پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان، ملک کے وزیر اعظم عمران خان نے انگلینڈ کو کرارا جواب دے دیا ہے. اسلامی جمہوریہ پاکستان کے منتخب وزیر اعظم کی جانب سے تاریخ میں پہلی بار کسی بھی ملک ،وہ بھی انگلینڈ جیسے ملک کو کرکٹ حوالے پہلا کڑا جواب ہے. پاکستان میں کھیلنے سے انکار یا دورے منسوخی کے ڈرامے اس صدی کے آوائل سے ہی ہیں جب آسٹریلیا وہ پہلا ملک بنا جس نے پاکستان میں بغیر کسی وجہ کے کھیلنے سے انکار کردیا. 2009 کے بعد تو ہر ایک کی بریک لگ گئی لیکن ملک کے کسی وزیر اعظم یا آمر کو جرات نہیں ہوئی کہ وہ اس تناظر میں جواب دیتا.
سابق عظیم کپتان نے مڈل ایسٹ آئی کو اپنے انٹرویو میں باضابطہ کہا ہے کہ انگلینڈ نے پاکستان کا دورہ ختم کرکے خود کو نیچا دکھایا. میں اس ملک سے کم سے کم ایسی حرکت کی توقع نہیں کرتا تھا کہ وہ یکطرفہ دورہ منسوخ کردے.
وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے مزید کہا ہے کہ میں ان سے اچھے فیصلے کی امید کرتا تھا. عمران خان نے نہایت سخت زبان استعمال کی اور کہا کہ انگلینڈ نے اپنے آپ کو پستی میں دھکیلا ہے. انگلینڈ والوں کا خیال ہے کہ وہ پاکستان کے ساتھ کھیل کراس پر احسان کرتے ہیں .انہوں نے کہا ہے کہ یہ اپنے آپ سے پوچھیں کہ کوئی ملک ان کے ساتھ ایسا کرتا تو یہ کیا کرتا . پاکستان نے لاک ڈائون اور کورونا میں دورے کئے.
عمران خان نے کہا ہے کہ نیوزی لینڈ والے فیک نیوز کے پیچھے بھاگ پڑے.یقین دلایا کہ ہمارے پاس دنیا کی بہترین سکیورٹی ہے. وہ نہ مانے .
پاکستانی وزیر اعظم عمران خان نے واضح کہا ہے کہ کرکٹ بورڈ اور پلیئرز کے لئے اب پیسہ اہم ہوگیا. بھارت اپنے پیسے کے بل بوتے پر کرکٹ کنٹرول کرتا ہے اور ان ممالک کی ڈوریں ہلاتا ہے. یہ ممالک بھارت لے خلاف ایسے فیصلے کبھی نہیں کریں گے.