لاہور 9 جنوری 2024پی سی بی میڈیا ریلیز
بائیں ہاتھ کے فاسٹ بولر عامر حسن آئی سی سی مینز انڈر 19 ورلڈ کپ میں جنوبی افریقی کنڈیشنز سے بھرپور فائدہ اٹھانے کے منتظر ہیں۔
18 سالہ عامرحسن راولپنڈی سے انڈر13 میں اپنے سفر کی ابتدا کرنے کے بعد انڈر 16 اور انڈر 19 میں پاکستان کی نمائندگی کر چکے ہیں۔
وہ شاہین شاہ آفریدی کے آبائی شہر لنڈی کوتل میں پیدا ہوئے ہیں۔ وہ شاہین شاہ آفریدی ہی کو اپنا آئیڈیل مانتے ہیں ۔ انہوں نے راولپنڈی شفٹ ہونے کے بعد اپنے کرکٹ کریئر کا آغاز کیا۔ انہوں نے 2017 اور 2018 میں پی سی بی انڈر 13 انٹر ریجنل ٹی ٹوئنٹی کے ٹورنامنٹس کےکھیلے۔
عامر نے انڈر 16 ون ڈے ٹورنامنٹ کے 19-2018 سیزن میں راولپنڈی ریجن انڈر 16 کی نمائندگی کی اور چوتھے سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کرنے والے بولر کے طور پر اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا۔ انہوں نے سات میچوں میں سات کی اوسط سے 13 وکٹیں حاصل کیں۔ ان کی بہترین بولنگ 23 رنز دے کر5 وکٹیں تھی۔ انہیں 2019 میں بنگلہ دیش کے دورے کے لیے پاکستان انڈر 16 ٹیم میں شامل کیا گیا جہاں انہوں نے ایک تین روزہ میچ کھیلا۔
انہوں نے نیشنل انڈر 19 کپ اور نیشنل انڈر 19 چیمپئن شپ میں راولپنڈی کی نمائندگی کی ہے جس نے انہیں 2023 میں بنگلہ دیش انڈر 19 کے خلاف سیریز کے لیے پاکستان انڈر 19 میں شامل ہونے کا موقع فراہم کیا۔
انہوں نے چٹوگرام کے ون ڈے میں 10 اوورز میں 24 رنز دے کر5 وکٹیں حاصل کیں
عامر پاکستان شاہینز کی ٹیم کا حصہ تھے جس نے جولائی اگست 2023 میں آسٹریلیا کا دورہ کیا۔ وہ اے سی سی انڈر 19 ایشیا کپ 2023 کھیلنے والی پاکستان ٹیم میں بھی شامل تھے جہاں وہ محمد ذیشان اور عبید شاہ کے بعد تیسرے نمایاں بولر تھے۔ انہوں نے چار میچوں میں چھ وکٹیں حاصل کیں۔
پی سی بی ڈیجیٹل کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے عامر نے کہا کہ مجھے ہمیشہ اپنے خاندان کا تعاون حاصل رہا ہےاور میرے بچپن میں انہوں نے مجھے صحیح طریقے سے کھیل کو آگے بڑھانے کی حوصلہ افزائی کی جس کی وجہ سے میں راولپنڈی شفٹ ہوگیا۔ میں نے پاکستان کے بائیں ہاتھ کے بہترین فاسٹ بولرز کو فالو کیا ہے جنہوں نے مجھے ایک پروفیشنل کے طور پر بھی متاثر کیا ہے اور مجھے آگے بڑھنے میں مدد دی ہے۔ مجھے بھی چند مشہور بولرز کی طرح ان سوئنگ بولنگ کرنا پسند ہے۔
عامر کو یقین ہے کہ وہ انڈر 19 ورلڈ کپ میں اپنی بولنگ سے ٹیم کے لیے مددگار ثابت ہونگے کیونکہ جنوبی افریقہ میں کنڈیشنز تیز بولرز کے حق میں ہوتی ہیں۔ ہم نے تربیتی کیمپ میں ورلڈ کپ کی تیاری کی ہے اور کوچز نے ہماری بہت مدد کی ہے۔ ہماری پہلی توجہ گروپ میچوں میں اچھی پرفارمنس دینا ہے اور پھر ٹرافی اٹھانے کے منتظر ہیں۔