کرائسٹ چرچ ،کرک اگین رپورٹ
پاکستان کرکٹ ٹیم نے بنگلہ دیش کے خلاف جس انداز میں آخری میچ جیتا،کیا وہ قابل اعتماد جیت تھی۔ایک کمزور رینک ٹیم کے خلاف 174 رنز بنانے پڑے اور میچ تھوڑا نہیں،اچھا خاصا پھنس گیا تھا،اسے دیکھتے ہوئے انگلینڈ ،آسٹریلیا اور بھارت کے ساتھ اپنے آپ کو جوڑا جاسکتا ہے؟ذرا مشکل ہے،اس لئے کہ با وقار جیت ٹیم کو بااعتماد بناتی ہے،ورنہ 10 میچز کے بعد ایسے 3 میچز نواز کی طرح کوئی بھی کرواسکتا ہے۔محمد نواز نے جیسا کہ بتایا ہے کہ میں اوپر کے نمبرز پر بھیجا گیا ۔10 رنز کی اوسط سے رنز درکار تھے جو میں نے کردینے ۔
حالت یہ ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ بڑے فخر سے یہ ویڈیو جاری کررہا ہے کہ بنگلہ دیش کے کرکٹر لتن داس ٹپس لینے بابر اور رضوان کے پاس پہنچ گئے۔آگے سے دونوں کے فلسفہ سنیں تو آپ بھول جائیں گے کہ کیریئر کے اس موڑ اور اتنی عمر میں کسے بڑے لیجنڈری کرکٹر نے یہ ہدایات دی ہونگی کہ
لوگوں کو چھوڑیں کہ کوئی کیا کہہ رہا،جس روز أپ نے ان کی سن لی،بھٹک جائوگے۔پاکستانی کپتان بابر اعظم نے اس سے ملتا جلتا جواب دیا۔ادھر رضوان کو دیکھ لیں۔ان کی اپنی منطق ہے کہ 20 اننگز کے بعد 4 اننگز میں آپ 12 بالز پر 30 رنز بنالوگے ۔
کرائسٹ چرچ میں آج دونوں نے 173 رنز کے جواب میں 101 رنز کی شراکت بنائی لیکن اس کے لئے قریب 13 اوورز کھیل گئے۔رضوان 56 بالز پر 69اسکور کرکے گئے تو میچ تو نکل رہا تھا۔اسی طرح بابر اعظم 55 رنز کے لئے 40 بالز کھیل گئے۔محمد نواز 20 بالز پر 45 رنز کرگئے۔ورنہ حال کیا ہوتا۔پاکستان نے ہدف صرف 1 بال قبل پورا کیا ۔
اب نواز نے اس کارنامے پر پلان بتادیا جو ایشیا کپ میں ایک میچ میں چلا تھا،درمیان میں 12 میچز گزر گئے،2 فائنل ہم ہارے،نہ نواز چلے تھے ،نہ پلان۔درجن میچ کے بعد کوئی بھی چل سکتا ہے اور یہی باتیں رضوان دوسروں کو سمجھا رہے ہیں
کل فائنل ہے۔نوازکے الفاظ یہ تھے کہ کل فائنل ہے اور فائنل کا پلان یہ ہے کہ کل فائنل جیتنے کی کوشش کریں گے۔
کیا یہ پلان ہوا؟یا کچھ فلسفہ ۔