کراچی،کرک اگین رپورٹ
پاکستانی کپتان بابر اعظم نے کراچی ٹیسٹ کی کپتانی واپس لے لی۔نیوزی لینڈ کے خلاف جاری پہلے ٹیسٹ میچ میں نیشنل بنک ایرینا میں کپتانی کامیوزیکل کھیل رہا۔بابر پہلے سیشن میں نہ آئے تو ان کی جگہ متبادل رضوان آگئے اور کپتانی شروع کردی۔نتیجہ میں ریفری اور امپائرز کی مداخلت ہوئی،قوانین بتائے گئے اور متبادل کی کپتانی کا قانون نہ ہونے پر وکٹ کیپرسرفراز احمد کپتان بن گئے۔
پاکستانی میڈیا کا بہت بڑا حصہ بھی میوزیکل چیئر ہے اور اپنی پسند کے فیصلوں کے لئے کچھ بھی کرسکتا ہے۔ویسے سرفراز احمد کو اپنی واپسی کا احسان مند صرف میڈیا کے بڑے حصہ کا ہونا چاہئے۔اب جن کہ یہ واقعہ ہوا ہے تو اسے پی سی بی انتظامیہ کی نااہلی،جہات اور غفلت کا نام دیا گیا ہے۔اب یہ بات ہیڈکوچ ثقلین مشتاق،سپورٹنگ سٹاف اور ساتھ میں بابر اعظم کی نہیں رہتی کہ ان کو ہدف بناکر یہ جملے لکھے جائیں،بلکہ یہ معاملہ پھر براہ راست پوری پی سی بی باڈی کو جاتا ہے،جہاں رمیز راجہ نہیں ،نجم سیٹھی موجود ہیں،اس کا مطلب یہ ہواکہ میڈیا کا ایک حصہ اب انہیں لاعلم ماننے لگاہے۔
بابر اعظم عملی طور پر ٹیسٹ کپتان نہ رہے،سرفرازاحمد کا پہلا بڑا فیصلہ بحث بن گیا
خیر،لنچ کے بعد بابر اعظم فیلڈ میں آگئے اور انہوں نے خود سے کپتانی واپس لی ہے اور اس وقت فیلڈ میں قیادت کررہے ہیں،کیویز نے 3 وکٹ پر323 رنزبنالئے ہیں۔