لاہور،کرک اگین رپورٹ،پی سی بی میڈیا ریلیز
ٰImage by PCB
بہا ولپور رائلز نے پاکستان جونیئر لیگ کا پہلا ٹائٹل جیت لیا ہے۔قذافی اسٹیڈیم لاہور میں اس نے گوادر شارک کو 85 رنزکے بڑے مارجن سے ہرادیا ہے۔10 ہزار سے زائد تماشائی اسٹیڈیم میں موجود تھے۔
فاتح ٹیم نے فائنل میں ایونٹ کا سب سے بڑا مجموعہ225 رنز اسکور کیا۔اس کے صرف 3 ہی کھلاڑی آئوٹ ہوئے۔ایاب نے 34 بالز پر 56 رنزکی اننگ کھیلی ۔ناکام ٹیم 15 اوورز میں 140 پر پویلین لوٹ گئی۔شمائل حسین 67 رنز کے ساتھ نمایاں رہے۔
قذافی اسٹیڈیم لاہور میں پاکستان جونیئرلیگ کے فائنل میں گوادر شارکس اور بہاولپور رائلز مدِ مقابل ہوئیں۔۔۔ گوادر شارکس نے ٹاس جیت کر پہلے باؤلنگ کا فیصلہ کیا جو ان کیلیے سود مند ثابت نہ ہوسکا۔۔ بہاولپور رائلز کی بیٹنگ لائن کے آگے گوادر شارکس کے باولرز بے بس نظرآئے۔۔ رائلز نے مقررہ 20 اوورز میں3 وکٹوں پر شارکس کیلیے 226 کا پہاڑ کھڑا کر دیا،،، بہاولپور کی اوپنر جوڑی شاویزعرفان اور باسط علی نے جارحانہ انداز میں بیٹنگ کرتے ہوئے ٹیم کو مضبوط آغازفراہم کیا،، جبکہ شاویز عرفان نے 16 گیندوں پر دھواں دھار بیٹنگ کرتے ہوئے ٹورنامنٹ کی تیز ترین نصف سنچری اور 34 گیندوں پر 7چوکے اور 6 چھکے لگا کر 79 رنز بنانے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار پائے۔۔ باسط علی 35 اور محمد طیب عارف56 سکور بنا کر آوٹ ہوئے۔۔جبکہ ننگیلیا خروتی 47 اور فرحان یوسف صفر پر ناٹ آوٹ رہے۔۔ گوادر شارکس کے مومن قمر نے 34 رنز کے عوض 2 اورمحمد شیعب نے 2 اوورز میں 28 سکور دے کر ایک وکٹ حاصل کی۔۔
دوسری جانب پاکستان جونئیر لیگ گوادر شارکس باولنگ کے بعد بیٹنگ میں بھی ناکام رہی۔۔بہاولپور رائلزکے باولرز کی تباہ کن باولنگ کے سامنے حریف ٹیم 15 اوورز میں 140 رنز پر آل آوٹ ہوگئی۔۔ شارکس کے 8 بلے باز ڈبل فگر میں داخل ہی نہ ہوسکے،، شمائل حسین 34 گیندوں پر 7 چوکے اور 4 چھکے لگا کر 67 رنز بنا کر نمایاں رہے۔۔ جبکہ عرفات منہاس 19 اور دانیال ابراہیم 20 سکور کیے، جبکہ بہاولپور رائلرز کے محمد ذیشان اور ننگیلیا خروتی نے 3،3 کھلاڑیوں کو پویلن کی راہ دکھائی،، سجاد علی 2 اورارحم نواب نے ایک کھلاڑی کو آوٹ کیا،،
بہاولپور رائلز کے مینٹور جنوبی افریقا کے سابق کرکٹر عمران طاہر تھے۔پی سی بی چیئرمین رمیز راجہ نے انعامات تقسیم کئے۔شاہ واعظ فائنل کے بہترین کھلاڑی رہے۔بہاولپور کے باسط علی ہی پلیئر آف دی ایونٹ قرار پائے۔بہترین بیٹر باسط علی،بہترین بائولرمحمد ذیشان رہے۔
پاکستان جونئیر لیگ میں 6 ٹیمیوں کے مابین مجموعی طور پر 19 میچز کھیلے گئے،، پی جے ایل میں دس ممالک سے 24 بچوں نے شرکت کی۔۔ اور ہر ٹیم میں چار غیرملکی کھلاڑیوں کی نمائندگی نے ٹورنامنٹ کو کامیاب بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔۔ چھ ٹیموں کے مابین سنسنی خیز مقابلوں کے بعد پاکستان جوئنیر لیگ کا فائنل کھیلنے والی ٹیموں میں انعامات تقسیم کیے گئے،، پاکستان جونئیر لیگ میں بہاولپور رائلز کے باسط علی نے میلہ لوٹ لیا۔۔ باسط علی کو ٹورنامنٹ کا بہترین کھلاڑی بنے پر دس لاکھ جبکہ ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ 379 رنز بنا کر بہترین بلے باز کا ٹائٹل حاصل کرنے پانچ لاکھ روپے دیئے گئے۔۔ پی جے ایل میں رائلرز کے محمد ذیشان 14 وکٹیں حاصل کرنے پربہترین باؤلر، ارحم نواب نے7 کیچ پکڑ کر بہترین فیلڈرکا ٹائٹل حاصل کیا- ان تینوں کھلاڑیوں کو بھی پانچ پانچ لاکھ روپے کے انعام سے نوازا گیا ۔
دوسری جانب چئیرمین پی سی بی رمیز راجا نے پاکستان جونئیر لیگ کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ۔۔۔ میں نے پی جے ایل کروانے کا خواب بہت دیر پہلے دیکھا تھا جس کوآج اپنی آنکھوں سے پورا ہوتا ہوا دیکھ کر بہت خوشی ہوئی۔۔ پاکستان جونئیر لیگ کی بدولت اچھے کھلاڑی مستقبل میں قومی ٹیم کو دستیاب ہوں گے۔۔ رمیز راجا کا کہنا تھا کہ کرکٹ کے حوالے سے پاکستان کا مستقبل محفوظ ہے۔۔ پاکستان جونئیر لیگ سے جہاں بچوں کے خوابوں کو حقیقت کا روپ ملا وہاں دنیا بھر سے آئے دیگر کرکٹ بورڈز کے بچوں کے ساتھ مل کر ہمارے بچوں کو بہت کچھ سیکھنے کا موقع بھی ملا۔۔ چئیرمین پی سی بی کا کہنا ہے کہ پاکستان جونئیر لیگ کے آئندہ اڈیشنزلاہور سمیت دیگر شہروں میں کروائے جائیں گے تاکہ کرکٹ فینز بچوں کے سنسنی خیز میچز لائیو اسٹیڈیم میں آکر دیکھ سکیں،،