عمران عثمانی
بنگلہ دیش نے پاکستان کو دوسرے ٹیسٹ میں 6 وکٹ سے ہراکر 2 میچزکی ٹیسٹ سیریز جیت لی،پاکستان کے خلاف پہلی بار کسی بھی بڑے دوسرے ٹیسٹ ملک کے خلاف پہلی جیت ہے۔
سوال یہ ہے کہ بنگلہ دیش کی 24 سالہ ٹیسٹ تاریخ اس موڑ پر پہنچ چکی ہے کہ وہ پاکستان جیسے ٹیسٹ ممالک کو ان کے گھر میں جاکر کلین سوئپ ماتھے پر مل دے۔اس کے جواب کیلئے جہاں اس کی پرفامنس اور ریکارڈز دیکھنے پڑیں گے ،وہاں یہ بھی سوچنا ہوگا کہ پاکستان کا صف میں ہے۔ویسٹ انڈیز جو گزشتہ سال ورلڈ کپ تک نہ کھیل سکا،اس کی ٹیسٹ تاریخ 2 عشروں سے تباہی پر ہے۔ہم اس کے برابر پہنچ چکے۔آسٹریلیا،بھارت ،انگلینڈ،نیوزی لینڈ اور جنوبی افریقہ کی صف سے باہر آچکے۔دلیل سامنے ہے۔مذکورہ بڑے ممالک بنگلہ دیش سے کہیں بھی ٹیسٹ سیریز نہیں ہارے اور تو اور سری لنکا بھی اپنے ملک میں ناقابل شکست رہا۔پاکستان آج ہار گیا ہے ۔
راولپنڈی ،بلا چھیننے کی سرجری کا بدترین انجام ، بنگلہ دیش کا پاکستان کو کلین سوئپ
بنگلہ دیش نے تاریخ کی پہلی ٹیسٹ سیریز زمبابوے کے خلاف اپنے ٹیسٹ ہسڑی کے آغاز کے 5 سال بعد 2005 میں اپنے ملک میں جیتی۔یہ 2 میچز کی سیریز وہ ایک صفر سے جیتا تھا۔
2003 میں بنگلہ دیش نے پاکستان میں 3 میچز کی پہلی ٹیسٹ سیریز کھیلی تھی اور اسے کلین سوئپ شکست ہوئی تھی۔
بنگلہ دیش نے کسی بڑے ٹیسٹ ملک ویسٹ انڈیز کے خلاف 2009 میں اس کے ملک جاکر پہلی ٹیسٹ سیریز جیتی۔ہسٹری کی تیسری سیریز اس نے 2014 میں اپنے ملک میں زمبابوے سے جیتی۔2018 میں اس نے ویسٹ انڈیز کے خلاف اپنے ملک میں سیریز نام کی۔2020 میں زمبابوے کے خلاف اپنی سر زمین پر سیریز جیتی تھی۔زمبابوے میں 2021 میں بھی سیریز جیتی ۔2023 میں آئر لینڈ اور افغانستان کے خلاف ایک ایک ٹیسٹ کی سیریز اپنے ملک میں جیتی ۔
پاکستان سے کم اس کی بہترین پرفارمنس نیوزی لینڈ کے خلاف ہوں رہی کہ اس کے ملک میں جاکر 2 میچز کی سیریز ایک ایک سے ڈرا کی اور اپنے ملک میں بھی یہی نتیجہ تھا ۔2017 میں آسٹریلیا کے خلاف اپنے ملک میں ٹیسٹ جیت کے ساتھ سیریز ڈرا کی۔سری لنکا میں بھی ڈرا سیریز کھیل چکا۔بنگلہ دیش اپنے ملک میں جنوبی افریقہ،بھارت کے خلاف بھی سیریز ڈرا کھیل چکا
ملک سے باہر زمبابوے اور ویسٹ انڈیز کے بعد پاکستان کے خلاف یہ اس کی تیسری بڑی ٹیسٹ سیریز کی جیت ہے۔
بنگلہ دیش کی یہ 145 ٹیسٹ میچوں کے بعد 21 ویں ٹیسٹ فتح ہے۔105 میچز ہارے اور صرف 18 ڈرا کھیلے ہیں۔