کراچی۔کرک اگین رپورٹچیمپئنز ٹرافی روایت،کرک اگین تجزیہ درست،پاکستان چیمپئنز ٹرافی کا پہلا میچ نیوزی لینڈ سے ہارگیا۔کرکٹ کی تازہ ترین خبریں یہ ہیں کہ ۔کرک اگین نے آج ٹاس کے وقت ایک بات دوبارہ لکھی تھی اور وہ درست ثابت ہوئی اور اسی وقت کہا تھا کہ پاکستان میچ ہار سکتا ہے۔
کچھ اس وجہ سے بھی بڑے ٹورنامنٹس میں روایات آسانی کے ساتھ تبدیل نہیں ہوتیں، جیسا کہ لکھا گیا تھا کہ پاکستان کی ٹیم آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کی تاریخ میں نیوزی لینڈ کے خلاف اب تک تمام 3 میچز کھیلی تمام کے تمام ہاری۔ یہ بھی لکھا تھا کہ تمام تینوں میچز کے ٹاس پاکستان جیتا ،تو ہمارا تجزیہ یہ تھا کہ اگر آج بھی پاکستان ٹاس جیتا تو میچ ہار جائے گا، کیونکہ روایت آسانی کے ساتھ نہیں بدلتی، تو پاکستان ٹاس جیتا اور میچ ہار گیا۔ تو گویا نیوزی لینڈ کے ٹاس ہارنے کی روایت چوتھی بار برقرار رہی اور پاکستان کے میچ ہارنے کی روایت چوتھی دفعہ برقرار رہی اور یوں آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 میں میزبان پاکستان کا انتہائی جھٹکے دار آغاز ہوا ہے۔نیوزی لینڈ نے 60 رنز سے ہراکر قیمتی 2 پوائنٹس لے لئے ہیں۔ یہ شکست معمولی شکست نہیں ہے۔ اب گروپ میں باقی دو حریفوں بھارت اور بنگلہ دیش کے خلاف بڑے مارجن کی جیت کی صورت میں پاکستان چیمپینزٹرافی کے سیمی فائنل میں پہنچ سکے گا۔
آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کا آغاز آج کراچی میں ہوا ۔افتتائی تقریب ہوئی۔ مہمان خصوصی صدر مملکت اصف علی زرداری تھے ۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی اور دیگر مہمان بھی موجود تھے۔ پاک فضائیہ نے طیارے اڑائے اور عوام اور کرکٹ کو سلوٹ پیش کیا۔ پاکستانی پرچم کے کلرز کےرنگ بکھیرے ۔اس میں ا ایف 16 اور جے ایف تھنڈر 17 کے طیارے بھی شامل تھے۔
پاکستان نے ٹاس جیتا اور پہلے بولنگ کا فیصلہ کیا ۔حارث رؤف کی واپسی ہوئی۔ نیوزی لینڈ نے 40 رنز پر دو اور 73 رنز پر تین وکٹ کھونے کے باوجود بھی میچ پر گرفت مضبوط رکھی۔ ان کی اننگز میں دو سنچریاں بنیں۔ اوپنر ول ینگ نے 107 رنز کی اننگز کھیلی۔ 113 بالیں کھیلیں۔ 12 چوکے اور ایک چھکا لگایا۔ ٹام لیتھم نے 118 رنز بنائے 104 بالوں پر ،انہوں نے تین چھکے اور 10 چوکے لگائے۔ گلین فلپس بھی اچھا کام کر گیا ،صرف 39 بالز پر 61 رنز کئے۔ چار چھکے اور تین چوکے تھے۔ کین ولیمسن ایک، ڈیرل مچل 10 رنز بنا سکے ۔نیوزی لینڈ نے مقررہ 50 اوور میں پانچ وکٹوں پر 320 رنز بنائے۔
فخرزمان کو رنر کیوں نہ دیا گیا،پاکستانی ٹیم پر جرمانہ کیوں ہوگیا
پاکستان کی جانب سے حارث رئوف سب سے مہنگے ترین بولر رہے اور آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کی تاریخ کے چوتھے مہنگے ترین بولر بن گئے ۔انہوں نے 10 اوور میں 83 رنز دیے اور دو وکٹیں لیں۔ نسیم شاہ نے بھی 10 اوور میں زیادہ 63 رنز کے ساتھ دو وکٹیں لیں۔ شاہین آفریدی کو 10 اوور میں 68 رنز کی مار پڑی۔ کوئی وکٹ نہ لے سکے۔ ابرار احمد نے 10 اوور میں 47 رنز کے عوض ایک وکٹ لی۔ خوش دل شاہ اور سلمان علی آغا ایک اور سپنرکے طور پہ کام کر رہے تھے ۔خوش دل شاہ نے سات اوور میں 40 اور سلمان علی آغا نے تین اوور میں 15 رنز دیئے ۔ ہوں ان کے 10 اوورز میں 55 رنز بنے اور کوئی وکٹ نہ ملی ۔
جواب میں پاکستانی اننگز کا آغاز تباہ کن تھا۔ آٹھ کے مجموعے پر سعود شکیل جو کہ فخر زمان کی جگہ اووپننگ کرنے آئے بابرعظم کے ساتھ تھے۔ وہ چھ رنز بنا کر آؤٹ ہوئے ۔انہوں نے 19 بالیں کھیلیں۔ پاکستان کو دوسرا نقصان کپتان محمد رضوان کی شکل میں اٹھانا پڑا جو صرف تین رنز بنا سکے اور 14 گیندیں کھیل گئے۔ 22 پر دو وکٹیں گنوانے کے بعد پاکستان کی اننگز میں قدرےاستحکام آیا ۔فخر زمان نے باب اعظم کا ساتھ دینا شروع کیا لیکن سلو رن ریٹ کا شکارتھے۔ نیوزی لینڈ کو 69 کے سکور پر تیسری کامیابی اس وقت ملی جب فخر زمان 41 بالیں کھیلنے کے بعد 24 رنز بنا کر برسویل کی گیند پر کلین بولڈ ہو گئے۔ اس کے بعد سلمان علی آغا ہے پاکستان کی امیدیں بنائیں۔ لیکن 127 سکور تھا اور 31 واں اوور چل رہا تھا ،جب سلمان علی آغا 42 رنز بنا کر بریسویل کا شکار بنے ۔انہوں نے 28 بالیں کھیلیں۔ ایک چھکا اور چھ چوکے لگائے۔ اب آخری امیدیں پاکستان کی بابرعظم سے تھیں۔طیب طاہر اتے ہی ایک رنز بنا کے آؤٹ ہو گئے جو پاکستان کی پانچویں وکٹ 128 کے اسکور پر گری۔خوش دل شاہ شاندار 69 رنز بناگئے۔انہوں نے 49 بالیں کھیلیں۔دس چوکے اور ایک چھکا لگایا۔پاکستانی اننگز اور نیشنل سٹیڈیم کراچی میں موجود ہزاروں فینز کو اس وقت بڑا جھٹکا لگا جب پاکستانی اننگز کا 24 واں اور جاری تھا اور بابرعظم جو کہ کافی سیٹ ہو چکے تھے ۔وہ 64 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے ۔90 گنوں کا سامنا کیا ۔صرف ایک چھکا اور چھ چوکے تھے۔ اتنی زیادہ بالیں کھیلنے کے بعد وہ سینٹر کی بال پر ولیمس کو کیچ دے گئے۔ یہاں سے پاکستان کی شکست یقینی ہو گئی اور پھر وکٹیں کرنے کا سلسلہ جاری رہا۔ آخر میں شاہین آفریدی اور نسیم شاہ ،حارث رؤف نے کوشش کی کہ شکست کے مارجن کو کم کیا جائے ۔پاکستان کی ٹیم 47.2 اوور میں 260 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی۔ یوں یہ میچ 60 رنز سے ہار گئی۔حارث روف نے 19 رنز بنائے۔ نسیم شاہ نے 13 اور شاہین شاہ آفریدی نے 14 رنز کی اننگز کھیلی۔
نیوزی لینڈ کی جانب سے ول اوروکے نے 47 رنز دے کے تین وکٹیں لیں۔ مچل سینٹر نے66 رنز دے کر 3کھلاڑی اؤٹ کیے۔ ٹام لیتھم پلیئر آف دی میچ رہے۔