عمران عثمانی
نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم بھی پاکستان آرہی ہے۔پاکستان کرکٹ کے لئے 2021 کا سال کرکٹ میزبانی کے حوالہ سے یاد گار رہے گا،آسٹریلیا،انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے دورے تاریخ کی کتاب میں درج ہونگے۔آسٹریلیا نے 24 برس بعد پاکستان میں ٹیسٹ سیریز کھیلی۔انگلینڈ نے 17 سال بعد ٹیسٹ دورہ کیا اور نیوزی لینڈ ٹیم 19 برس بعد آئے گی۔نتائج کے حوالہ سے کچھ اچھا نہیں ہے لیکن کرکٹ بحالی کے لحاظ سے بہت کچھ اچھاہے۔
انگلش ٹیم کراچی میں جب تیسرے ٹیسٹ میچ کے آخری ایام پر ہوگی تو نیوزی لینڈ ٹیم پاکستان میں قدم رکھ چکی ہوگی۔26 دسمبر سے کراچی میں باکسنگ ڈے ٹیسٹ میچ شروع ہوگا۔2 میچزکی سیریز کا آخری میچ 3 جنوری 2023 سے شروع ہوگا۔
دونوں ممالک کی ٹیسٹ تاریخ دیکھی جائے تو پاکستان کو واضح برتری ہے۔اب تک60 ٹیسٹ میچز ہوچکے ہیں۔پاکستان نے 25 میں فتوحات رقم کیں۔کیویز14 میچ ہی جیت سکے۔21 میچز ڈرا ہوئے۔اب تک کھیلی گئی 25 سیریز میں سے 13 پاکستان نے جیتی ہیں۔بلیک کیپس صرف 6 ٹیسٹ ٹرافی لے سکے۔6 سیریز ڈرا پر ختم ہوئی ہیں۔
جہاں تک پاکستانی سرزمین کا تعلق ہے تو نیوزی لینڈ نے یہاں 1955 سے 2002 کے دوران جو21 میچزکھیلے ہیں۔ان میں سے صرف 2 میں اسے فتح نصیب ہوئی ہے۔13 میچزپاکستان جیتا ہے اور6 میچز ڈرا ہوئے ہیں۔اکتوبر،نومبر 1969 میں نیوزی لینڈ نے پاکستان میں پہلی کامیابی لاہور میں حاصل کی اورنومبر 1996 میں اسی لاہور میں بلیک کیپس نے اپنی تاریخ کی دوسری وآخری ٹیسٹ فتح اپنے نام کی تھی۔
نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں اب تک دونوں ممالک میں جو 6 ٹیسٹ میچزہوئے ہیں۔پاکستان ناقابل شکست رہا۔3 میں کامیاب ہوا۔3 ڈرا ہوئے۔بلیک کیپس سنگل میچ بھی جیت نہیں سکے۔پاکستان نے کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں آخری بار 1990 میں کامیابی حاصل کی۔2002 کا ٹیسٹ منسوخ ہوگیا تھا۔
پاکستان نیوزی لینڈ ٹیسٹ تاریخ میں بلیک کیپس کے لئے اندھیرا،مکمل ریکارڈزہیں لیکن بابر اعظم الیون ان دنوں ناکامیکی راہ پر ہے۔تاریخ بھی شاید مددگار نہ بنے۔