کینبرا،کرک اگین رپورٹ
ڈیوڈ وارنر کا الوداعی ٹیسٹ میچ پاکستانی بائولرز کے ہاتھ لگ گیا۔آسٹریلیا کے عمررسیدہ اوپنر ڈیوڈ وارنر کا الوداعی ٹیسٹ پاکستانی بائولرز کے ہاتھ میں ہے۔اگر پاکستانی گیند بازوں نے اجازت دی تو وہ سال کے شروع میں سڈنی میں ہونے والے ٹیسٹ میچ میں کھیل سکیں گے ،ورنہ اس سے قبل ڈراپ ہوجائیں گے۔
آسٹریلین سلیکٹرز نے پرتھ کے پہلے ٹیسٹ میں ڈیوڈ وارنر کو شامل کرلیا ہے،اس پر انہیں تنقید کا سامنا ہے،اس لئے کہ 37 سالہ لیفٹ ہینڈ اوپنر کی ٹیسٹ کارکردگی مسلسل خراب چل رہی ہے۔وارنر نے 2020 کے اوائل سے لے کر اب تک صرف ایک ٹیسٹ سنچری اسکور کی ہے اور 2019-2020 کے موسم گرما کے بعد سے صرف 28 کی اوسط ہے۔اس نے اس بارے میں سوالات کو جنم دیا ہے کہ کیا اسے عثمان خواجہ کے ساتھ آرڈر میں سب سے اوپر اپنی جگہ برقرار رکھنی چاہئے، کیمرون بینکرافٹ، مارکس ہیرس اور میٹ رینشا جیسے دروازے پر دستک دے رہے ہیں۔یہ تینوں اس ہفتے کینبرا میں چار روزہ ریڈ بال وارم اپ میں پاکستان کے خلاف پرائم منسٹر الیون کے لیے کھیلیں گے، جسے وارنر کی نوکری کے لیے بڑے پیمانے پر آڈیشن کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔
پرتھ ٹیئسٹ کے لئے کرک اگین کے بتائے گئے وہی 14 کھلاڑی،ڈیوڈ وارنرپرہم وطن نے بم پھوڑدیا
ابتدائی ٹیسٹ کے لیے وارنر کا انتخاب اس وقت ہوا جب ان کے سابق ساتھی مچل جانسن نے 37 سالہ نوجوان کی حالیہ فارم پر تنقید کا آغاز کیا اور سوال کیا کہ کیا وہ منتخب ہونے کے مستحق ہیں۔
اب اگر شاہین اینڈ کمپنی نے بائولنگ اور شان مسعود اینڈ کمپنی نے خراب فیلڈنگ کے ساتھ ڈیوڈ وارنر کو ایک موقع بھی فراہم کیا تو وہ سڈنی کے تئسرے اور اپنے کیریئر کے آخری میچ میں ایکشن میں ہونگے۔وارنر ناکام ہوئے تو ان سمیت سلیکٹرز پر تنقید تو ہے ہی،ساتھ میں مچل جانسن کی کڑی تنقید وارنر کے خواب ادھورا چھوڑنے کا سبب بنے گی۔