کراچی،کرک اگین رپورٹ
نیوزی لینڈ سے شکست،بابر اعظم کو انڈر پریشر کئے جانے،خراب پرفارمنسز کےانکشافات۔ہوم سیزن میں سال بھر ٹیسٹ سیریز میں مکمل ناکامی کے بعد پاکستان ہوم گرائونڈ میں تیسری محدود اوورز سیریز بھی ہارا ہے۔آسٹریلیا اور انگلینڈ سے ٹی 20 سیریز اور نیوزی لینڈ سے ون ڈے سیریز میں شکست نے بابر اعظم کے لئے خطرے کے الارم بجاڈالے ہیں۔ایسالگتا ہے کہ ٹیم نے آخری 2 میچز ٹوٹ پھوٹ میں گزارے ہیں۔
نیوزی لینڈ کےخلاف دونوں میچزمیں ناقص فیلڈنگ اور کمزور بائولنگ نے پاکستان کی شکست رقم کی ہے اور یہ نتیجہ بابر اعظم کی کپتانی کو محدود کرنے کے لئے کافی ہے۔جیسا کہ کرک اگین پہلے ہی شائع کرچکا ہے کہ بابر اعظم کی سلطن جھٹکوں کی زد میں ہے لیکن اس میں پاکستانی کھلاڑیوں کی کارکردگی اور ٹیم سلیکشن نے مرکزی کردار اداکیا ہے۔
پاکستان 20 برس بعد بھی ہوم سیریز نہ جیت سکا،کیویز ون ڈے سیریز جیت گئے
فیصلہ کن میچ سے ایک روز غیر ملکی میڈیا کے ذریعہ بابر اعظم سے 2 فارمیٹ کی کپتانی لئے جانے کی خبریں چلوانا اور پوری سیریز کے دوران ان سے ایسے ہی سوالات کرنا ان کو جھٹکے دینے،پریشر میں لانے کا سبب بنا ہے۔ساتھ میں کچھ پلیئرز کی پرفارمنس نے بھی سوالات کھڑے کئے ہیں کہ یہ انہونی تھی یا ویسے ہی تھی۔
نیوزی لینڈ سے شکست کے بعد پاکستانی کپتان بابر اعظم نے کہا کہ ہم 300 اسکور کرسکتے تھے۔پھر 20 رنزکم ہونے سے ہمیں شکست ہوئی ہے۔
پاکستان کے ہیڈ کوچ ثقلین مشتاق،بیٹنگ کوچ محمد یوسف سمیت متعدد کا سفر ختم ہوچکا ہے۔کپتان بابر اعظم بھی خطرے میں ہیں لیکن ملکی سیاسی حالات بدلتے اور سنبھلتے شاید کئی ماہ لگیں،اس لئے ان کا بچنا مشکل ہوگا۔