کرک اگین رپورٹ۔ٹیسٹ ٹیموں کی تقسیم،پاکستان کو دوسرے درجہ میں دھکیلنے کا پلان،کلائیو لائیڈ کی تنقید۔انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے نو منتخب چیئرمین جے شاہ نے اپنے نئے اختراعی آئیڈیا کے ساتھ ٹیسٹ کرکٹ میں اصلاحات کا فیصلہ کیا ہے۔ بی سی سی آئی کے سابق سیکرٹری نے ٹیسٹ کرکٹ میں دو درجے کا نظام متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے، جس کا مقصد فارمیٹ کو تبدیل کرنا ہے۔
نیوزی لینڈ اور جنوبی افریقہ وہ دو ٹیمیں ہو سکتی ہیں جو انڈیا، انگلینڈ اور آسٹریلیا میں شامل ہو سکتی ہیں۔ کیویز نے آئی سی سی ٹورنامنٹس میں مسلسل کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے اور جنوبی افریقہ نے ہمیشہ آئی سی سی ٹورنامنٹس میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے اور جاری سائیکل کے دوران ڈبلیو ٹی سی کے فائنل میں بھی پہنچی ہے۔
نئے نظام کے ٹائر 2 میں پاکستان، ویسٹ انڈیز، سری لنکا، بنگلہ دیش اور افغانستان جیسی ٹیموں کے کھیلنے کا زیادہ امکان ہے۔اس نظام میں، ٹائر 1، اور ٹائر 2 ہوگا۔ فی الحال، ٹائر 1 میں ہندوستان، آسٹریلیا اور انگلینڈ شامل ہیں، اور دیگر ٹیمیں بھی شامل کی جا سکتی ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اس سسٹم میں پاکستان کو نظر انداز کیا گیا ہے کیونکہ آئی سی سی صرف مذکورہ ٹیموں کو شامل کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔ باقی ٹیمیں تینوں ٹیموں سے نیچے ایک درجے میں کھیلیں گی، اور ٹیسٹ کرکٹ کو ٹائر 1 اور 2 میں تقسیم کیا جائے گا۔
‘سر کلائیو لائیڈ کو خدشہ ہے کہ ٹیسٹ کرکٹ کو دو درجے کا نظام بنانے کے بنیادی منصوبے عالمی کھیل کی سب سے مشہور ٹیموں میں سے ایک کو فراموش کر دیں گے،لیجنڈری سابق ویسٹ انڈیز کپتان لائیڈ کا خیال ہے کہ اس طرح کے اقدام کا مطلب کھیلوں کی ایک بین الاقوامی بے ضابطگی کو ختم کرنا ہوگا – ونڈیز کی ٹیم کا انتخاب 15 کیریبین ممالک سے کیا جاتا ہے، اور آمدنی میں کوئی بھی کمی بڑے جزیروں کو اکیلے جانے کی ترغیب دے سکتی ہے۔آپ تصور کر سکتے ہیں کہ وہ ویسٹ انڈیز کی ٹیموں کو ختم کرنے اور اپنے (جزیروں) کے طور پر کھیلنے کی بات کر رہے ہیں۔
پاکستان سے تاحال کوئی رد عمل نہیں ہے۔