پاکستان کے نائب کپتان سعود شکیل نے کہا ہے کہ ہم انگلینڈ کی باز بال یا کسی ٹیم کی نقل کیلئے نہیں کھیلتے اپنی گیم کرتے ہیں۔صورت حال کے مطابق کھیلیں گے۔
ملتان کرکٹ اسٹیڈیم میں پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا ہے کہ پچ جس طرح کا بہتر ہے ویسا ہوگا۔ ابھی دیکھا نہیں۔ایک دن درمیان میں ہے۔ہوسکتا ہے کہ ایسا گھاس والا پچ ہو،ہوسکتا کہ اس سے کم ہو۔کل علم ہوگا۔میں سمجھتا ہوں ہماری بہت رسپانسبلٹی بن جاتی ہے کہ جب اپ کو اس طرح کی کھیلیں تو اپ نے بھی وہاں پہ ڈلیور کرنا ہے ہم قریب ہیں ۔ ہمیں گروپنگ کی باتیں بھی سننے کو ملتی ہیں ،ایسا کچھ نہیں ہے۔ٹیم کا ماحول بہتر ہے،ہر ایک انجوائے کررہا ہے۔فائنل الیون کا انتخاب کپتا نے کرنا ہے۔شاہین مکمل فٹ ہیں۔ہم نے کبھی یہ فیصلہ نہیں کیا کہ ایسے کھیلنا یے یا ویسے کھیلنا ہے۔نائب کپتان اور نائب کپتان میں فرق ہوتا ہے۔کپتان کے پاس زیادہ ورک لوڈ ہوتا ہے۔
بین سٹوکس پہلا ٹیسٹ کھیلیں گے یا نہیں،جوئے روٹ کا جواب حاضر
ایک اور سوال کے جواب میں سعود شکیل نے کہا ہے کہ یہ ٹھیک ہے کہ ہم3 سال سے پاکستان میں نہیں جیتے لیکن اس کیلئے کوششیں ہوئی ہیں۔ملتان میں ہم معمولی فرق سے ہارے تھے۔کسی پر کوئی دبائو نہیں۔ہر ایک آزادی اور بہتری کے ساتھ کھیلنے کو تیار ہے۔محمد یوسف کے استعفیٰ کا ان سے پوچھیں۔بابر نے وائٹ بال کرکٹ سے استعفیٰ دیا،ابھی ہم ٹیسٹ میچ کھیل رہے ہیں۔پاکستانی ٹیم ریورس سوئنگ سے فائدہ اٹھائے گی لیکن انگلش ٹیم کا مورال ہائی ہے،اس سے ہمیں پریشر میں نہیں آنا۔
پاکستان کیلئے ریکارڈ 20 اننگز میں تیز ترین 1 ہزار رنز کا اعزاز حاصل کرنے والے نائب کپتان کہتے ہیں کہ ملتان میں گرمی ہے لیکن ہم ایسے موسم کے عادی ہیں۔بنگلہ دیش سے ہارے،سیریز گزر گئی،ہم آگے کا سوچ رہے ہیں،انگلینڈ اٹیک کرکٹ کھیلتا تو غلطی کرے گا،اس سے فائدہ اٹھائیں گے،مواقع ملیں گے۔