کرک اگین اسپیشل رپورٹ
واکاگرائونڈ سے پرتھ اسٹیڈیم،پاکستان کی تلخ یادیں،تمام 5ٹیسٹ ہارے،اس بار کیا ہونے والا۔اس بار پرتھ شہر ضرور ہے لیکن واکا گرائونڈ نہیں۔پرتھ اسٹیڈیم ہے جو 2018 سے 2022 تک صرف 3 ٹیسٹ میچزکی میزبانی کرسکا ہے۔تمام آسٹریلیا نے جیتے ہیں۔آسٹریلیا نے یہاں بھارت کو146 رنز،نیوزی لینڈ کو296 اسکور اورویسٹ انڈیز کو 164 رنزسے ہرایا ہے۔اتفاق سے تینوں میچزکے ٹاس آسٹریلیا جیتا ہے۔
واکا گرائونڈ پرتھ۔پاکستان نے1979 سے 2004 تک 5 ٹیسٹ میچز یہاں آسٹریلیا کے خلاف کھیلے،تمام ہاردیئے۔ٹیم کبھی بھی ایک اننگ میں 300 اسکور نہیں کرسکی،حد 298 تک گئی تھی۔2 ٹیسٹ اننگ اور مارجن سے ہارے۔ایک ٹیسٹ491 اسکور سے ہارا۔286 رنزکی مار بھی تھی اور 7 وکٹ کی شکست بھی۔اتفاق سے پاکستان یہاں 5 میں سے آخری 4 میچز کے ٹاس جیتا ہے۔
پرتھ کے واکا گرائونڈ میں پہلی سنچری جاوید میاں داد کی 129 رنزکی اننگ ہے جو 1979 میں بنی۔اسی میچ کی دوسری اننگ میں آصف اقبال نے سنچری کی ۔آسٹریلیا دوسری اننگ میں بھی کسی سنچری کے بغیر میچ 7 وکٹ سے جیت گیا۔
اس سے اگلے ٹیسٹ 1981 میں پاکستان نے آسٹریلیا کو180 پر آئوٹ کیا۔عمران خان کی 4 وکٹیں تھیں لیکن پاکستان خود 22 ویں اوور میں صرف 62 پر باہر تھا۔ڈینس للی کی 5 وکٹیں تھیں،آسٹریلیا کی دوسری اننگ میں کم ہیوج کی سنچری تھی۔8 وکٹ پر 424 اسکور کے ساتھ اننگ ڈکلیئر تھی۔پاکستانی ٹیم 256 رنزبناکر آئوٹ ہوئی اور 286 اسکور سے ہارگئی۔
تاریخ کا تیسرا ٹیسٹ پرتھ میں 1983 میں پاکستان اننگ اور9 رنزسے ہارگیا۔تاریخ کے چوتھے ٹیسٹ میں 1999 میں پاکستان کو اننگ اور20 رنز کی شکست ہوئی۔پاکستان 155 تک گیا،آسٹریلیا نے 451 رنزبنائے،رکی پونٹنگ 197 کرگئے۔وسیم اور شعیب اختر ناکام ہوئے۔پاکستان دوسری باری میں 276 تک گیا۔
پاکستان کی آسٹریلیا میں صرف 4 ٹیسٹ فتوحات،زمانہ بیت گیا،ہر میچ کا جائزہ
اب تک کے آخری ٹیسٹ میں آسٹریلیا نے یہاں پہلے 381 رنزبنائے۔جسٹن لنگر نے 191 کی اننگ کھیلی۔شعیب اختر کی 5 وکٹیں بے معنی تھیں کیونکہ پاکستان179 پر باہر تھا۔آسٹریلیا نے 361 رنز5 وکٹ پر اننگ تمام کی اور 564 رنزکا ہدف دیا،گرین کیپس صرف72 پر باہر تھے۔گلین میک گراتھ نے 24 رنز دے کر8 وکٹیں لیں۔
یوں پاکستان پرتھ کے واکا گرائونڈ میں 2 بار 99 سے کم اسکور پر ڈھیر ہوچکا ہے۔اب واکا نہیں پرتھ اسٹیڈیم ہے،جو حال ہی میں فکشنل ہوا ہے۔سوال یہ ہے کہ پاکستان اس شہر سے جڑی خراب یادیں محوکرسکے گا اور میچ کو لمبا کھینچ جائے گا یا نہیں۔تیز اور بائونسی پچ پر برا حال ہوگا۔امکان یہی ہے کہ پاکستان کی بیٹنگ لائن کو شدید مشکلات ہونگی اور کسی بھی وقت اننگ کے دھڑام سے گرنے کی نیوز بریک ہوسکتی ہے۔
پاکستان کا دورہ آسٹریلیا 2023.24
پہلا ٹیسٹ،14 دسمبر سے پرتھ
دوسراٹیسٹ،26 دسمبر سے میلبرن
تیسرا ٹیسٹ 3 جنوری 24 سے سڈنی