اسلام آباد 12 اگست۔پی سی بی میڈیا ریلیز
کل سے اسلام آباد میں 4 روزہ میچ،14 ٹیسٹ کرکٹرز شریک،منی ٹیسٹ بن گیا۔پاکستان شاہینز منگل سے بنگلہ دیش اے کے خلاف اسلام آباد کلب میں پہلے چار روزہ میچ میں مدمقابل ہوگی۔دو میچوں کی سیریز کا دوسرا چار روزہ میچ 20 اگست سے کھیلا جائے گا جس کے بعد دونوں ٹیمیں تین ون ڈے میچوں میں بھی مدمقابل ہونگی۔
دونوں ٹیموں نے گزشتہ ماہ ڈارون آسٹریلیا میں ریڈ بال سیریز کھیلی تھی جو ایک ایک سے برابر رہی تھی۔ دونوں ٹیموں نے اسکواڈز میں ان کھلاڑیوں کو بھی شامل کیا ہے جو پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان آئی سی سی ٹیسٹ چیمپئن شپ میں بھی حصہ لیں گے جس کے دو ٹیسٹ میچز راولپنڈی اور کراچی میں بالترتیب 21 اور 30 اگست سے کھیلے جائیں گے۔ ان کھلاڑیوں کی اسکواڈز میں شمولیت کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ پاکستان اور بنگلہ دیش نے اس سال جنوری اور مارچ کے بعد سے ٹیسٹ کرکٹ نہیں کھیلی ہے۔پاکستان شاہینز میں بنگلہ دیش کے خلاف اعلان کردہ ٹیسٹ ٹیم کے آٹھ کھلاڑی بھی شامل ہیں جن میں سعود شکیل ۔ کامران غلام، میر حمزہ ، محمد علی، محمد ہریرہ ، نسیم شاہ، صائم ایوب اور سرفراز احمد شامل ہیں۔بنگلہ دیش اے میں شامل ٹیسٹ کرکٹرز حسن محمود ۔ محمود الحسن جوئے ۔مومن الحق۔ مشفق الرحیم نعیم حسن اور ذاکر حسن چار روزہ میچ کے بعد ٹیسٹ اسکواڈ میں شامل ہوجائیں گے۔سعود شکیل جو اس وقت پاکستان ٹیسٹ ٹیم کے نائب کپتان بھی ہیں ، پاکستان شاہینز کی قیادت کریں گے۔ وہ اس سے قبل 2021 میں سری لنکا اے کے خلاف بھی پاکستان شاہینز کی قیادت کرچکے ہیں۔اس طرح یہ ٹیسٹ سے قبل منی ٹیسٹ سا بن گیا ہے۔
بنگلہ دیش اے کے کپتان انعام الحق 74 انٹرنیشنل میچوں میں اپنے ملک کی نمائندگی کرچکے ہیں۔پچھلے تین برسوں میں شاہینز نے چھ ، چار روزہ کھیلے ہیں جن میں سے تین جیتے ایک میں شکست ہوئی اور دو ڈرا ہوئے۔پاکستان شاہینز نے 7 اگست سے ہیڈ کوچ عمر گل کی نگرانی میں اسلام آباد کلب میں ٹریننگ شروع کی تھی۔بنگلہ دیش اے ٹیم انعام الحق کی قیادت میں 10 اگست کی صبح پاکستان پہنچی تھی۔سمین گل کو احتیاطی طور پر شاہینز اسکواڈ سے آرام دیا گیا ہے۔ ان کے متبادل کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔
پاکستان شاہینز کے کپتان سعود شکیل کا کہنا ہے کہ پاکستان شاہینز کی قیادت کرنا میرے لیے اعزاز کی بات ہے اور ماضی میں بھی میں نے چند مواقعوں پر اس ٹیم کی قیادت کی ہے۔ میں ہمیشہ اپنی کپتانی سے لطف اندوز ہوتا رہا ہوں۔ یہ سیریز چند کھلاڑیوں کے لیے بہت اہم ہے کیونکہ کچھ کھلاڑیوں نے حال ہی میں اتنی زیادہ ریڈ بال کرکٹ نہیں کھیلی ہے لہذا یہ سیریز مصروف سیزن سے قبل ہمارے لیے ذہنی اور جسمانی طور پر وارم اپ کا کام کرے گی۔ بنگلہ دیش ہمیشہ سخت حریف ٹیم رہی ہے خاص طور پر اسپن بولنگ میں ۔ ہم اپنے ہوم گراؤنڈ میں اس چیلنج کے منتظر ہیں۔
بنگلہ دیش اے کے کپتان انعام الحق کا کہنا ہے کہ ہم پاکستان شاہینز کا اس کے ہوم گراؤنڈ میں سامنا کرنے کے لیے بہت پرجوش ہیں۔ شاہینز اسکواڈ خاص طور پر تیزبولنگ میں مضبوط نظر آتا ہے۔ دونوں طرف کے انتہائی تجربہ کار کھلاڑیوں کے ساتھ پہلا چار روزہ میچ انتہائی سخت ہوگا۔ یہ سیریز بنگلہ دیش کے کھلاڑیوں کے لیے بھی اہم ہے جو آنے والی ٹیسٹ سیریز کی تیاری کے خواہاں ہیں اور ان نوجوانوں کے لیے بھی جو سینئر ٹیم میں جگہ بنانا چاہتے ہیں۔
پاکستان شاہینز اسکواڈ (پہلے چار روزہ میچ کے لیے )۔
سعود شکیل (کپتان) کامران غلام ، مہران ممتاز، میر حمزہ، محمد علی، محمد رمیز جونیئر، محمد ہریرہ، نسیم شاہ، سعد بیگ (وکٹ کیپر) سعد خان، صائم ایوب، سرفراز احمد (وکٹ۔ کیپر) اور عمر امین۔
بنگلہ دیش اے اسکواڈ (پہلے چار روزہ میچ کے لیے)۔
انعام الحق (کپتان) حسن محمود، حسن مراد، ماہید الاسلام۔ محمود الحسن جوئے، مومن الحق، مصدق حسین ، مشفق الرحیم، نعیم حسن، رجاء الرحمان راجہ، روئیل میاہ ، سہادت حسین، تنویر اسلام ، تنظیم حسن اور ذاکر حسن۔