کرک اگین رپورٹ
میں اچھا،میرا ملک کیوں اچھا نہیں،راشد خان کی کرکٹ آسٹریلیا کو دھمکی،بائیکاٹ کا عندیہ۔کرکٹ کی تازہ ترین خبریں یہ ہیں کہ گزشتہ سال راشد نے بی بی ایل سے دستبرداری کی دھمکی دی تھی، لیکن اپنا ارادہ بدل کر بی بی ایل ڈرافٹ میں شامل ہو گئے، یہ الگ بات ہے کہ پھروہ انجری کے سبب اس سےباہر ہو گئے کیونکہ ان کی کمر کی سرجری کرانی پڑی۔ راشد نے کہا ہے کہ کرکٹ آسٹریلیا کے تازہ ترین اقدام نے انہیں ایک بار پھر میں بگ بیش لیگ میں شرکت کے بارے میں اپنے موقف کا ازسر نو جائزہ لینے پر مجبور کر دیا، جہاں انہوں نے 2016-17 سے ایڈیلیڈ اسٹرائیکرز کی نمائندگی کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بہت سی چیزیں ذہن میں آتی ہیں۔ جیسے، اگر آپ میری ٹیم کے خلاف نہیں کھیلنا چاہتے تو آپ مجھے اپنےملک میں کیوں کھلانا چاہتے ہیں؟ پھر مجھے آپ کے ملک میں بھی کرکٹ کھیلنے کی اجازت نہیں پونی چاہیئے۔آپ میرے ساتھیوں کے ساتھ نہیں کھیلنا چاہتے اور آپ میرے ساتھ کھیلنا چاہتے ہیں؟ تو کیا فرق ہے؟ اس کا مطلب ہے کہ میں اپنے ساتھیوں کو بھی نیچے رکھ رہا ہوں، میرا ملک بھی نیچے۔ تو اگر میں وہاں کھیل رہا ہوں، اگر ان چیزوں میں پیسہ آتا ہے، تو میرے ملک سے بڑا کچھ نہیں ہے۔.اگر وہ ہمارے ساتھ کھیلتے ہیں اور ہم ان کے خلاف کھیلتے ہیں، تو یہ واحد طریقہ ہے کہ ہم وہاں بھی کھیل سکتے ہیں۔ اس مسئلے کو حل کرنے کا یہی واحد حل ہے۔
حال ہی میں افغانستان کے خلاف آسٹریلیا کی شیڈول تین ٹی ٹوئنٹی میچوں کی سیریز کو غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کرنے کے کرکٹ آسٹریلیا کے فیصلے پر راشد خان کو دکھ ہوا ہے۔ جواب میں راشد، جو فی الحال آئی پی ایل 2024 میں گجرات ٹائٹنز کے لیے کھیل رہے ہیں، بی بی ایل کے 2025 ایڈیشن میں شرکت پر دوبارہ غور کریں گے۔