دبئی،کرک اگین رپورٹ
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے کرکٹ قوانین میں تبدیلیوں کی ایک بار پھر تفصیلی پریس ریلیز جاری کی ہے۔نئی باتوں کا اطلاق یکم اکتوبر 2022 سے ہوگا لیکن اس کا اعلان پہلے بھی ہوچکا ہے۔کرکا گین اس سے متعلق تفصیلات شائع کرچکا ہے۔آئی سی سی نے چونکہ ایک بار پھر اسے تازہ کیا ہے،اسلئے کہ یلم اکتوبر قریب ہے تو کرکٹ فینزکی دلچسپی کے لئے کرک اگین بھی اسے دہرارہا ہے۔
کرکٹ میں خاص تبدیلیاں
پہلی تبدیلی یہ کی ہے کہ کیچ آئوٹ اب مطلق ہوگا،مطلب یہ ہے کہ نیا بیٹر اب سیدھا آکر پہلی بال فیس کرے گا،کیچ کے دوران نان سٹرائیکرکا آئوٹ ہونے والے بیٹر کو کراس کرنے کے بعد کھیلنے کا قانون ختم ہوجائے گا،اس کا مقصد فیلڈ ٹیم کو آئوٹ کرنے کا 100 فیصد فائدہ دینا ہے۔
گیند کو چمکانے کے لئے تھوک کے استعمال پر مستقل پابندی ہوگی۔آئی سی سی نے 2020 میں کووڈ 19 کی وجہ سے پابندی لگائی تھی لیکن اب اسے مستقل کردیا گیا ہے۔
نئے بلے باز کو گیند سامنا کرنے کے لیے ٹیسٹ اور ون ڈے میں دو منٹ کے اندر تیار رہنا ہوگا، جب کہ ٹی 20 میں 90 سیکنڈ کی موجودہ حد میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔
اسٹرائیکر کا گیند کھیلنے کا حق ختم ہوگیا ہے۔ اگر وہ اس سے آگے بڑھیں گے تو امپائر ڈیڈ بال کا سگنل دے گا۔ کوئی بھی گیند جو بلے باز کو پچ چھوڑنے پر مجبور کرے اسے نو بال بھی کہا جائے گا۔
فیلڈنگ سائیڈ کی طرف سے غیر منصفانہ حرکت پر بیٹنگ سائیڈ کو پانچ پنالٹی رنز دے سکتا ہے۔بائولر کے دوڑنے کےدوران فیلڈر حرکت نہ کرسکے گا۔
نان سٹرائیکر اینڈ پر بائولنگ سے قبل اپنی کریز چھوڑنے والے کو آئوٹ کیا جاسکے گا،پہلے اسے سپرٹ آف گیم کے منافی کہا جاتا تھا لیکن اسے اب باقاعدہ قانون کی شکل ہے کہ وہ آئوٹ ہوگا،اس طرح کریز چھوڑنے کی پابندی ہوگی۔
ایک گیند باز جس نے بلے باز کو اپنی ڈیلیوری سے پہلے وکٹ کے آگے بڑھتے ہوئے دیکھا ، وہ اسٹرائیکر کو رن آؤٹ کرنے کی کوشش کرنے کے لیے گیند پھینک سکتا تھا۔ اس مشق کو اب ڈیڈ بال کہا جائے گا۔
وقت کی پابندی سے متعلق قوانین کا اطلاق ہوچکا ہے کہ مقررہ وقت میں پوعرے اوورز نہ کرنے پر اختتامی اوورز میں ایک فییلڈر دائرہ کے اندر رکھنے کی سزا ہے،جیسا کہ ایشیا کپ میں ہم سب نے اسے دیکھا ہے۔