نئی دہلی،دبئی،کرک اگین رپورٹ
بھارتی کرکٹ بورڈ کو آئی سی سی کی جانب سے 58 ملین ڈالرز سے 116 ملین ڈالرز تک جرمانے کا سامنا۔،فیصلہ سنادیا گیا ہے اور فگر بھی بتادی گئی ہے۔اب بھارتی کرکٹ بورڈ جانے اور حکومت۔جو بھی ہو۔آئی سی سی نے اپنے 58 ملین ڈالرز محفوظ بنانے کےا نتظامات کئے ہیں۔
معاملہ پرانا ہے لیکن وقت آگیا ہے۔آئی سی سی کی جانب سے بھارتی کرکٹ بورڈ پر واضح کردیا گیا تھا کہ وہ گلوبل ایونٹس کی میزبانی شوق سے لے لیکن اپنے ملک میں رائج ٹیکس کٹوتی معاملات سے آئی سی سی ایونٹ کو استثنیٰ لے کر دے،اس کا بھارتی حکومت کے قانون سے کوئی معاملہ نہیں آئے گا۔بورڈ نے اپنی حکومت سے پوری کوشش کی،آئی سی سی نے ایونٹ واپس لینے کی دھمکی دی۔پھر وقت دیا گیا،آخر کار کوئی مثبت بات سامنے نہیں آئی۔
بابر اور رضوان کے فلسفے،نواز کا فائنل کا پلان بھی جانیں اور انجوائے کریں
اب کرک انفو کے مطابق اگلے سال بھارت میں شیڈول 50 اوورز کے ورلڈکپ کے لئے یہ مسئلہ موجود ہے۔ریکارڈ کے مطابق ایونٹ سے آمدنی 538 ملین ڈالرز سے زاید ہوگی،اس پر بھارت جتنی ٹکس کٹوتی کرے گا،اس کے بعد آئی سی سی اس مد میں بھارتی کرکٹ بورڈ سے 58 ملین ڈالرز سے لے کر 116 ملین ڈالرز تک چارج کرے گا۔
بھارت کو اس سےقبل ٹی 20 ورلڈکپ 2016 میں 23 ملین ڈالرز کٹوتی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔یہ مسئلہ گزشتہ سال ہونے والے ورلڈ ٹی 20 کپ میں بھی رہا،اس میں بھی کٹوتی ہوئی۔عرب امارات میں ہونے والا ایونٹ بھارتی بورڈ کی میزبانی میں کھیلا گیا تھا۔
کرکٹ کااگلا ورلڈکپ اکتوبر،نومبر 2023 میں بھارت میں کھیلا جائے گا۔انگلینڈ اعزاز کا دفاع کرے گا۔پاکستان بھی ایونٹ میں شریک ہوگا۔