میلبرن،کرک اگین رپورٹ
آئی سی سی نے اپنی منافقت اور اخلاقی حیثیت ظاہر کردی،مائیکل ہولڈنگ برس پڑے۔مائیکل ہولڈنگ نے پاکستان کے خلاف پہلے ٹیسٹ میں کالا بازو باندھنے پر عثمان خواجہ پر الزام عائد کرنے کے آئی سی سی کے فیصلے پر تنقید کی ہے، اور ان کے ردعمل کو اخلاقی موقف کی کمی ظاہر کیا ہے۔
ویسٹ انڈین اور براڈکاسٹنگ لیجنڈ نے بلیک آرم بینڈ پہننے کے الزام کے بعد خواجہ کی حمایت کا اظہار کیا ہے۔ میں خواجہ کی حمایت کر رہا ہوں اور میں یہ نہیں کہہ سکتا کہ میں آئی سی سی کے موقف سے حیران ہوں۔اگر یہ زیادہ تر دوسری تنظیمیں ہوتیں جنہوں نے مسائل پر اپنے رویے اور رویے کے ساتھ مستقل مزاجی کا مظاہرہ کیا ہوتا تو میں حیرت کا دعویٰ کر سکتا تھا، لیکن نہی، یہ ایک بار پھر اپنی منافقت اور اخلاقی حیثیت کی کمی کو ظاہر کرتے ہیں۔
ہولڈنگ نے آئی سی سی کے ضوابط میں تضادات پر بھی تنقید کی اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ بلیک لائیوز میٹر موومنٹ کے دوران کھلاڑیوں کو کھیل سے پہلے گھٹنے ٹیک کر حمایت ظاہر کرنے کی اجازت تھی۔
ہولڈنگ نے کہا، آئی سی سی کے ضوابط کہتے ہیں کہ پیغام رسانی ‘سیاسی، مذہبی یا نسلی سرگرمیوں یا وجوہات سے متعلق منظوری نہیں دی جائے گی’۔ تو کیسے بلیک لائیو میٹر کی اجازت دی تھی۔مفادات کی جنگ۔
ابھی تو آئی سی سی کی دوسرے ٹیسٹ میں امن کا سٹیکر لگانے کی اجازت مسترد کئے جانے کی نیوز پررد عمل باقی ہے۔آئی سی سی نے آج اتوار کو خواجہ کی درخواست مسترد کی،تفصیلات یہاں ہیں۔
امن کا پیغام،عثمان خواجہ کی نئی درخواست بھی آئی سی سی نے مسترد کردی،کبوترلوگو سے بھی تکلیف