ورلڈکپ کہانی سلورجوبلی ایڈیشن،عمران عثمانی کی کتاب کا 7 واں ایڈیشن ہے،اس سے 28 ویں قسط پیش خدمت ہے۔
ورلڈ کپ کے بہترین بیٹسمین، بہترین باؤلرز، بہترین سپنرز
بھارتی لیجنڈری کرکٹر سچن ٹنڈولکر کرکٹ تاریخ کے واحد بیٹسمین ہیں جنہوں نے ورلڈ کپ تاریخ میں 2 ہزار سے زائد رنز بنا رکھے ہیں، دوسرے نمبر پر موجود رکی پونٹنگ کا ان سے 500 رنز کے قریب کا فاصلہ ہے، دونوں کا کیرئیر ختم ہے، چنانچہ عصر حاضر میں موجود پلیئرز تک 2 ہزار رنز کے سنگ ِ میل کو عبور کرنا بڑا چیلنج ہے اور کسی کے لئے کوئی گارنٹی نہیں ہے کہ وہ تسلسل اور پھر کامیابی کے ساتھ اگلے چند ورلڈ کپ کھیل سکے۔ 45 میچز کی 44 اننگز میں 56.95 کی اوسط سے بنائے گئے 2278 رنز میں 6 سنچریاں اور 15 نصف سنچریاں شامل ہیں، ان میں کئی یادگار اننگز بھی ہیں۔ دوسرے نمبر پر موجود آسٹریلیا کے سابق کپتان رکی پونٹنگ کے بیٹ نے بھی خوب رنز اگلے، ان کے میچ ٹنڈولکر سے بھی زیادہ یعنی 46ہیں مگر ان کی اننگز ٹنڈولکر سے کم 42 ہیں، انہوں نے 45.86 کی اوسط سے 5 سنچریوں کی مدد سے 1743 رنز بنائے ہیں ۔6 نصف سنچریاں بھی ان کے کیرئیر کا خاصہ ہیں۔ 2007 ورلڈ کپ کے ٹاپ اسکورر نے فائنل سمیت کئی اہم میچز میں یادگار اننگز کھیلیں۔ سری لنکا کے کمار سنگا کارا جنہوں نے آخری ورلڈ کپ میں 4 مسلسل سنچریز کے ساتھ کئی اعزازات اپنے نام کئے وہ بھی ورلڈ کپ کے کامیاب ترین بلے بازوں میں سے ہیں۔ انہوں نے 37 میچوں کی 35 اننگز میں 56.74 کی اوسط سے 5 سنچریوں اور 7 ہاف سنچریز کی مدد سے 1532 ورلڈ کپ رنز بنائے۔ ویسٹ انڈیز کے کامیاب ترین بلے باز برائن لارا 34 میچز کی 33 اننگز میں 42.24 کی اوسط مگر صرف 2 سنچریز اور 7 ہاف سنچریز کی مدد سے 1225 رنز کے ساتھ چوتھے ورلڈ کپ کے ٹاپ سکورر ہیں۔جنوبی افریقا کے اے بی ڈی ویلیئرز 23 میچزمیں 1207 رنز،ویسٹ انڈیز کے کرس گیل35 میچز میں 1186 رنزکے ساتھ اگلے رنز مشین ہیں۔ سری لنکا کے سنتھ ورلڈ کپ مقابلوں میں 2 اعتبار سے نمایاں ترین بلے بازوں میں ہیں۔ ٹنڈولکر اور پونٹنگ کے بعد 37 اننگز کے ساتھ وہ ورلڈ کپ تاریخ میں وہ زیادہ اننگز کھیلنے والوں میں تیسرے نمبر پر ہیں جبکہ 38 میچز ورلڈ کپ تاریخ کے چھٹے زیادہ میچز ہیں۔ انہوں نے 1165 رنز بنا رکھے ہیں۔
کرکٹ ورلڈکپ کے تمام ریکارڈز،بیٹنگ،بائولنگ،فیلڈنگ،ٹیم اور دیگر دلچسپ اعدادوشمار
بنگلہ دیش کے شکیب الحسن 29 میچزمیں 1146 اسکور بنارکھے ہیں،وہ موخرالذکر پلیئرز سے آگے نکل سکتے ہیں۔اسی طرح سری لنکا کے دلشان نے بھی27 میچزمیں 1112 رنزبنائے ہیں۔
جنوبی افریقا کے جاک کیلس 36میچز کی 32 اننگز میں 1148 ، سری لنکا کے جے وردھنے جنہیں پونٹنگ اور ٹنڈولکر کے بعد سب سے زیادہ 40 میچ کھیلنے کا اعزاز حاصل ہے انہوں نے 34 اننگز میں 4 سنچریوں کی مدد سے 1100 رنز بنائے ہیں۔ آسٹریلیا کے ایڈم گلکرسٹ 1085 ، پاکستان کے جاوید میانداد 1083، نیوزی لینڈ کے سٹیفن فلیمنگ 1075 اور سری لنکا کے اروندا ڈی سلوا 1064 رنز کے ساتھ نمایاں سکورر ہیں مگر ان سب میں جاوید میانداد کو سب سے قبل ایک ہزار رنز مکمل کرنے کا اعزاز حاصل ہے۔ویسٹ انڈیز کے ویوین رچرڈز بھی لینجنڈری پلیئرز میں سے ایک ہیں۔ 1979 ورلڈ کپ فائنل میں انگلینڈ کے خلاف میچ وننگ سنچری بڑاکارنامہ ہے ۔
بھارت کے ویرات کوہلی،26 میچزمیں 1030 اسکور بناچکے ہیں،اس کے پاس بھی اچھا موقع ہے کہ وہ کئی کرکٹرز کو کراس کرجائے۔بھارت کے کپتان روہت شرما،نیوزی لینڈ کے کین ولیمسن اوربنگلہ دیش کے مشفیق الرحیم ،آسٹریلیا کے سٹیون سمتھ،انگلینڈ کے جوئے روٹ ورلڈکپ میں اپنے ایک ہزار رنز مکمل کرسکیں گے۔
ورلڈ کپ کی انفرادی اننگز کا جائزہ لیا جائے تو کئی ایسی ہیں جو اعداد و شمار کے اعتبار سے بڑی ہیں اور کئی ایسی کہ جو مختصر ہونے کے باوجود سنچریز یا ڈبل سنچری پر اس لئے بھاری پڑ گئیں کہ ان اننگز نے ٹیموں کو ناقابل یقین کامیابی دلوا دی اور بلکہ چیمپئن شپ کا ٹائٹل بھی نام کر دیا ۔یہاں مجموعی حوالہ سے ذکر ہے کہ نیوزی لینڈ کے مارٹن گپٹل کی 237 رنز کی ناقابل شکست اننگ کسی معمولی ٹیم کے خلاف نہیں بلکہ ویسٹ انڈیز کے خلاف 2015 ورلڈ کپ میں تھی ۔اس طرح کرس گیل کی 212 رنزکی اننگز بڑی ضرور ہے مگر حریف باؤلرز زمبابوے کے تھے۔ دونوں نے یہ کارنامہ2015 ورلڈ کپ میں سرانجام دیا ۔ گیری کرسٹن کے 188 ، گنگولی کے 183، رچرڈز کے 181 وارنر کے178، کیپل دیواور سہواگ کے 175,175 ،شارٹ کے 172، ٹرنر کے 171 ،وارنر کے 166 ڈی ویلیئرز کے 162، دلشان کے 161 اور عمران نذیر کے 160 رنز بھی ورلڈ کپ تاریخ کی یادگار اننگزوں میں سے ہیں کیونکہ ٹرنر کے 171 یا رچرڈز کے 181 رنز ایسے تھے جو طویل عرصہ سب کے لئے چیلنج بنے رہے۔ یہ بات بھی یاد رکھنے کی ہے کہ اعداد و شمار سے ہٹ کر بعض انفرادی اننگز نے بڑی اننگ سے زیادہ شہرت حاصل ، ایسی اننگز کہ جنہوں نے میچ کے نتائج اور ٹرافی ادھر سے ادھر کر دی جیسے انضمام الحق کی 92 ء کی اننگ سمیت متعدد سنچری سے عاری مگر اہم ترین رہی ہیں ۔
ورلڈکپ2023،پھر 12 برس بعد بھارت،سیمی فائنل کنفرم مگر کیسے،دلچسپ کہانی
ورلڈ کپ کرکٹ ٹورنامنٹ میں باؤلرز کا کھاتہ کھولا جائے تو ان گنت ریکارڈز اور قابل رشک اعداد و شمار ہیں، کمال بات یہ ہے کہ دنیائے کرکٹ کے امتیازی باؤلرز کو اپنی کارکردگی کے ساتھ باؤلنگ کے مختلف شعبوں میں جو کمال حاصل تھا وہ آج بھی کہیں نہ کہیں ریکارڈ کے طور پر درج ہے۔ ورلڈ کپ تاریخ کی زیادہ وکٹیں سب سے بڑا اعزاز ہے جو اس وقت آسٹریلیا کے میک گراتھ کو 71 وکٹوں کے ساتھ حاصل ہے۔ مرلی دھرن کی 68 اور اور لاستھ ملنگا کی 56،وسیم اکرم کی 55 وکٹیں نمایاں ہیں۔آسٹریلیا کے مچل سٹارک جو گزشتہ ورلڈکپ کے ٹاپ وکٹ ٹیکر تھے،صرف 18 میچزمیں 49 وکٹیں لے چکے ہیں،وہ کوئی چمتکار کرجائیں تو اوپر کا اریکارڈ بدلاجائے گا۔
یہی نہیں بلکہ انفرادی گیند بازی کا اعزاز 2003 سے گلین میک گراتھ نے اپنے نام کر رکھا ہے۔ 15 رنز کے عوض 7 وکٹیں تمام باؤلرز کے لئے بڑا امتحان ہے یا تو کوئی باؤلر 8 وکٹیں لے اور یا پھر 7 وکٹوں کے لئے 15 یا اس سے کم رنز دے۔ ویسے ورلڈ کپ تاریخ میں کسی بھی میچ میں کوئی کھلاڑی8 وکٹیں اپنے نام نہیںکر سکا۔ 7 وکٹیں حاصل کرنے کا اعزاز آسٹریلیا کے ایک اور باؤلر اینڈریو بچل کو حاصل ہے۔ نیوزی لینڈ کے ٹم ساؤتھی اور ویسٹ انڈیز کے ڈیوس بھی 7,7 وکٹیں اپنے نام کرنے کا اعزاز رکھتے ہیں۔ ان 4 کے علاوہ تمام باؤلرز 6,6 یا اس سے کم وکٹیں حاصل کرتے رہے ہیں۔ کامیاب باؤلر کی الگ پہچان یہ بھی ہوتی ہے کہ وہ کتنی کفایتی باؤلنگ کرتا ہے۔ کم سے کم رنز دے کر زیادہ وکٹیں حاصل کرنے کی بہترین اوسط میں پاکستان کے سابق کپتان اور سابق وزیر اعظم عمران خان اب بھی دنیا کے دوسرے بہترین بائولر ہیں ۔ انہوں نے 28 میچز میں 685 رنز کے عوض 34 وکٹیں حاصل کیں۔ ان کا فی وکٹ اوسط 19.26 ہے ۔ بہترین اکانومی ریٹ میں عمران خان 7 ویں اور پاکستان کے پہلے نمبر کے باؤلر ہیں جبکہ سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کرنے والے میک گراتھ کا نمبر دسواں بنتا ہے۔ سٹرائیک ریٹ میں بھی عمران خان پاکستان کے نمبر ون اور دنیا کے چوتھے بہترین ورلڈ کپ باؤلر ہیں۔
ورلڈ کپ میں سپنرز کی کارکردگی بھی اپنی جگہ نمایاں ہے، سری لنکا کے مرلی دھرن 40 میچوں میں 68 وکٹوں کے ساتھ مجموعی طورپر دوسرے اور سپنرز میں پہلے نمبر پر ہیں ۔ شین وارن کے لئے 1999 کا ورلڈ کپ 20 وکٹوں کے ساتھ کامیاب شو ثابت ہوا، وہ ٹاپ وکٹ ٹیکرز تھے ورلڈ کپ کے صرف 17 میچز میں ان کی 32 وکٹیں قابل قدر ریکارڈ میں شمار ہوتی ہیں۔ بھارت کے انیل کامبلے 18 میچوں میں 31 وکٹوں کے ساتھ تیسرے بہترین سپنر ہیں۔ نیوزی لینڈ کے ڈینیل ویٹوری نے 36 وکٹیں ضرور اپنے نام کی ہیں مگر اس کے لئے انہوں نے 32 میچز کھیلے جو شین وارن اور کامبلے کے میچز سے کہیں زیادہ ہیں۔ پاکستان کے شاہد آفریدی کی 27 میچز میں 30 وکٹیں نمایاں سپنرز اور پھر لیگ سپنر میں مقام رکھتی ہیں۔ وہ 2011 کے ورلڈ کپ میں 21 وکٹوں کے ساتھ مشترکہ طور پر ٹاپ باؤلر تھے۔ جنوبی افریقہ کے لیگ سپنر عمران طاہر کی کیا بات ہے انہوں نے تو کمال ہی کر رکھا ہے صرف 22 میچز میں 40 وکٹیں حاصل کیں۔
کیٹیگری
کھلاڑی ملک
دورانیہ
میچ
اننگز
سکور
ہائی سکور
ایوریج
100
50ts
چھکے
سب سے زیادہ میچ
رکی پونٹنگ ،آسٹریلیا
1996-2011
46
42
1743
140*
45.86
5
6
31
سب سے زیادہ اننگز50سے زائد سکور کی اننگز
سچن ٹنڈولکر ۔بھارت
1992-2011
45
44
2278
152
56.95
6
50+21
27
ایک ٹورنامنٹ کے ہائی سکور ر
سچن ٹنڈولکر ۔بھارت
ورلڈ کپ 2003
11
11
673
152
61.18
1
6
4
سب سے زیادہ صفر
نیتھن آسٹل (نیوزی لینڈ)
اعجاز احمد (پاکستان)
1996-2003
1987-1999
22
29
22
26
403
516
102*
70
20.15
23.45
2
0
1
4
5صفر
5صفر
بہترین انفرادی اننگز :
نام
ملک
تاریخ
کل رنز
مخالف
مقام
کل بالز
چوکے
چھکے
مارٹن گپٹل
نیوزی لینڈ
21 مارچ 2015
237*
ویسٹ انڈیز
ولنگٹن
163بالز
24
11
انفرادی اننگز میں چھکے:
نام
ملک
تاریخ
کل رنز
مخالف
مقام
کل بالز
چوکے
چھکے
کرس گیل
ویسٹ انڈیز
24 فروری 2015
215
زمبابوے
کینبرا
147 بالز
10
16
ورلڈ کپ میں بائولنگ کے نمایاں ستارے
بائولرز میں سب سے زیادہ میچ :
کھلاڑی ملک
دورانیہ
میچ
اوورز
میڈن
رنز
وکٹیں
بہترین بائولنگ
ایوریج
اکانومی ریٹ
سٹرائیک ریٹ
4 یا زائد وکٹیں
مرلی دھرن (سری لنکا)
1996-2011
40
343.3
15
1335
68
4/19
19.63
3.88
30.3
4
سب سے زیادہ وکٹیں:
کھلاڑی ملک
دورانیہ
میچ
اوورز
میڈن
رنز
وکٹیں
بہترین بائولنگ
ایوریج
اکانومی ریٹ
سٹرائیک ریٹ
5 یازائد وکٹیں
میک گراتھ (آسٹریلیا)
1996-2007
39
325.5
42
1292
71
7/15
18.19
3.96
27.5
2
بہترین ایوریج:
کھلاڑی ملک
دورانیہ
میچ
اوورز
میڈن
رنز
وکٹیں
بہترین بائولنگ
ایوریج
اکانومی ریٹ
سٹرائیک ریٹ
5 یازائد وکٹیں
میک گراتھ (آسٹریلیا)
1996-2007
39
325.5
42
1292
71
7/15
18.19
3.96
27.5
2
بہترین اکانومی ریٹ:
کھلاڑی ملک
دورانیہ
میچ
اوورز
میڈن
رنز
وکٹیں
بہترین بائولنگ
ایوریج
اکانومی ریٹ
سٹرائیک ریٹ
5 یازائد وکٹیں
اینڈی رابرٹس (ویسٹ انڈیز )
1975-1983
16
170.1
29
552
26
3/32
21.23
3.24
39.2
0
کھلاڑی ملک
دورانیہ
میچ
اوورز
میڈن
رنز
وکٹیں
بہترین بائولنگ
ایوریج
اکانومی ریٹ
سٹرائیک ریٹ
5 یازائد وکٹیں
لاستھ ملنگا سری لنکا
2007-2015
22
170.4
7
908
43
6/38
21.11
5.32
23.8
1
ایک اننگ میں 4 یا زائد وکٹیں :
کھلاڑی ملک
دورانیہ
میچ
اوورز
میڈن
رنز
وکٹیں
بہترین بائولنگ
ایوریج
اکانومی ریٹ
سٹرائیک ریٹ
4 یازائد وکٹیں
عمران طاہر جنوبی افریقہ
2011-2015
13
115.5
7
473
29
5/45
16.31
4.08
23.9
4
شین وارن آسٹریلیا
1996-1999
17
162.5
16
624
32
4/29
19.50
3.83
30.5
4
شاہد آفریدی پاکستان
1999-2015
27
184
7
831
30
5/16
27.70
4.51
36.8
4
مرلی دھرن سری لنکا
1996-2011
40
343.3
15
1335
68
4/19
19.63
3.88
30.3
4
ایک ٹورنامنٹ میں زیادہ وکٹیں :
کھلاڑی ملک
دورانیہ
میچ
اوورز
میڈن
رنز
وکٹیں
بہترین بائولنگ
ایوریج
اکانومی ریٹ
سٹرائیک ریٹ
5 یازائد وکٹیں
گلین میک گراتھ آسٹریلیا
2007
11
80
5
357
26
3/14
13.73
4.41
18.6
0
انفرادی کارکردگی : ایک اننگ میں بہترین بائولنگ :
کھلاڑی
ملک
مخالف
تاریخ
مقام
اوورز
میڈن
کل رنز
وکٹیں
گلین میک گراتھ
آسٹریلیا
نمیبیا
27فروری 2003
پوچسٹرم
7
4
15
7
ایک اننگ میں بہترین سٹرائیک ریٹ:
کھلاڑی
ملک
مخالف
تاریخ
مقام
اوورز
میڈن
کل رنز
وکٹیں
سٹرائیک ریٹ
تلکرتنے دلشان
سری لنکا
زمبابوے
10مارچ 2011
پالی کیلے
3
1
4
4
4.5
ایک اننگ کا مہنگا ترین بائولر :
کھلاڑی
ملک
مخالف
تاریخ
مقام
اوورز
میڈن
کل رنز
وکٹیں
مارٹن سنیڈن
نیوزی لینڈ
انگلینڈ
9جون 1983
اوول
12
1
105
2
سچن ٹنڈولکر ،بھارت
1992-2011
45
44
2278
152
56.95
6
15
27
سب سے زیادہ سکور :
سچن ٹنڈولکر ،بھارت
1992-2011
45
44
2278
152
56.95
6
15
27
بہترین ایوریج
لانس کلوزنر،افریقہ
1999-2003
14
11
372
57
124.00
0
3
16
بہترین سٹرائیک ریٹ
لانس کلوزنر،افریقہ
1999-2003
14
11
372
57
سٹرائیک ریٹ
121.17
0
3
16
سب سے زیادہ سنچریاں
سچن ٹنڈولکر ،بھارت
1992-2011
45
44
2278
152
56.95
6
15
27
سب سے زیادہ نصف سنچریاں
سچن ٹنڈولکر ،بھارت
1992-2011
45
44
2278
152
56.95
6
15
27
سب سے زیادہ چھکے
ڈی ویلیئرز (جنوبی افریقہ)
2007-2015
23
22
1207
162*
63.52
4
6
37
50سے زائد سکور کی اننگز
سچن ٹنڈولکر ۔بھارت
1992-2011
45
44
2278
152
56.95
6
50+21
27
ایک ٹورنامنٹ کے ہائی سکور ر
سچن ٹنڈولکر ۔بھارت
ورلڈ کپ 2003
11
11
673
152
61.18
1
6
4
سب سے زیادہ صفر
نیتھن آسٹل (نیوزی لینڈ)
اعجاز احمد (پاکستان)
1996-2003
1987-1999
22
29
22
26
403
516
102*
70
20.15
23.45
2
0
1
4
5صفر
5صفر
نوٹ: ویسٹ انڈیز کے کرس گیل کو بھی 37 چھکوں کے ساتھ مشترکہ طورپر ڈی ویلئیرز کے ہمراہ پہلی پوزیشن کا اعزاز حاصل ہے ۔