عمران عثمانی
ٹی 20 ورلڈکپ تاریخ،پاکستان 2009 میں چیمپئن بن گیا،بھارت کا برا حال۔وہ سپر 8 میں ایک میچ نہ جیت سکا،ایونٹ کے دفاع کا کردار سیمی فائنل تک نہ کھیل سکا،پاکستان نے مسلسل دوسرا فائنل کھیلا۔آئی سی سی مینز ٹی 20 ورلڈ کپ کا دوسرا ایڈیشن جون 2009 میں انگلینڈ میں ہوا۔3 سنٹرز لارڈز،اوول اور ٹرینٹ برج میزبان تھے۔پہلے ورلڈ ٹی 20 کپ 2007 کی طرح 12 ٹیمیں ہی شریک تھیں۔بھارت کو اعزاز کے دفاع کا چیلنج درپیش تھا۔پاکستان کی کپتانی اس وقت کےسپر اسٹار یونس خان کررہے تھے۔
پہلے مرحلے میں 4 گروپس بنائے گئے۔گروپ اے میں بھارت،بنگلہ دیش اور آئرلینڈ۔گروپ بی میں پاکستان،انگلینڈ اور نیدرلینڈز۔گروپ سی میں آسٹریلیا،سری لنکا اور ویسٹ انڈیز جب کہ گروپ ڈی میں نیوزی لینڈ،جنوبی افریقا اور سکاٹ لینڈ تھے۔
گروپ اے کا بڑا اپ سیٹ یہ تھا کہ بنگلہ دیش کوئی میچ نہ جیت سکا،اس کی جگہ آئرلینڈ نے بھارت کے ساتھ مل کر سپر 8 میں قدم رکھ دیئے۔
گروپ بی میں 5 جون کو لارڈز میں بڑا ڈرامہ ہوا،جب میزبان انگلینڈنیدرلینڈز سے ہارگیا۔یہ بڑا اپ سیٹ تھا،جب انگلش ٹیم 162 رنزکرکے بھی ہارگئی۔سب کو سکتہ سا ہوگیا۔7 جون کو اوول میں انگلینڈ نے سارا غصہ پاکستان پر نکالا ،جب اس نے185 رنز بناکر 48 رنزکی جیت اپنے نام کی۔9 جون کو پاکستان کا نیدرلینڈز کے خلاف میچ سیمی فائنل بن گیا۔شاہد آفریدی سمیت سب نے کام کیا۔گرین کیپس نے پہلے 175 اسکور کئے،بعد میں نیدرلینڈز ٹیم صرف 9 رنزپر ڈھیر ہوگئی۔پاکستان82 رنز سے جیتا،اس میں شاہد آفریدی کی 11 رنزکے عوض 4 وکٹ کی بیسٹ پرفارمنس کا کمال تھا۔تینوں ٹیموں کے 2،2 پوائنٹس بنے لیکن انگلینڈ نیٹ رن ریٹ میں ٹاپ کرنے،پاکستان دوسرے نمبر پر آنے کے باعث اگلے مرحلہ کا ٹکٹ لے گیا۔
پہلا ٹی20 ورلڈکپ 2007،بھارت چیمپئن،باقی ایوارڈزپر پاکستان کا غلبہ
گروپ سی میں بڑا اپ سیٹ ہوا۔آسٹریلیاایونٹ کے آغاز میں اوپر تلے 6 اور 8 جون کو ویسٹ انڈیز اور سری لنکا سے ہارکر ایونٹ سے آئوٹ ہوگیا۔سری لنکا ناقابل شکست بن کر سپر 8 میں گیا ۔ساتھ ویسٹ انڈیز تھا۔
گروپ ڈی میں جنوبی افریقا اور نیوزی لینڈ کامیابی سے آگے پہنچ گئے۔سکاٹ لینڈ ٹیم کوئی اپ سیٹ نہ کرسکی۔
ورلڈ ٹی 20 کہ 2009 کا سپر 8 مرحلہ بھی2 گروپس پر تھا۔گروپ ای میں جنوبی افریقا،ویسٹ انڈیز،انگلینڈ اوربھارت تھے۔گروپ ایف میں سری لنکا،پاکستان،نیوزی لینڈ اور آئرلینڈ تھے۔پاکستان کی اس نئی مہم کا آغاز بھی تباہ کن تھا،جب سری لنکا نے اسے12 جون کو 19 رنز سے شکست دے دی تھی۔اگلے روز 13 جون کو اوول میں پاکستان نے کم بیک کیا۔نیوزی لینڈ کو 99 رنزپر ڈھیر کردیا۔ایونٹ کی ٹاپ کلاس انفرادی بائولنگ کے موجود عمر گل نے 6 رنزکے عوض 5 کھلاڑی آئوٹ کئے۔پاکستان 6 وکٹ سے جیت گیا۔پاکستان نے آئرلینڈ کو ہرادیا اور سری لنکن کیویز سے بھی جیت گئے۔یوں یہاں سے سری لنکا اور پاکستان نے سیمی فائنل کاٹکٹ کٹوایا۔
گروپ ای میں بھارت کے ساتھ وہ کچھ ہوا،جوکسی نے نہ سوچا تھا۔ایونٹ کی دفاعی چیمپئن ٹیم تینوں میچز میں جنوبی افریقا،ویسٹ انڈیز اور انگلینڈسے ہارگئی۔انگلش ٹیم بھارت کے سوا کسی سے نہ جیتی،یوں وہ بھی بھارت کے ساتھ سیمی فائنل سے باہر تھی۔جنوبی افریقا اور ویسٹ انڈیز کو ٹکٹ مل گیا۔پروٹیز ناقابل شکست رہے۔
ٹی 20 ورلڈکپ2022 کا مکمل شیڈول،پاکستانی وقت اور گروپس کی تفصیل ساتھ
ٹرینٹ برج ناٹنگھم میں 18 جون کو پاکستان اور جنوبی افریقا کا پہلا سیمی فائنل تھا۔گرین کیپس کے بنائے گئے 149 رنزکوئی زیادہ نہ تھے لیکن پروٹیز پاکستانی بائولنگ کے سامنے بے بس ہوگئے اور سنسنی خیزمقابلہ کے بعد 5 وکٹ پر 142 اسکور تک پہنچ سکے۔یوں پاکستان 7 رنز سے پہلا سیمی فائنل جیت گیا۔
اگلے روز 19 جون کو سری لنکا تو ویسٹ انڈیز کے خلاف 158 رنزبناکر 57 رنز سے بڑی آسانی سے جیتا،یوں فائنل میچ پاکستان اور سری لنکا کا قرار پایا۔ورلڈ ٹی 20 کپ تاریخ میں پاکستان مسلسل دوسرا فائنل کھیل رہا تھا اور سری لنکا فائنل کے حوالہ سے تیسرا ملک بنا تھا لیکن وہ بھی ایشیائی ملک تھا،پہلے ایونٹ کے فائنل میں پاکستان کےمقابل بھارت آیاتھا۔
لارڈز کے تاریخی میدان میں 21 جون کو پاکستان اور سری لنکا آئی سی سی ایونٹ کے فائنل می مدمقابل تھے۔10 برس قبل کے ورلڈکپ 1999کے فائنل میں 23 جون کی آسٹریلیا سے پاکستان کی شکست بھی سب کو یاد تھی۔یوں خوف بھی تھا،رائونڈ میچ میں ناکامی سےٹیم کی شکست کا ڈر بھی تھا۔
جب 21 جون کو لارڈز میں سری لنکا نے پہلے بیٹنگ کی تو پاکستان کی امیدیں بڑھیں،پھر آئی لینڈرز جب 138 رنز تک محدود ہوئے تو سب کو کامل یقین ہوا کہ جیت جائیں گے۔عبد الرزاق نے 3 وکٹیں لیں۔پاکستان نےشاہد آفریدی کی ناقابل شکست ہاف سنچری،54 رنزکی اننگ کی وجہ سے ہدف 8 بالیں قبل صرف2 وکٹ پر عبور کرکے چیمپئن بننے کا اعزاز حاصل کرلیا۔
پاکستان نے دوسرا آئی سی سی ایونٹ جیتا تھا۔عمران خان کی قیادت میں 1992 ورلڈکپ کے بعد یونس خان کی کپتانی میں یہ دوسراآئی سی سی ورلڈ ایونٹ تھا۔
ایک بار پھر عمر گل 13 وکٹوں کے ساتھ ٹاپ پر تھے۔سری لنکا کے تلکرتنے دلشان 317 اسکور کے ساتھ سب بیٹرز میں آگے تھے،ان کو ورلڈ ٹی 20 کپ 2007 کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔
آئی سی سی مینز ورلڈ ٹی 20 کپ 2022 کا 10 واں ایڈیشن اگلے ماہ آسٹریلیا میں شروع ہوگا۔کرک اگین نے اسی مناسبت سے یہ سلسلہ شروع کیا ہے۔پہلے ورلڈ ٹی 20 کپ 2007 کی کہانی پہلے ہی بیان کی جاچکی ہے۔یہ سلسلہ جاری رہے گا۔