ڈبلن،کرک اگین رپورٹ
زیادہ رنزبنانے والے فخرکی بجائے رضوان کیوں پلیئر آف دی میچ،ویرات کوہلی کا ذکر کیوں کردیا۔کرکٹ کی تازہ ترین خبریں یہ ہیں کہ آئرلینڈ کے خلاف پاکستان کے 2 بیٹرز نے فتح گر اننگز کھیلیں۔فخرزمان نے 40 بالز پر 78 رنز 195 کے سٹرائیک ریٹ سے بنائے۔محمد رضوان نے 163 کے سٹرائیک ریٹ سے ناقابل شکست 75 رنزبنائے۔پاکستان نے 194 رنزکا ہدف 19 بالیں قبل 3 وکٹ پر ہورا کیا۔
آئر لینڈ کے خلاف سیریز کے دوسرے ٹی 20 انٹرنیشنل میچ میں محمد رضوان کو مین آف دی میچ دیا گیا،فخرزمان زیادہ رنزبناکر،کم بالیں کھیل کرکیوں محروم ہوگئے۔
اس میچ میں رضوان اور فخرنے تیسری وکٹ پر 140 رنزکی شراکت بنائی جو تیسری وکٹ پر پاکستان کی ٹی 20 انٹرنیشنل کرکٹ میں بڑی شراکت ہے۔سابقہ ریکارڈ رضوان اور حیدر علی کا 105 رنزکا تھا۔
محمد رضوان ناٹ آئوٹ آئے،انہوں نے شروع کے مشکل اوورز کا سامنا کیا،پھر 2 وکٹ جلد گرنے کے باوجود اپنی سائیڈ سے وکٹیں نہیں گرنے دیں،تو ذمہ دارانہ اننگ کھیلنے پر وہ پلیئر آف دی میچ رہے۔
فخر اور رضوان ضامن بن گئے،پاکستان نے بدلہ چکادیا،آئرلینڈ سے سیریز برابر،فیصلہ اگلے میچ میں
اس کے بعد انہوں نے کہا ہے کہ اگر بیٹن ایوریج ففٹی سے کم ہو تو ایوریج پلیئر گنا جاتا ہے،میں نے اپنی بیٹنگ اوسط ففٹی پلس رکھی ہے اور ویرات کوہلی کے ریکارڈ کا ہم پلہ ہوں،کوہلی ایک بڑا پلیئرہے،ہم اس سے سیکھتے ہیں۔آئرلینڈ نے دونوں میچز میں ہمارے خلاف اچھا کھیلا،وہ اپنی کنڈیشنز جانتے ہیں،انہوں نے شاہین،عامر اور نسیم کے خلاف کمال بیٹنگ کی۔