“ملتان،کرک اگین ررپورٹ۔لرن اور ونر،بابر اعظم اور رضوان میمز کے ہتھے چڑھ گئے،قابل فہم تشبیہات۔کرکٹ کی تازہ ترین خبریں یہ ہیں کہ لرن” اور “ونر” ، ملتان سلطانز اور محمد رضوان سوشل میڈیا کی زینت بن گئے۔
پاکستان سپر لیگ کے سیزن ایکس میں خراب کارکردگی ملتان سلطانز اور کپتان محمد رضوان میمرز کے ہتھے چڑھ گئے، جہاں ان کی ذاتی پرفارمینس کو سراہا جارہا وہیں ملتان سلطانز کی ٹیم کی خراب کارکردگی زیر بحث ہے۔
ایک دل جلے نے لکھا کہ محمد رضوان نے بطور کپتان اتنا لرن کیا کہ اُن کی “پی ایچ ڈی” مکمل ہو گئی۔
انہوں نے “بیچلر” ڈومیسٹک کرکٹ میں کیا، “ماسٹر” قومی ٹیم میں جا کر مکمل کی، اور “پی ایچ ڈی” پاکستان سپر لیگ میں مکمل کی۔
اس تعلیمی سفر کے دوران محمد رضوان نے تین اہم قوانین دیے:
رضوان کا پہلا قانون
“کبھی ایکٹنگ ہوتی ہے، کبھی حقیقت۔”
رضوان کا دوسرا قانون
“میں کھڑا ہوں، تم مارو!”
دراصل یہ قانون رضوان نے فلسفی بابر اعظم کے ساتھ اشتراک سے تشکیل دیا۔
رضوان کا تیسرا قانون:
“ہر میچ کا ایک نتیجہ ہوتا ہے: یا تو ون ہے یا تو لرن ہے۔
جس پر صارفین دلچسپ تبصرے کر رہے ہیں۔
ایک صارف نے لکھا کہ تیسرے قانون کی رو سے رضوان نے ذاتی حیثیت میں پی ایس ایل کے اس سیزن میں سب سے زیادہ سکور بنا کر ون کیا ہے اور بطور کپتان ملتان سلطانز ہار کر لرن کیا ہے۔
یاد رہے کہ پی ایس ایل کے سفر میں ملتان سلطانز 1 مرتبہ کی چیمپئن ، 4 مرتبہ کی فائنلسٹ جبکہ 3 بار کی رنر اپ رہ چکی ہے۔
اور اس سیزن میں صرف واحد کامیابی اپنے ہوم گراؤنڈ پر حاصل کی تھی