کولکتہ،کرک اگین رپورٹ
غلطیاں کرنا جرم نہیں،مکی آرتھر۔آپ ہو کون،کرکٹ ڈائریکٹر یا ٹیم ڈائریکٹر،وسیم اکرم برس پڑے۔مکی آرتھر ٹیم ڈائریکٹر پاکستان نے کہاہے کہ پاکستان کرکٹ ٹیم چل نہیں سکی لیکن غلطیاں ہوئی ہیں۔نسیم شاہ کی انجری نے نقصان پہنچایا۔ہمیں افسوس ہے کہ ہم آئی سی سی ورلڈکپ2023 سیمی فائنل نہیں کھیل سکے لیکن اس میں مایوسی ہوئی ہے۔ہمارا کام ٹیم کو متحد رکھنا بھی ہے اور بابر اعظم اچھی کپتانی کررہاہے۔29 سال کی عمر میں بہت کچھ سیکھ چکا۔غلطیوں سے سیکھاجاتاہے۔غلطیاں کرنا کرائم نہیں ہے لیکن ان سے نہ سیکھنا جرم ہے۔بابر اعظم میرے قریب ہے اور میں اس کی عزت کرتا ہوں۔وہ بہترین ڈیوٹی دے رہا پے۔ہمارا اسپن ڈیپارٹمنٹ اچھا نہیں گیا۔کافی مسائل آئے ہیں لیکن اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ ہم مایوس ہیں۔ہم آگے بڑھنے کو بے تاب ہیں۔ہمارا فوکس اب آسٹریلیا کے اگلے سخت دورے پر ہیں۔ہم مل کر اس کا پلان کررہے ہیں اور بہترپرفارم کریں گے۔
ورلڈکپ سے باہر ہونے کے بعد پاکستان کرکٹ ٹیم دو گروپس میں بھارت سے باہر ہوگی
پاکستانی ٹیم 300 سے زائد اسکور نہیں بناپاتی،یہ کمزوری دور کرنی ہوگی۔ٹیم کی بہتری کیلئے تسلسل ضروری ہے۔
مکی آرتھر کے موقف کو پاکستان کے سابق کپتان وسیم اکرم نے اڑاکررکھدیا،کہتے ہیں کہ یہ کیا بات ہوئی،بیٹھنا کہاں،رہنا کہاں اور دورےکے وقت غیر ملک میں جاکر ٹیم جوائن کرنا،ہمارا سسٹم ٹھیک نہیں ہے،اس کے لئے ہمیں اپنے کوچز ایسے رکھنے ہونگے جو نیچے سے کام کریں۔مکی آرتھر کو لانے کی ایک ضد بنا لی گئی تھی اور جس نے(نجم سیٹھی) مکی آرتھر کو مقرر کیا تھا ان کو کون پوچھے گا ؟ اور کوئی مجھے بتائے گا کہ مکی آرتھر پاکستان ٹیم کے ڈائریکٹر ہیں یا پاکستان کرکٹ کے ڈائریکٹر ہیں۔
بابر اعظم دوران میچ برہم،سناڈالیں،وسیم اکرم کی پی سی بی پر تنقید،شعیب ملک کا معنی خیز دفاع