میلبرن،کرک اگین رپورٹ
آسٹریلیا کے فاسٹ بائولر مچل سٹارک اپنے سلیکٹرز سے بھی ناخوش ہیں،ٹیم منیجمنٹ کے حوالہ سے بھی شکوہ ہے۔ٹی 20 ورلڈکپ ہارنے پر خوش نہیں۔آنے والے دنوں میں ایک فارمیٹ چھوڑنے کی بات بھی کرتے ہیں لیکن ساتھ میں 2 میگا ایونٹ کھیلنے کی آرزو بھی کررہے ہیں۔
لیفٹ ہینڈ 32 سالہ پیسر نے ٹی 20 ورلڈکپ سے اپنی ٹیم کے اخراج کے بعد پہلی بار لب کشائی کی ہے اورکہا ہے کہ ٹیم منیجمنٹ کا گزشتہ 12 ماہ میں نئی بال سے ایک بائولر کو کھلائے جانے کا پلان ،ٹی 20 ورلڈکپ میں اس سے ہٹ جاناغیر موثر پلاننگ کا شاخسانہ رہا۔افغانستان سے آخری میچ میں صرف 4 رنزکی جیت سے ہم کو ہماری حقیقت کا علم ہونا چاہئے۔
پاکستان انگلینڈ ٹیسٹ سیریز،28 ویں ٹرافی،کس کا پلہ بھاری
مچل سٹارک نے یہ بھی کہا ہےکہ وہ مستقبل قریب میں ایک فارمیٹ ترک کرنا چاہیں گے،سخت شیڈول اب بھاری پڑرہا ہے اور اصل ٹیسٹ کرکٹ ہی ہے۔وائٹ بال کرکٹ سے زیادہ میں ٹیسٹ کرکٹ کو ترجیح دوں گا۔مارچ تک 9 ٹیسٹ میچز کھیلنے ہیں۔اس کے ساتھ ہی سٹارک نے 2023 کے 50 اوورز ورلڈکپ اور 2024 کے ورلڈ ٹی 20 کپ کھیلنے کی خواہش بھی کی ہے۔