ملتان،کرک اگین رپورٹ۔ملتان کرکٹ اسٹیڈیم میں پاکستان نے انگلینڈ کو 152 رنز سے شکست دی، اس سے قبل 2005 میں 22 رنز سے ملتان ہی میں انگلینڈ وہ ٹیم تھی جس کو پاکستان کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
پاکستان کی 3 سال 8 ماہ اور 10 دن کے بعد پہلی فتح تھی۔ اس پہلے 11 میچوں میں سے 7 میں شکست اور 4 بغیر نتیجہ رہے تھے۔
بطور کپتان شان مسعود کی یہ پہلی جیت تھی، اس سے قبل ان کی کپتانی میں 6 میچز میں شکست ہی مقدر بنی تھی۔
52 سال کے بعد یہ پہلا موقع تھا جب کسی ٹیم کے دو سپن بالرز نے پوری مخالف ٹیم کو پویلین روانہ کیا ہو، اس میچ کی دوسری اننگ میں نعمان علی نے 11 اور ساجد خان نے9 وکٹیں لیکر یہ ریکارڈ بنایا۔
ساجد 2021 میں میرپور میں بنگلہ دیش کے خلاف 42/8 کے ساتھ اننگز میں بہترین باؤلنگ کی فہرست میں اب بھی اوپر ہیں۔
یہ ایک ہی ٹیم کے 2 گیند بازوں کا ایک ٹیسٹ میں 7-7 وکٹیں لینے کا صرف تیسرا واقعہ ہے۔ یہ آخری بار 1997 میں اوول میں ایشز ٹیسٹ میں ہوا تھا جب میک گرا اور کاسپروچز نے 7 وکٹیں حاصل کی تھیں۔ یہ پہلی بار اکتوبر میں چنئی میں ہوا تھا۔ 1956 جب بیناؤڈ اور لنڈوال نے ہندوستان کے خلاف 7-7 وکٹیں حاصل کیں۔
بین اسٹوکس نے اسکائی سے بات کرتے ہوئے کہا: “ہم نے محسوس کیا کہ ہم ابھی بھی کھیل میں ہیں اور اس کا پیچھا کرنے آئے ہیں۔ بین ڈکٹ کی پہلی اننگز کی سنچری ناقابل یقین تھی لیکن پھر ہم نے دوسرے دن کچھ وکٹیں گنوائیں۔سٹوکس نے مزید کہا کہ انہوں نے گزشتہ رات گرائے گئے۔ اپنے ساتھیوں سے معافی مانگی۔دوبارہ ایسا نہیں ہوگا۔.