کرک اگین ڈاٹ کام
پاکستانی کرکٹ ٹیم آسٹریلیا میں ٹیسٹ سیریز کھیلے گی۔
لاہور ۔پاکستانی کرکٹ ٹیم اس سال کے اواخر میں آسٹریلیا کا دورہ کرے گی جہاں وہ تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز کھیلے گی۔ یہ سیریز جو بینو قادر ٹرافی کے نام سے کھیلی جائے گی تیسری ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کا حصہ ہوگی۔
پاکستانی ٹیم دورے کا آغاز چار روزہ وارم اپ میچ سے کرے گی۔
تینوں ٹیسٹ میچز پرتھ۔ میلبرن اور سڈنی میں کھیلے جائیں گے۔
دورے کا پہلا ٹیسٹ چودہ دسمبر سے پرتھ اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔
یہ پہلا موقع ہوگا کہ پاکستانی ٹیم اس گراؤنڈ میں ٹیسٹ کھیلے گی اس سے قبل پاکستانی ٹیم پرتھ کے مشہور واکا گراؤنڈ میں ٹیسٹ میچز کھیلتی رہی ہے۔
سیریز کا دوسرا ٹیسٹ جو باکسنگ ڈے ٹیسٹ کے طور پر مشہور ہے چھبیس دسمبر سے میلبرن کرکٹ گراؤنڈ میں کھیلا جائے گا۔
سیریز کا تیسرا اور آخری ٹیسٹ تین جنوری 2024سے سڈنی کرکٹ گراؤنڈ میں کھیلا جائے گا۔
پاکستانی ٹیم میلبرن اور سڈنی میں دو دو ٹیسٹ میچز جیت چکی ہے۔
یہ کپتان بابراعظم کا آسٹریلیا کا تیسرا ٹیسٹ ٹور ہوگا۔ اس سے قبل وہ دسمبر 2016میں مصباح الحق اور نومبر 2019میں اظہرعلی کی قیادت میں آسٹریلیا میں ٹیسٹ کھیل چکے ہیں۔
بابراعظم آسٹریلیا میں ابتک پانچ ٹیسٹ میچوں میں278 رنز بناچکے ہیں جس میں برسبین ٹیسٹ میں بنائی گئی سنچری قابل ذکر ہے اس کے علاوہ انہوں نے ایڈیلیڈ ٹیسٹ میں 97 رنز کی اننگز کھیلی تھی۔
فاسٹ بولر نسیم شاہ نے 2019میں برسبین میں اپنا پہلا ٹیسٹ کھیلا تھا جس کے بعد سے وہ تینوں فارمیٹس میں 42میچوں میں 80 وکٹیں حاصل کرچکے ہیں۔
پاکستانی ٹیم نے آخری بار آسٹریلیا کا دورہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے سلسلے میں کیا تھا جس کا اس نے فائنل کھیلا تھا۔
آسٹریلیا اور پاکستان کے اسپنرز رچی بینو اور عبدالقادر کے نام سے بینو قادر ٹرافی کا آغاز 2022میں ہوا تھا جب آسٹریلوی ٹیم نے سولہ سال کے وقفے کے بعد پاکستان کا دورہ کیا تھا اور ٹیسٹ سیریز پیٹ کمنز کی قیادت میں ایک صفر سے جیتی تھی۔
پاکستان بینو قادر ٹرافی کے لیے آسٹریلیا کے خلاف سال کے آخر میں دورہ کرے گا۔ تین ٹیسٹ تیسری ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ سائیکل کا حصہ ہے۔ دسمبر 2023 اور جنوری 2024 میں پرتھ، میلبورن اور سڈنی میں ٹیسٹ میچ کھیلے جائیں گے۔
اس دورے کا آغاز 14 دسمبر کو پرتھ اسٹیڈیم میں ہوگا اور یہ پاکستان کی جانب سے اس مقام پر ٹیسٹ کھیلنے کا پہلا موقع ہوگا۔ دونوں ٹیمیں 26 سے 30 دسمبر تک مشہور میلبورن کرکٹ گراؤنڈ میں باکسنگ ڈے ٹیسٹ میں آمنے سامنے ہوں گی اور تیسرا اور آخری میچ 3 جنوری 2024 سے سڈنی کرکٹ گراؤنڈ میں کھیلا جائے گا۔ پاکستان نے ایم سی جی میں 10 ٹیسٹ کھیلے ہیں۔ اور ایس سی جی میں 8 میچز کھیلے۔ دونوں مقامات پر انہوں نے دو دو میچ جیتے ہیں۔
سیریز میں برتری حاصل کرنے کے لیے پاکستان نیچے کے حالات سے ہم آہنگ ہونے کے لیے چار روزہ وارم اپ کھیلے گا۔
پاکستانی کپتان بابر اعظم کا آسٹریلیا کا یہ تیسرا ٹیسٹ دورہ ہوگا۔اس سے قبل دسمبر 2016 میں مصباح الحق کی کپتانی میں آسٹریلیا کی سرزمین پر اترا تھا، اور نومبر 2019 میں، جب اظہر علی ٹیم کے کپتان تھے۔
دائیں ہاتھ کے اس بلے باز نے پانچ ٹیسٹ میں 278 رنز بنائے ہیں جن میں ایک سنچری بھی شامل ہے۔ 2019 کے دورے پر، بابر نے برسبین میں پہلے ٹیسٹ کی دوسری اننگز میں سنچری بنائی اور اس کے بعد ایڈیلیڈ میں 97 رنز بنائے۔
نسیم شاہ نے نومبر 2019 میں برسبین میں پاکستان میں ڈیبیو کیا تھا اور اس کے بعد سے وہ تمام فارمیٹس میں پاکستان کی باؤلنگ لائن اپ میں اہم مقام کے طور پر تیار ہوئے ہیں۔ دائیں ہاتھ کے اسپیڈسٹر نے 42 میچوں میں 80 وکٹیں حاصل کیں۔
پاکستان نے آخری بار آئی سی سی مینز ٹی ورلڈ کپ کے لیے آسٹریلیا کا دورہ کیا تھا اور فائنلسٹ کے طور پر ختم ہوا تھا۔
بینو قادر ٹرافی کا آغاز 2022 میں ہوا تھا جب آسٹریلیا 16 سال بعد تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز کے لیے پاکستان پہنچا تھا۔ لاہور میں تیسرے اور آخری ٹیسٹ میں پاکستان کو شکست دینے کے بعد پیٹ کمنز کی ٹیم نے پہلی بار تکرار سیریز 1-0 سے جیت لی۔
شیڈول
14-18 دسمبر: پہلا ٹیسٹ، پرتھ اسٹیڈیم
26-30 دسمبر: دوسرا ٹیسٹ، میلبورن کرکٹ گراؤنڈ
3-7 جنوری: تیسرا ٹیسٹ، سڈنی