کرک اگین سپیشل رپورٹ
پاکستان انگلینڈ ٹیسٹ سیریز،ملتان میں 2 ٹیسٹ ،ابو ظہبی میں ایک،یا پھر نئی آپشن،انگلش کوچ پریشان۔کرکٹ کی تازہ ترین خبریں یہ ہیں کہ پاکستان انگلینڈ ٹیسٹ سیریز کے شیڈول میں یقینی ردوبدل نے جہاں کرکٹ فینز کو متاثر کیا ہے،وہاں انگلش کرکٹ کیمپ بھی اس سے محفوظ نہیں رہا۔انگلینڈ کے ہیڈ کوچ برینڈن میک کولم نے کھلے عام کہا ہے کہ ہمیں یہ علم نہیں ہے کہ کہاں کھیلنا ہے تو اس کی وجہ سے ٹیم کا انتخاب بھی نہیں کرپارہے۔امید کرتے ہیں کہ دو روز میں کلیئر ہوجائے گا کہ کیا ہونے جارہا ہے۔
انگلینڈ کا دورہ پاکستان 2024 کیلئے مسائل
پاکستان کرکٹ بورڈ نے انگلینڈ کے دورہ پاکستان کا شیڈول جو فائنل کیا تھا۔اس کے تحت 7 اکتوبر کو ملتان ،15 اکتوبر کو کراچی اور 24 اکتوبر کو راولپنڈی میں کھیلنا تھا۔
پاکستان انگلینڈ ٹیسٹ سیریز ملک سے باہر منتقل ،ملتان سے آغاز کا امکان اب بھی روشن،2 وجوہات
یہ معاملہ اس لئے پیچیدہ ہوا ہے کہ چیمپئنز ٹرافی کیلئے کراچی،لاہور اور راولپنڈی میں تعمیراتی اور تزئین و آرائش کا کام جاری ہے۔پی سی بی نے لاہور کو تو پہلے ہی لسٹ سے نکال دیا تھا۔کراچی اور راولپنڈی کو بنگلہ دیش اور انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ میچ دیئے گئے لیکن پھر بنگلہ دیش ٹیسٹ بھی کراچی سے راولپنڈی منتقل کرنا پڑا۔اب راولپنڈی میں بھی تزئین آرائش شروع ہے۔ایسے میں ملتان کرکٹ اسٹیڈیم باقی بچتا ہے جو ظاہر ہے کہ 3 میچز کی میزبانی نہیں کرسکتا۔کراچی جنوری سے قبل کسی میچ کی میزبانی نہیں کرسکتا،لاہور چیمئنز ٹرافی سے قبل میزبان نہیں بن سکتا۔اب باقی ملتان کرکٹ اسٹیڈیم ہے اور یا پھر ادھورا راولپنڈی۔فیصل آباد کا اقبال کرکٹ اسٹیڈیم 12 سے 29 ستمبر تک چیمپئنز کپ کی میزبانی کرے گا، اور دیر سے ایک قابل عمل بین الاقوامی مقام کے طور پر اس کی اہمیت کو دیکھا گیا ہے، لیکن اس نے 2006 کے بعد سے کسی ٹیسٹ کی میزبانی نہیں کی ہے اور فی الحال اس سیریز میں ٹیسٹ کا کوئی ممکنہ مقام نہیں ہے۔
پہلے یہ قیاس آرئیاں تھیں کہ پوری سیریز متحدہ عرب امارات یا سری لنکا منتقل کی جائے لیکن سری لنکا میں مون سون اور یو اے ای میں ویمنز ٹی 20 ورلڈکپ کے میچز ہیں۔ابو ظہبی باقی بچتا ہے،جسے کم سے کم 2 میچزکی میزبانی دینی پڑے گی،اگر پوری سیریز وہاں جاتی ہے تو آخری ٹیسٹ دبئی میں ہوسکتا ہے۔
ظاہری طور پر دیکھاجائے تو یہ اتنا بڑا ایشو نہیں ہے۔پاکستان کرکٹ بورڈ کے پاس آپشنز موجود ہیں کہ وہ ان حالات میں بھی پاکستان میں سیریز منعقد کردے۔اس کیلئے ابتدائی 2 ٹیسٹ اسے ملتان میں شیڈول کرنے پڑیں گے اور آخری ٹیسٹ راولپنڈی میں 24 اکتوبر سے ممکن ہوسکے گا۔دوسرا ٹیسٹ راولپنڈی اس لئے نہیں ہوسکتا کہ 15 اکتوبر سے 16 اکتوبر تک شنگھائی کانفرنس ہے۔غیر ملکی مندوبین اور ان کی سکیورٹی کی وجہ سے کرکٹ ٹیموں کی سکیورٹی ممکن نہیں ہوسکے گی۔
کرک اگین کے مطابق انگلینڈ کرکٹ بورڈ نے پاکستان کو ایک تجویز دی ہے کہ پہلا ٹیسٹ ابو ظہبی میں منتقل کیا جائے۔انگلینڈ ٹیم دورہ پاکستان سے قبل ابو ظہبی میں ٹریننگ وپریکٹس کیلئے ایک ہفتہ سے زائد وقت گزارے گی تو اس کے ساتھ ہی پاکستان ٹیم بھی وہاں ایک ٹیسٹ کھیل لے۔اگلے 2 ٹیسٹ چاہے ملتان شیڈول کرلیں یا ایک ملتان اور آخری ٹیسٹ راولپنڈی میں کھیل لیں۔پی سی بی نے اسے مسترد نہیں کیا ہے اور پی سی بی نے ملتان میں 2 اور راولپنڈی میں ایک ٹیسٹ کی آپشن کو باقی رکھا ہے۔
انگلینڈ کے ہیڈ کوچ برینڈن میک کولم نے اعتراف کیا ہے کہ وہ اور ان کی ٹیم اندھیرے میں ہے کیونکہ یہ قیاس آرائیاں عروج پر ہیں کہ آیا اکتوبر میں پاکستان میں ہونے والے ان کے تین ٹیسٹ کسی اور ملک میں منتقل کیے جا سکتے ہیں۔انگلینڈ کے ہیڈ کوچ برینڈن میک کولم نے اعتراف کیا ہے کہ وہ اور ان کی ٹیم اندھیرے میں ہے کیونکہ یہ قیاس آرائیاں عروج پر ہیں کہ آیا اکتوبر میں پاکستان میں ہونے والے ان کے تین ٹیسٹ کسی اور ملک میں منتقل کیے جا سکتے ہیں۔
اگر سیریز مکمل طور پر پاکستان میں کھیلی جائے تو اس کا حقیقت پسندانہ مطلب یہ ہے کہ پنڈی زیادہ سے زیادہ پہلے اور تیسرے ٹیسٹ کی میزبانی کر سکتا ہے، دوسرا ملتان میں ہو گا۔ دو ٹیسٹ میچوں کی میزبانی کرنے والے ملتان کو ایک آپشن کے طور پر مسترد نہیں کیا گیا ہے، اور چونکہ یہ دوسرے ٹیسٹ کے لیے پاکستان کا واحد حقیقت پسندانہ مقام ہے، اس لیے شہر میں لگاتار کھیلوں کی ضرورت ہوگی،پہلے 2 ٹیسٹ ملتان میں ایک ساتھ ہونگے یا پاپھر آخری 2 ٹیسٹ۔پی سی بی جلد فیصلہ کرے گا۔