عمران عثمانی۔پاکستان بمقابلہ انگلینڈ ٹیسٹ کہانی،1956 سے شاندار آغاز،عمران خان کے دور میں عروج،دو برس قبل بد ترین چیپٹر۔کرکٹ کی تازہ ترین خبریں یا پاکستان بمقابلہ انگلینڈ ٹیسٹ سیریز پر اہم ترین مضمون ہے۔کہانی 1956 سے شروع ہوتی ہے،جب پاکستان اور انگلینڈ پہلی بار ٹیسٹ سیریز میں مدمقابل ہوئے۔کہانی کو ٹوئٹس 2 برس قبل 2022 میں ملا،جب انگلینڈ نے پاکستان میں 17 برس کے طویل وقفہ کے بعد دورہ کرکے ریکارڈز الٹ پلٹ کردیئے،یہاں جو 66 برس میں کوئی کلین سوئپ نہیں کرسکا تھا،وہاں پاکستان تینوں ٹیسٹ میچزہارکر مکمل وائٹ واش کا شکار ہوا۔ایسا پہلی بار ہوا۔دنیا کوئی ملک اس سے قبل یہ نہیں کرسکا تھا۔
انگلینڈ نے پاکستان ٹیسٹ کی تاریخ 2022 میں کچل ڈالی۔ٹیم تاحال اس کی شکست وریخت کا شکار ہے۔یہی وجہ ہے کہ اس کے بعد سے ہوم میدانوں میں مکمل ناکامی ہے اور اور تو ،اب بنگلہ دیش سے بھی ٹیسٹ سیریز ہارے اور وہ بھی وائٹ واش،کلین سوئپ ہوکر۔تباہی ہے۔شاندار تاریخ ک بد ترین چیپپٹر چل رہا ہے۔پاکستان اور انگلینڈ اب 2024 میں پھر آمنے سامنے ہونگے۔68 سال کے عرصہ میں دونوں کے100 ٹیسٹ بھی مکمل نہیں ہوئے لیکن جتنے بھی ہوئے،ان میں کسی کو واضح سبقت نہیں ہے۔اس کا ثبوت یہ اعدادوشمار ہیں۔89 ٹیسٹ میچز کھیلے گئے۔پاکستان نے 21 جیتے ہیں تو انگلینڈ نے 29 میں فتح اپنے نام کی ہے۔دونوں میں فرق تو ہے لیکن زیادہ نہیں ہے،جتنا بھی ہے۔بہرحال پاکستان 8 ٹیسٹ پیچھے ہے اور یہ کوئی اچھی بات تو نہیں ہے۔39 ٹیسٹ میچز ڈرا ہوگئے ہیں۔جیسے اسی پر فوکس ہو،لاحاصل کھیل ہو ،رکیں اب ایسا نہیں ہے۔اب ایسا ہو نہیں سکتا۔اس لئے کہ اب ٹیسٹ میچز ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کی چھتری تلے ہوتے ہیں۔پاکستان کو اس عرصہ میں 159 اننگز ملی ہیں۔708 ہائی اسکور ہے اور72 کم سے کم۔کیا اس سے بھی کم ممکن ہے؟68 برس بعد کم سے کم اس سیریز میں تو نہیں۔
کسی بھی ملک کا بد ترین ٹیسٹ ریکارڈ یوں دیکھا جاتا ہے کہ وہ اپنے ملک میں کیسا ہے اور پاکستان جو طویل عرصہ تک اپنے ہاں ٹیسٹ سیریز میں ناقابل شکست تھا،اچھا تھا لیکن اصل میں کیا تھا۔دفاعی کرکٹ۔ڈرا میچز۔ڈرا سیریز۔کیا کھیل تھا۔1961 میں پاکستان میں پہلی سیریز ہوئی اور 2022 میں آخری۔63 سالوں میں27 ٹیسٹ میچز کھیلے گئے۔اب حالت یہ رہی ہے کہ پاکستان نصف صدی کے قریب عرصہ میں اپنے ملک ،اپنے میدانوں میں 27 کوششوں میں صرف 4 ہی میچ جیت سکا،ادھر انگلینڈ نے بھی 101 پرسنٹ حساب یوں چکتا کیا کہ 5 میچز جیتے۔18 ٹیسٹ ڈراکھیلے گئے۔پاکستان اپنے ملک میں 158 کے قلیل اسکور اور 636 کے بڑے اسکور کی تاریخ بھی رکھتا ہے۔
اکتوبر 1961 میں پاکستان اور انگلینڈ کا پہلا ہوم تاریخی ٹیسٹ میچ لاہور میں ہوا جو انگلینڈ جیت گیا۔گرین کیپس کو یہ قرض چکانے کے لئے11 ٹیسٹ میچز میں ناکامی ہوئی۔1978 تک کھیلے گئے یہ تمام میچ ڈرا تھے۔1984میں کراچی میں پاکستان ٹیسٹ میچ جیتنے میں کامیاب ہوا۔پھر 2000 کی سیریز آئی۔فیصل آباد اور لاہور ٹیسٹ ڈرا ہوئے۔پاکستان کراچی ٹیسٹ ہارکر 41 برس بعد سیریز بھی ہارگیا۔انگلینڈ کی پاکستانی سرزمین پر اب تک کی سیکنڈ لاسٹ ٹیسٹ فتح تھی۔ادھر پاکستان نے 2005 کی آخری ٹیسٹ سیریز میں ملتان اور کراچی کے میچز جیت کر سیریز بھی نام کی تھی۔
ملتان ٹیسٹ،انگلینڈ فینز ہوٹل بکنگ منسوخی پر ناراض،پی سی بی نے منفرد بیڑا اٹھالیا
انگلش کرکٹ ٹیم اگلے ماہ اکتوبر کے شروع میں ٹیسٹ سیریز کے لئے پاکستان آرہی ہے۔2005 تک اس نے پاکستان کی ہوم سیریز قومی میدانوں میں کھیلی تھی لیکن اس کے بعد اس نے 2 سیریز متحدہ عرب امارات میں کھیلیں۔17 برس بعد2022 ایک بار پھر اپنی جگہ واپسی کی،پاکستان کو اس کے ملک میں کرکٹ حوالہ سے دفن کرگئے۔دونوں ممالک کی مجموعی طور پر یہ 29 ویں ٹیسٹ سیریز ہوگی۔کرک اگین یہاں اپنے پڑنے والوں کے لئے گزشتہ تمام 28 سیریز کا خلاصہ ذکر کرے گا۔
انگلینڈ نے پاکستان کے خلاف 12 ٹیسٹ سیریز جیت رکھی ہیں۔اس کے مقابلہ میں پاکستان نے8 میں کامیابی اپنے نام کی ہے۔8 ہی سیریز بے نتیجہ تمام ہوئی ہیں۔یوں اس کا خلاصہ نکالا جائےتو 1954 سے 2024 تک70 سالوں میں یہ ایک بہترین فائٹ ہے۔28 سیریز ہوئی ہیں،مقابلہ قریب سخت ہے۔آسٹریلیا اور دیگر سخت ناموں کے مقابل اچھا ریکارڈ ہے۔
پاکستان بمقابلہ انگلینڈ،29 ویں سیریز آگئی،سابقہ 89 ٹیسٹ کے بیٹنگ،بائولنگ،رزلٹ نتائج
دونوں ممالک کی تاریخ 1954 سے شروع ہوتی ہے،جب پاکستانی ٹیم نے انگلینڈ میں پہلی ٹیسٹ سیریز کھیلی۔ٹیسٹ رکن بننے کے2 سال بعد انگلینڈ جیسے ملک میں 4 میچزکی سیریز بڑا کارنامہ تھا۔اوپر سے وہاں کی پہلی ٹیسٹ فتح اس سے بھی بڑی خبر تھی۔تابناک مستقبل کی نوید تھی۔پھریہی نہیں 4 میچزکی بڑی اور مکمل سیریز 1-1 سے ڈرا کھیل جانا ناقابل یقین تھا۔دونوں ممالک کی دوسری سیریز1961 -62 کے سیزن میں ہوئی جب انگلش ٹیم اپنے پہلے دورہ پاکستان پر آئی۔اس نے یہاں 3 میچزکی سیریز 0-1 سے جیت لی۔یہ یوں بڑی بات ہوگئی کہ وہ اپنے ملک میں تو نہ جیت سکے لیکن پاکستان کو اس کے دیس میں ہراگئے تھے۔پاکستان میں پہلی ٹیسٹ سیریز کے چیمپئن بھی بنے۔
اسی سیزن میں 1962 میں پاکستان جب 5 میچز کی سیریز کے لئے انگلینڈ گیا تو اسے پہلی بار علم ہوا کہ انگلش وکٹیں کیا ہوتی ہیں۔0-4 کی بڑی اور واضح شکست ایک بڑی ذلت تھی۔1967 میں بھی پاکستان انگلینڈ میں 3 میچزکی سیریز 0-2 سے ہارگیا،اس کے اگلے سیزن میں انگلینڈ نے پاکستان میں 3 میچزکی سیریز 0-0 سے ڈرا کھیلی ۔1971 میں پاکستان انگلینڈ میں 3 میچزکی سیریز یوں اچھی کھیلا کہ 0-1 کی شکست ہوئی ۔اس سے اگلے سال پاکستان میں 3 میچزکی سیریزاور پھر 1974 میں انگلینڈ میں 3 ہی میچزکی سیریز 0-0 سے ڈرا کھیلیں۔یہ سلسلہ 1977-78 کے سیزن تک رہا،جب پاکستانی دورے پرآئی انگلش ٹیم 3 میچزکی سیریز پھر 0-0 پر ختم کرکے گئی۔7 سال میں 3 سیریز کے 9 میچز ڈرا ہوچکے تھے۔1978 میں انگلینڈ آخرکار اپنے ملک کی 3 میچزکی سیریز0-2 سے جیتا۔1982 میں وہ اپنے ملک میں 1-2 سے جیتا۔پاکستان کی یہ انگلش سرزمین پر دوسری ٹیسٹ فتح تھی لیکن سیریز ہاردی تھی۔سنگل کامیابی۔
عمران خان کا اگلا دور کچھ اور نوید سنارہا تھا۔1983-84 میں جب انگلش ٹیم پاکستان آئی تو ہوم گرائونڈ میں پاکستان پہلی بار سیریز جیت گیا۔نتیجہ 3 میچز کا 0-1 کے ساتھ اس کی فتح پر تمام ہوا۔1987 میں عمران خان کی قیادت میں پاکستان انگلینڈ میں پہلی بار ٹیسٹ ٹرافی جیت گیا۔5 میچز کی سیریز 0-1 سے اپنے نام کی۔اس سے اگلے سال میں انگلش ٹیم پاکستان میں بھی 3 میچزکی سیریز0-1 سے ہارگئی۔یوں پاکستان نے سیریز جیتنے کی ہیٹ ٹرک مکمل کرلی۔سلسلہ یہاں نہیں رکا۔1992 میں ورلڈ کپ جیتنے کے فوری بعد جاوید میاں داد کی قیادت میں پاکستان نے انگلینڈ میں 5 میچزکی سیریز 1-2 سے جیت لی۔1996 میں انگلش دورے میں 3 میچزکی سیریز 0-2 سےاپنے نام کی۔یہ پاکستان کی مسلسل 5 ویں ٹیسٹ ٹرافی تھی۔
قریب 20 سال بعد پہلی اور پاکستان میں قریب 40 برس بعد انگلینڈ نے پہلی ٹیسٹ سیریز2000 میں جیتی،جب یہاں اس نے 3 میچزکی سیریز اپنے نام کرلی۔2001 میں انگلینڈ میں پاکستان نے 2 میچز کی سیریز 1-1 سے ڈرا کردی۔2005-06 کے سیزن میں انگلش ٹیم پاکستان میں 3 میچزکی سیریز 0-2 سے ہارگئی۔2006 میں پاکستان انگلینڈ میں طویل عرصہ بعد پہلی ٹیسٹ سیریز ہارا۔انگلینڈ 4 میچزکی سیریز میں0-3 سے کامیاب رہا،1982 کے بعد اپنے ملک میں یہ اس کی پہلی ٹیسٹ ٹرافی تھی۔پھر 2010 میں بھی پاکستان انگلینڈ میں 4 میچزکی سیریز میں 1-3 سے ناکام رہا۔
انگلینڈ کے ٹاپ پیسر کی شادی ملتان کے 2 ٹیسٹ کے دوران،کرکٹر کا ڈرامائی شیڈول سیٹ
پہلی بار ایسا ہوا کہ پاکستان نے متحدہ عرب امارات میں 2011-12 کے سیزن میں انگلینڈ کو کلین سوئپ کردیا۔3 میچزکی سیریز 0-3 سے جیتی،اس سے اگلی سیریز بھی انہی میدانوں میں 2015-16 کے سیزن میں تھی،جب گرین کیپس 3 میچزکی سیریز 0-2 سے اپنے نام کرگئے۔پاکستان نے 2016 میں 4 میچزکی سیریز 2-2 اور 2018 میں 2 میچزکی سیریز 1-1 سے انگلینڈ میں اوپرتلے ڈرا کھیل دیں۔اب تک کی آخری سیریز 2020 میں انگلینڈ میں ہوئی،جب انگلش ٹیم 10 برس بعد 5 ویں کوشش میں سیریز 0-1 سے اپنے نام کرگئی تھی۔۔
پھر اس کے2 برس بعد 2022 میں انگلش ٹیم پاکستان آگئی۔2005 کے بعد گرین کیپس کے دیس میں 3 ٹیسٹ میچز کی سیریز ایسے جیتے کہ تاریخ بدل گئی۔تمام میچز جیت گئے۔پاکستان ہارگیا۔
پاکستان بمقابلہ انگلینڈ 2024،حملے،جھگڑے،میچ فکسنگ،پچ فکسنگ،بال ٹیمپرنگ،جیل،15 اہم واقعات
دونوں ممالک کی اس ہسٹری میں یہ کلیئر ہوا کہ مقابلہ سخت ہی رہا ہے۔بعض اوقات تو 2 عشرے ایک ٹیم ناقابل شکست رہی تو بعض اوقات انگلش ٹیم پاکستان میں 40 سال تک سیریز جیتنے کے خواب دیکھتی رہی۔بسا اوقات 8 برس اور بسا اوقات 10 برس تک ایک دوسرے کے خلاف ناقابل شکست رہنے کا اعزاز حاصل ہوا۔
ٹیسٹ کرکٹ کی یہ کتاب خاصی دلچسپ ہے،اس کے فاتح کپتانوں کا ذکر بھی بنتا ہے۔ٹاپ پرفارمرز کا بھی اور خاص کاریگروں کا بھی،اس کا تذکرہ الگ سے ہوگا۔
ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ 2023سے 2025،انگلینڈ کا دورہ پاکستان 2024،شیڈول
پہلا ٹیسٹ۔7 اکتوبر سے ملتان
دوسرا ٹیسٹ 15 اکتوبر سے ملتان
تیسرا ٹیسٹ 24 اکتوبر سے راولپنڈی