‘
لاہور،کرک اگین رپورٹ
پی سی بی چیئرمین کیلئے میوزیکل چیئر گیم آن ہے۔قائم مقام چیئرمین پی سی بی شاہ خاور کی پریس کانفرنس کا ایک نتیجہ کلیئر ہے۔وہ ہر حال میں نئے چیئرمین پی سی بی کا الیکشن آنے والی نئی حکومت کے قیام سے قبل کروانا چاہتے ہیں۔قذافی اسٹیڈیم لاہور میں جمعہ کی دوپہر کی جانے والی پریس کانفرنس کا ایک ہی نچوڑ تھا۔جیسے بھی ہو،یہ کام کرنا ہے اور آئین کے تحت فوری ہی کرنا ہے۔
قائم مقام چیئرمین پی سی بی شاہ خاور کہتے ہیں کہ میرا مینڈٹ انتخابات کروانا ہے۔محسن نقوی کا کسی کا تقرر میرا مینڈٹ نہیں ہے۔یہ ضرور کہہ سکتا ہوں کہ محسن نقوی بیک وقت نگران وزیر اعلیٰ پنجاب اور چیئرمین پی سی بی بن سکتے ہیں۔قانونی طور پر کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کیلئے ہمارے معاملات میں مداخلت یا سیاسی تقرریوں کے حوالہ سے ممکنہ پابندی کا کوئی جواز نہیں ہوگا،اس لئے کہ سسٹم کے اعتبار سے پی سی بی خود مختار ادارہ ہے اور آئین کے مطابق اس اکا پیٹرن انچیف وزہر اعظم پاکستان ہوا کرتا ہے اور وہ جو مرضی کرے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا ہے انتخابات 8 فروری سے پہلے بھی ہوسکتے ہیں اور اس کے فوری بعد بھی۔زیادہ تاخیر نہیں کرسکتے۔8 فروری کے انتخابات اور نئی ممکنہ حکومت آنے تک انتخابات موخر کرنے اور فریش مینڈٹ والوں کے ہوتے ہوئے انتخابات ہونے کی اہمیت کے سوال پر خاور شاہ کہتے ہیں کہ بلکہ اچھا ہے کہ الیکشن ابھی ہوجائیں تاکہ کرکٹ بورڈ سیاسی مداخلت یا اس پریکٹس سے پاک ہوجائے کہ میری حکومت،میرا چیئرمین۔پھر یہ سوال کہ بعد کی حکومت منتخب چیئرمین معزول کرکتے نیا لاسکتی ہے،خاور شاہ کہتے ہیں کہ اب یہ آسان نہیں۔ہم ایسا انتخاب کروائیں گے جو قانونی ہوگا،اب اسے معطل کرنا ممکن نہیں ہوگا کیونکہ عدالتیں موجود ہیں۔
ایک اور سوال کے جواب میں خاور شاہ کہتے ہیں کہ قائم مقام چیئرمین ہوتے ہوئے ضروری کام کرسکتا ہوں،حفیظ سے رسمی بات ہوئی ہے۔پاکستان کرکٹ ٹیم کے ڈائریکٹر محمد حفیظ نے جو کہا وہ آفیشل نہیں ہے۔وہ تحریری رپورٹ دیں گے۔ویسے قومی کرکٹرز کیلئے پاکستان پہلے اور لیگز بعد میں ہونی چاہئیں کیونکہ ملک کیلئے کھیلنے سے ہی عزت ملی،نام بنا اور لیگز میں ڈیمانڈ بڑھی ہے۔حفیظ کا کنٹڑیکٹ ختم ہے۔کل کی کل بات ہوگی۔