پشاور ،لاہور،لندن،کرک اگین رپورٹ
پشاور دھماکہ ،پی ایس 8 نشانے پر،غیر ملکی پلیئرز پریشان،اپنی حکومت سے رائے طلب۔
پشاور دھماکے نے پی ایس ایل 8 کے کامیاب انعقاد پر سوالیہ نشان چھوڑ دیا ہے۔غیر ملکی پلیئرز میں سے ایک درجن سے زائد کھلاڑیوں نے اپنے اپنے ملک کے داخلہ حکام سے رابطہ کیا ہے۔معاملہ سکیورٹی اداروں تک جا پہنچا ہے۔
انتہائی مصدقہ اور کرک اگین ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ پی ایس ایل 8 میں شرکت کرنے والے کھلاڑیوں نے انتہائی قریب سے پشاور دھماکے کو دیکھا ہے اور بھرپور نگاہ رکھی ہے۔اس حوالہ سے اس کے بیک اپ اور اگلی کارروائی پر بھی نگاہ ہے۔36 کھلاڑی رجسٹرڈ ہیں۔ان میں سے درجن سے زائد کھلاڑیوں نے اپنے ممالک کے حکومتی رہنمائوں سے رابطے کئے ہیں ۔جواب میں سکیورٹی اداروں سے فائنل ہدایت تک انتظار کا کہا گیا ہے۔
یوں 13 فروری سے ملتان میں شروع ہونے والی پی ایس ایل 8 کے میچز کراچی ،راولپنڈی اور لاہور میں 19 مارچ تک شیڈول ہیں۔
پاکستان میں سکیورٹی ادارے پشاور دھماکے کی تحقیقات میں مگن ہیں لیکن ملک کے 3 بڑے شہروں اسلام آباد ،لاہور،راولپنڈی میں سکیورٹی ہائی الرٹ ہے۔ایسے میں مزید ایک واقعہ پی ایس ایل مستقبل پر سوالیہ نشان لگادے گا۔
ادھر پاکستان کے کپتان بابر اعظم سمیت تمام کھلاڑی چاہے وہ بنگلہ دیش میں بی پی ایل کھیل رہے ہوں یا پھر کہیں بھی ہوں،اس واقعہ کی وجہ سے افسردہ ہیں،سوشل میڈیا پر ہر ایک نے مذمت کی ہے۔
ذرائع کے مطابق پاکستان میں سفارتی اہلکار معلومات اکٹھی کرکے اپنے ملک کو ارسال کررہے ہیں۔