راولپنڈی،کرک اگین رپورٹ۔راولپنڈی ٹیسٹ،انگلینڈ 2 روز بعد بڑے خطرے میں،پاکستان کتنے برس بعد سیریز جیت سکتا۔کرکٹ کی تازہ ترین خبریں یہ ہیں کہ بسعود شکیل کے 134 نعمان علی اور ساجد خان کے ساتھ نچلے درجے کی شراکت کی مدد سے پاکستان 344 رنزبناکر 77 رنز کی غیر متوقع برتری لےگیا،پھر انگلینڈ کی ٹاپ 3 وکٹیں اڑاکر رکھ دیں۔
راولپنڈی ٹیسٹ کل تیسرے روز بھی ختم ہوسکتا۔پہلےدن 13 اور دوسرے روز 10 وکٹیں گرنے کے بعد وکٹ کے حساب سے 16 وکٹوں کا کھیل باقی ہے لیکن اہمیت رنزکی ہے کہ انگلینڈ کتنے رنزبناسکتا ہے۔پاکستان کے سعود شکیل کی چوتھی شاندار سنچری اور اسپنرز کی دیر سے وکٹوں نے راولپنڈی میں فیصلہ کن ٹیسٹ کے دو دن بعد انگلینڈ کو بڑے خطرے میں ڈال دیا۔ ساجد اور نعمان نے مل کر بین ڈکٹ، زیک کرولی اور اولی پوپ کو ہٹا کر انگلینڈ کو24 رنز 3 وکٹ پر ساری رات پریشان ہونے کیلئے چھوڑاہے،ابھی بھی وہ53 رنزکے خسارے میں ہے۔شکیل کی ہمت اور عزم کو دیکھ کر پاکستان کی ٹیم 344 تک آل آؤٹ ہوئی۔ انگلینڈ نے دن ختم ہونے تک صرف نو اوورز میں تین وکٹوں کے نقصان پر 24 رنز بنائے، بین ڈکٹ، زیک کرولی اور آؤٹ آف فارم اولی پوپ جاچکے۔
پاکستان 9 سال سےانگلینڈ سے سیریز نہیں جیتا۔2015 کے بعد سے اب تک کی 4 سیریز میں سے 2 ڈرا رہی ہیں۔2 میں شکست ہوئی ہے۔یہ 9 سال میں 5 ویں سیریز چل رہی۔
ہوم سائیڈ 177-7 پر بڑی مشکل میں تھی جب صبح کے سیشن میں ریحان احمد نے تین وکٹیں حاصل کیں۔شان مسعود 26،رضوان 25 اور سلمان علی آغاز1 اور عامر جمال 14 کرسکے تھے۔نمبر نو نعمان نے شکیل کے ساتھ آٹھویں وکٹ پر 88 کے اسٹینڈ میں 45 رنز بنائے جس نے پوری دوپہر انگلینڈ کو بھون دیا۔نعمان کے شعیب بشیر کو ایل بی ڈبلیو ہونے کے بعد بھی ساجد افراتفری پھیلانے کے لیے پہنچے، انہوں نے ناٹ آؤٹ 48 رنز بنا کر شکیل کے ساتھ مزید 72 رنز بنائے۔اگر یہ سیریز کا فیصلہ کن دن تھا تو اس کا سارا کریڈٹ شکیل کو جانا چاہیے جنہوں نے آنجہانی گراہم تھورپ کی یاد تازہ کرنے والی اننگز کھیلی۔ انگلینڈ کو نعمان اور ساجد سے بھی بیمار ہونا چاہیے جنہوں نے اپنی وکٹوں سے پاکستان کو زندہ کیا اور اب بلے سے اہم اننگز کھیلی ہیں۔پاکستانی ٹی،م 344 رنزبنانے میں کامیاب ہوئی۔ریحان احمد کی 66 رنزکے عوض 4 وکٹیں رائیگاں گئی ہیں،
شکیل اسپن کے شاندار کھلاڑی ہیں۔ ان کے 70 سنگلز کسی بلے باز کے پہلے 100 رنز میں سب سے زیادہ ہیں جہاں اس طرح کا ڈیٹا اکٹھا کیا گیا ہے۔ انہوں نے تھری فیگرز کے راستے میں صرف چار چوکے لگائے۔ساجد ایک موقع پرریحان احمد کی بال اپنی ٹھوڑی میں لگواگئے، خون بہہ رہا تھا، پھر بھی چار چھکے لگائے۔ پاکستان نے اپنی ساتویں وکٹ گرنے کے بعد 167 رنز کا اضافہ کیا۔۔شکیل نے میچ کا رنگ بدلنے کے لیے ارتکاز اور تکنیکی مہارت کا مطالعہ کیا، وکٹ کیپر جیمی اسمتھ کے ہاتھوں 26 رنز پرچانس ملنے کے بعد 134 انمول رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
انگلینڈ کے 267 رنز واقعی کم نہیں تھے،جوابی پاکستانی اننگ نے بھی ثابت کردیا،مہمان ٹاپ پر
پاکستان یہ ٹیسٹ کل تیسرے روز بھی جیت سکتا ہے،ایسا ہوا تو سیریزبھی جیت لے گا۔2015 کی متحدہ عرب امارات کی سیریز کے بعد پاکستان 9 سال میں پہلی سیریز انگلینڈ سے جیتے گا۔9 سالوں میں ہونے والی 4 سیریز میں سے 2 ڈرا رہی ہیں۔2 میں شکست ہوئی ہے۔پاکستان کی یہ 9 ویں سیریز ہوگی۔3میچزکی سیریز میں پاکستان 2015 میں آخری بار 0-2 سے جیتاتھا۔
راولپنڈی پچ آئی سی سی ریڈارپر،ڈی میرٹ پوائنٹس کا فیصلہ،جیمی سمتھ کی بھی شدید تنقید