ملتان،کرک اگین رپورٹ۔ملتان کا دوسرا ٹیسٹ،آپریشن کے بعد انگلینڈ کے خلاف پاکستان کی ممکنہ الیون۔کرکٹ کی تازہ ترین خبریں یہ ہیں کہ اب جب کہ پاکستان نے انگلینڈ کے خلاف اپنے نمبر ون بیٹر کو باقی ماندہ ٹیسٹ سیریز سے ڈراپ کردیا ہے تو انگلینڈ کے پاس دبائولینے کو کچھ باقی نہیں بچا ہے۔پاکستان کے ٹاپ پیسرز نسیم شاہ،شاہین آفریدین کے ساتھ پہلی سپن چوائس ابرار احمد باہر ہوچکے ہیں تو پاکستان کے دونوں شعبے کمزور ہیں۔
ایسے میں انگلش ٹیم کتنے اطمینان میں ہوگی۔اوپر سے اس کے کپتان بین سٹوکس بھی مکمل فٹ ہوچکے ہیں۔یہ کسی زمانہ کی نمبر ون ٹیم انگلینڈ کا مقابلہ آئرلینڈ ککی کمزور ٹیم جیسا بن سکتا ہے۔ایسے میں پاکستان کے ممکنہ الیون کھلاڑی کون سے ہوسکتے ہیں۔اس پر بات ہوسکتی ہے۔
بابر اعظم ڈراپ ،ہم اپنا مذاق خود اڑا رہے،جویریہ خان برس پڑیں
عبد اللہ شفیق نے ملتان ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں سنچری اسکور کی،پاکستانی ٹیم میں 4 تبدیلیاں ہونی ہیں،اس لئے پاکستان کی تھوک تبدیلیاں ان کی جگہ برقرار رکھیں گی۔صائم ایوب کو محمد ہریرہ کی جانب سے سخت چیلنج کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے لیکن سلیکٹرز نے انہیں ٹیم میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے، امکان ہے کہ وہ دوسرا ٹیسٹ کھیلیں گے۔شان مسعود نے آخری میچ میں 151 رنز بنائے لیکن وہ بطور کپتان بہتر کھیل کی امید کریں گے، ٹیسٹ کرکٹ میں ان کی قیادت کے تمام چھ میچ ہار چکے ہیں۔ سعود شکیل ٹیم کے نائب کپتان ہیں اور انہوں نے ملتان میں پہلی اننگز میں 104* رنز بنائے۔ سلمان علی آغااس سال پاکستان کے لیے دوسرے سب سے زیادہ رنز بنانے والے بلے باز ہیں، جن کی اوسط 56.66 ہے اور وہ 40 سے زیادہ کے لگاتار چار اسکور کے ساتھ فارم بلے باز ہیں، جن میں دو نصف سنچریاں اور ایک سنچری شامل ہے۔امکان ہے کہ کامران غلام دوسرے ٹیسٹ میں اپنا ڈیبیو کریں گے، بابر اعظم کی جانب سے خالی چھوڑی گئی نمبر 4 کی جگہ لے کر۔ غلام نے 59 فرسٹ کلاس میچ کھیلے ہیں جن میں 16 سنچریاں ہیں۔ پچھلے سیزن میں 15 فرسٹ کلاس میچ کھیلے، جس میں 57.28 کی اوسط سے 1,203 رنز بنائے۔ انہوں نے قائداعظم کے سات میچوں میں 66.55 کی اوسط سے تین سنچریوں اور دو نصف سنچریوں کے ساتھ 599 رنز بنائے۔
ملتان پچ،ٹیسٹ کرکٹ ایسے میچز کی متحمل نہیں ہوسکتی،ناصر حسین
محمد رضوان وہ واحد کھلاڑی ہیں جنہوں نے 2024 میں پاکستان کے لیے 400 سے زیادہ رنز بنائے، جب بھی ان کی ٹیم مشکل میں پڑی تو اہم اننگز کھیلی۔ جب کہ ان کا 171* کا اعلی اسکور نمایاں ہے۔عامر جمال، جنہوں نے گزشتہ دسمبر میں اپنا ڈیبیو کیا تھا، پہلے ہی پاکستان کی جانب سے سب سے اہم رکن بن چکے ہیں۔ گیند کے ساتھ، انہوں نے چار ٹیسٹ میں 26 کی اوسط سے 19 وکٹیں حاصل کیں۔ سڈنی میں ان کے 82، رضوان کی شراکت میں، مجموعی طور پر 300 سے اوپر لے گئے، جبکہ انگلینڈ کے خلاف ملتان میں ان کے 55* نے مزاحمت کی امید پیدا کی۔میر حمزہ نے بنگلہ دیش کے خلاف راولپنڈی ٹیسٹ کھیلا، شاہین کی جگہ الیون میں شامل کیا گیا۔ نعمان نے آخری بار جولائی 2023 میں ٹیسٹ کھیلا تھا جبکہ ساجد آسٹریلیا کے دورے کے بعد سے نہیں کھیلے تھے۔ ابرار احمد کی بیماری کی وجہ سے باہر ہونے اور ملتان کی وکٹ کو دوسرے ٹیسٹ کے لیے دوبارہ استعمال کرنے کے بعدپاکستان ممکنہ طور پر دو اسپنرز کا انتخاب کرے گا، اور زاہد محمود، جنہوں نے آخری بار 2022 میں انگلینڈ کے آخری دورے میں کھیلا تھا اور مہران ممتاز، ایک ناتجربہ کار 21 سالہ سپنر باہر ہونگے۔
پاکستان الیون
صائم ایوب. عبداللہ شفیق. شان مسعود . سعود شکیل. کامران غلام. محمد رضوان ، آغا سلمان، عامر جمال، میر حمزہ. ساجد خان۔نعمان علی یا محمد علی میں سے ایک کا انتخاب ہوسکتا ہے۔