لاہور،کرک اگین رپورٹ
پی سی بی کے اعلانات غلط ثابت،کپتانی کی من گھڑت وجوہات،شاہین اور بابر کاردعمل دیکھیں۔بابر اعظم کو کپتانی سے ہٹائےجانے کا پی سی بی کا عجب رد عمل اور من گھڑت سٹوری سامنے آئی ہے۔ایسی سٹوری کہ جس کا ہٹائے جانے والے کپتان شاہین آفریدی کو بھی علم نہیں ہے۔
پی سی بی پالیسی ڈرامہ ثابت ہوئی،ااعلانات جھوٹے اور خوابیدہ تھے۔اعلان یہ تھا کہ شاہین کو ہٹانے اور نئے کپتان کا فیصلہ سلیکشن کمیٹی کرے گی،جس کا اعلان کاکول کیمپ کے اختتام پر ہوگا لیکن ہوا کیا۔پی سی بی چیئرمین محسن نقوی نے بابر اعظم سے خفیہ ملاقات کی،اس کی نیوز لیک ہوئی لیکن پہلے انکار ہوا۔24 گھنٹے قبل ملاقات کی فوٹیج پی سی بی نے جاری کی۔کس نے دیکھا 8 اپریل۔کس نے سوچا کاکول کیمپ۔آج ہی کنفرمیشن ہوگئی ہے۔
اب اعلانات دیکھیں
بابر اعظم پاکستان کے وائٹ بال کپتان مقرر
پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کو پاکستان مینز کرکٹ ٹیم کا نیا وائٹ بال کپتان مقرر کر دیا ہے۔
یاد رہے کہ بابر اعظم اس سے قبل 2019 سے 2023 کے درمیان 43 ون ڈے اور 71 ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچوں میں پاکستان کی قیادت کر چکے ہیں۔
ایک اسٹریٹجک اقدام کے تحت جس کا مقصد کھلاڑیوں کی اعلیٰ کارکردگی کو یقینی بنانا تھا، پاکستان کرکٹ بورڈ نے وائٹ بال کی قیادت کو تبدیل کیا ہے۔ بین الاقوامی کرکٹ میں شاندار بیٹنگ کے ریکارڈ کے لیے مشہور بابراعظم شاہین شاہ آفریدی سے کپتانی سنبھالیں گے۔
شاہین آفریدی نے بلاشبہ خود کو ایک اسٹار فاسٹ بولر ثابت کیا ہے اور انہوں نے کئی برسوں سے پاکستان کے پیس اٹیک کی قیادت کی ہے ، پاکستان بورڈ ان کی بہترین کارکردگی کو برقرار رکھنے کے لیے روٹیشن اور آرام کی اہمیت کو سمجھتا ہے۔ یہ فیصلہ کھلاڑیوں کے لمبے کریئر اور خاص کر فاسٹ بولرز کو انجریز سے بچانے کے ضمن میں بورڈ کے عزم سے مطابقت رکھتا ہے۔
ورک لوڈ منیجمنٹ کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ فیصلہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ہے کہ پی سی بی کے اہم بولرز اپنے کھیل میں نمایاں رہیں۔ بورڈ نہیں چاہتا کہ قومی ٹیم بولنگ کے وسائل کے حوالے سے انجریز کے بحران سے دوچار ہو جیسا کہ آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2022 سے پہلے دیکھا گیا تھا جہاں شاہین کی دیکھ بھال کرنی پڑی تھی اور آئی سی سی ون ڈے کرکٹ ورلڈ کپ 2023 میں جب ٹیم کونسیم شاہ کی خدمات حاصل نہیں تھیں۔
شاہین شاہ آفریدی کا کہنا ہے کہ پاکستان قومی کرکٹ ٹیم کی کپتانی کرنا ایک اعزاز کی بات تھی۔ میں ہمیشہ ان یادوں اور مواقع کو یاد رکھوں گا۔ ٹیم کا کھلاڑی ہونے کے ناطے یہ میرا فرض ہے کہ میں اپنے کپتان بابر اعظم کی حمایت کروں۔ میں ان کی کپتانی میں کھیلا ہوں اور ان کے لیے احترام موجود ہے۔ میں میدان کے اندر اور باہر ان کی مدد کرنے کی کوشش کروں گا۔ ہم سب ایک ہیں۔ ہمارا مقصد ایک ہی ہے اور وہ ہے پاکستان کو دنیا کی بہترین ٹیم بنانے میں مدد کرنا۔
واضح رہے کہ بابر اعظم اپنی قائدانہ صلاحیتوں اور شاندار مستقل مزاجی کے ساتھ ٹیم کی قیادت کرنے کے لیے پوری طرح لیس ہیں۔ ان کا ماضی کا کپتانی ریکارڈ خود بتادیتا ہے۔ ان کی قیادت میں، آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2021 میں پاکستان نے پہلی بار بھارت کو شکست دی۔ 2022 کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں انہوں نے ٹیم کو فائنل تک پہنچایا۔ 2009 کے بعد یہ کسی ورلڈ کپ میں پاکستان کا پہلا فائنل تھا۔ بطور کپتان ان کی تقرری ٹیم کو کامیابی کی طرف لے جانے اور متحد کرنے کی صلاحیت پر پی سی بی کے اعتماد کی عکاسی کرتی ہے۔
بابر اعظم کا کہنا ہے کہ حالیہ ٹی ٹوئنٹی سیریز میں شاہین کی قیادت میں کھیلنا خوشی کی بات ہے۔ وہ ابھی جوان ہیں اور ایک کھلاڑی اور لیڈر کے طور پر ہر روز بہتر ہو رہے ہیں۔ بحیثیت کپتان میں نے ہمیشہ ان کے مشوروں کی قدر کی ہے اور میں آگے بڑھتے ہوئے اہم فیصلوں کے لیے ان سے مشورہ کرتا رہوں گا۔ ہمیں کھیل کے بارے میں ان کی اسٹریٹجک سمجھ سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔ ہمارا مشترکہ مقصد اس ٹیم کو دنیا کی بہترین ٹیم بنانا ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے شاہین آفریدی کی بطور کپتان ان کے کنٹری بیوشن پر ان کا شکریہ ادا کیا ہے اور امید ظاہر ہے کہ بابر اور شاہین دونوں ملکر پاکستانی ٹیم کو ٹاپ پر لے جانے میں اپنا موثر کردار ادا کریں گے۔