ملتان کرکٹ اسٹیڈیم سے کرک اگین رپورٹ۔شان مسعود کی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ،سسٹم پر اہم باتیں،ویسٹ انڈین کپتان کا انکار۔کرکٹ کی تازہ ترین خبریں یہ ہیں کہ شان مسعود کی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ،سسٹم پر اہم باتیں۔کرکٹ کی تازہ ترین نیوز یہ ہے کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان شان مسعود نے دعویٰ کیا ہے کہ ہم نے اپنی ہوم گراؤنڈ میں آخری ٹیسٹ سیریز جو جیتی تھی اس کا پہلا ٹیسٹ یہاں ہی چیتا تھا ۔اس سلسلے کو ہم جاری رکھیں گے اور اس سیریز کو جیت کر ہم وننگ نوٹ پر اس ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ سائیکل کا اختتام کریں گے۔
ویسٹ انڈیز کرکٹ ٹیم کے کپتان کریگ براتھ ویٹ میڈیا سے گفتگو کی اور کہا کہ ہماری تیاری اچھی ہے۔ملتان کی پنڈی کی طرح کنڈیشن ایک جیسی ہیں۔ یہ ٹیسٹ سرکل کا ہمیں پتہ ہے۔ یہ نیا سال ہے اور ہم اس کا سوچ کر آۓ ہیں، یہ اہمیت کا حامل ہے،میری ٹیم کے نئےکھلاڑی ہیں مگر میں بہت پر اعتماد ہوں۔ ،
پاکستان ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کے کپتان شان مسعود نے کہا ہے کہ م۔ ہمارے لیۓ بطور ٹیم ہوم گراؤنڈ کنڈیشن بہت اہم ہیں، ہماری کوشش ہے اپنے ہوم گراؤنڈ پر اچھا کھیلنے کا مومینٹم برقرار رکھیں گے، ہر کسی کی انفرادی اور ٹیم کےلۓ اچھی پرفارم کرنے کی کوشش ہوتی ہے۔کئی بار : ہم کئی ٹیسٹ میچ میں فتح کی پوزیشن میں آۓ ہیں اور ہارے بھی ہیں،ہمارے لیۓ یہ سبق ہے کہ اچھی پوزیشن والے جو میچ ہارے انہیں اب کیسے بہتر کر سکتے ہیں۔ہم نے میچ کی صورتحال اور اپوزیشن کے مطابق فیصلے کرنے ہیں۔ہماری خواہش ہے کہ مزید ٹیسٹ کرکٹ کھیلیں۔ٹیسٹ کرکٹ کو دو درجہ نظام میں لانے کی باتیں آئی سی سی اور بورڈز کی ہیں۔میں اس پر کچھ نہیں کہوں گا لیکن ہمارا کام ہے کہ بہتر پرفارم کریں،اس کیلئے ٹیسٹ کرکٹ کے شیڈول اور میچز کو دیکھنا ہوگا کہ کیسے کرنے ہیں۔ہم کام کررہے ہیں،اب 10 ماہ تک ٹیسٹ کرکٹ نہ ہو تو پھر یہی کچھ ہوتا ہے۔ٹیسٹ کرکٹ میں اپ کو تسلسل رکھنا ہے۔بیٹنگ نے بائولرز کو سپورٹ کرنا ہے ۔یہاں اپ نے 20 ل وکٹیں لینی ہیں۔ اس حساب سے رنز بھی کرنے ہیں ۔ بیٹنگ کے لیے یہ چیلنج ہے کہ ہم کچھ پوزیشنز میں آئے ہیں تو بیٹنگ یونٹ اننگز کو لمبا نہیں کرسکتے ۔
پاکستان بمقابلہ ویسٹ انڈیز،19 ویں ٹیسٹ سیریز ٹرافی رونمائی،تمام تفصیلات ایک ساتھ
ملتان کرکٹ اسٹیڈیم میں پریس کانفرنس میں انہوں نے متعدد سوالات کے جوابات دیے۔ جنوبی افریقہ میں ہونے والے شکست پر روشن ڈالی۔ ملتان کی پج اور پاکستان کی پرفارمنس کے حوالے سے بھی انہوں نے کافی باتیں کیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ میں چاہتا ہوں کہ پاکستان جیتے اور اپنی فارم اور پرفارمنس کا سلسلہ بھی بہتر ہو۔ پاکستان کی باؤلنگ کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ وکٹ بظاہر اسپنرز کے لیے مددگار لگ رہی ہے اور اس کی تیاری بھی ایسی ہوئی ہے ۔امید ہے کہ ہم اس سیریز کو جیت جائیں گے۔ابرار بھی واپس آگئے ہیں تو ہم ایک پیسر کے ساتھ جائیں ،ابھی 11 رکنی کھلاڑی فائنل نہیں کئے لیکن اب کریں گے،سب کو ساتھ لے کر چلیں گے۔