لاہور,کرک اگین رپورٹ،پی سی بی میڈیا ریلیز
بنگلہ دیش کے خلاف ٹیسٹ سیریز، 17 رکنی پاکستانی اسکواڈ،شاہین کی چھٹی،نائب کپتان نیا۔کرکٹ کی تازہ ترین خبریں یہ ہیں کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کی قومی سلیکشن کمیٹی نے بنگلہ دیش کے خلاف آئی سی سی ٹیسٹ چیمپئن شپ کی سیریز کے لیے 17 رکنی پاکستان اسکواڈ کا اعلان کردیا ہے ۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کے آسٹریلیا کے دورے میں شامل امام الحق، فہیم اشرف، حسن علی ( انجرڈ ) محمد نواز، محمد وسیم جونیئر (انجرڈ )، نعمان علی اور ساجد خان اسکواڈ میں جگہ برقرار رکھنے میں کامیاب نہیں ہوسکے ہیں۔
سیریز کا پہلا ٹیسٹ میچ 21 سے 25 اگست تک راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔سیریز کا دوسرا ٹیسٹ کراچی میں 30 اگست سے 3 ستمبر تک ہوگا۔
پاکستان ٹیسٹ اسکواڈ کا ٹریننگ کیمپ 11 اگست سے راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں شروع ہوگا۔ ہیڈ کوچ جیسن گلیسپی اور اسسٹنٹ کوچ اظہرمحمود کیمپ کی نگرانی کریں گے۔جیسن گلیسپی کی پاکستان کے ریڈ بال ہیڈ کوچ کی حیثیت سے یہ پہلی ٹیسٹ سیریز ہے۔
بنگلہ دیش کی ٹیسٹ ٹیم 17 اگست کی صبح اسلام آباد پہنچے گی اور توقع ہے کہ وہ اسی روز دوپہر کو ٹریننگ کرے گی۔
ٹیسٹ سیریز کے لیے پاکستان اسکواڈ
شان مسعود (کپتان) ، سعود شکیل ( نائب کپتان)، عامر جمال ( فٹنس سے مشروط)، عبداللہ شفیق، ابرار احمد، بابر اعظم، کامران غلام، خرم شہزاد، میر حمزہ، محمد علی، محمد ہریرہ، محمد رضوان ( وکٹ کیپر)، نسیم شاہ، صائم ایوب، سلمان علی آغا، سرفراز احمد (وکٹ کیپر) اور شاہین شاہ آفریدی۔
ٹیسٹ اسکواڈ کی قیادت شان مسعود کریں گے جبکہ سعود شکیل کو نائب کپتان مقرر کیا گیا ہے۔ سعود شکیل کو شاہین شاہ آفریدی کی جگہ نائب کپتان بنایا گیا ہے جو آسٹریلیا کے دورے پر نائب کپتان تھے۔ یہ فیصلہ انتہائی مصروف سیزن میں شاہین آفریدی کے ورک لوڈ کو سنبھالنے کے پیش نظر کیا گیا ہے۔ پاکستان ٹیم کو 21 اگست2024 سے 5 اپریل 2025 تک 9 ٹیسٹ 14 ٹی ٹوئنٹی اور کم ازکم 17 ون ڈے انٹرنیشنل کھیلنے ہیں۔
ٹیسٹ اسکواڈ کے اعلان کردہ 17 میں سے 13 کھلاڑی پاکستان ٹیم کے گزشتہ دورۂ آسٹریلیا میں شامل تھے۔ محمد ہریرہ ۔ کامران غلام اور محمد علی کو ڈومیسٹک کرکٹ اور پاکستان شاہینز کی طرف سے عمدہ کارکردگی کی بنیاد پر ٹیسٹ اسکواڈ میں شامل کیا گیا ہے جبکہ فاسٹ بولر نسیم شاہ کی13 ماہ ریڈ بال کرکٹ میں واپسی ہورہی ہے۔
کامران غلام نے پچھلے سیزن میں 11 فرسٹ کلاس میچوں میں 1025 رنز بنائے تھے جبکہ ڈارون میں انہوں نے بنگلہ دیش اے کے خلاف چار روزہ میچ میں بھی سنچری اسکور کی۔ وہ 2023میں نیوزی لینڈ کے خلاف ہوم سیریز میں اسکواڈ کا حصہ تھے لیکن نہیں کھیل پائے تھے۔
فاسٹ بولر محمد علی نے انگلینڈ کے خلاف 2022 کی سیریز کے دو ٹیسٹ کھیلے تھے۔انہوں نے گزشتہ سیزن میں 47 فرسٹ کلاس وکٹیں حاصل کیں جبکہ ڈارون میں انہوں نے بنگلہ دیش اے کے خلاف چار روزہ میچ کی دوسری اننگز میں چھ وکٹیں حاصل کیں۔
محمد ہریرہ بھی پچھلے چند سیزن سے شاندار بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے آرہے ہیں۔ پچھلے سیزن میں ان کے رنز کی تعداد 961 تھی۔ اس کے علاوہ انہوں نے بنگلہ دیش اے کے خلاف پہلے چار روزہ میچ میں ڈبل سنچری بھی اسکور کی ہے۔ وہ گزشتہ سال سری لنکا کے دورے میں اسکواڈ میں شامل تھے تاہم کسی ٹیسٹ میں وہ نہیں کھیل سکے تھے۔