کرک اگین رپورٹ
ایشیا کپ،ورلڈکپ میں آنے اور جانے کے جھگڑے کے بیچ جاوید میاں داد کے تاریخی چھکےکادن آگیا۔ان دنوں پاکستان اور بھارت میں ایشیا کپ کی میزبانی،بھارت کے پاکستان آنے سے انکار اور بھارت ہیورلڈکپ میں پاکستان کے سرسری سے انکار کے ساتھ دونوں ممالک میں تنائو کی صورتحال ہے۔ایسے میں آج پھر 18 اپریل کی تاریخ ہوگئی ہے۔
جاوید میاں داد کا شارجہ چھکا37سال کے بعد بھی یاد
بھارت میں آج پھر سوگ۔جاوید میاں داد کے چھکے کا آکڑا 37 میں تبدیل،37سال بعد بھی بھارت کے زخم ہرے۔پاکستان آج بھی اس سنہرے چھکے،بھارت کی شکست اور میاں داد کے کارنامے کا جشن منارہا ہے۔
پاکستان اور بھارت کی کرکٹ ٹیموں کی باہمی سیریز کی بحالی خواب ہے،گزشتہ سال اس کی کوششیں ہوئی تھیں لیکن پاکستان کے سخت موقف کے بعد یہ پوری نہ ہوسکی ہیں،اب ملک میں حکومت کی تبدیلی بھی اس کی ضمانت نہیں ہے۔.تازہ کرکٹ ہو نہ ہو لیکن آئی سی سی ایونٹ میں تو مقابلہ رہتا ہی ہے،اس سال کے آخر میں ایک بار پھر ورلڈ کپ اور ایشیا کپ کے لئے مقابلہ شیڈول ہے،اس سے قبل ایشیا کپ میں بھی یوں میچ پڑے گا کہ اس کی میزبانی پر جھگڑا ہے۔آج 18 اپریل کو ماضی سے جڑے ایک بڑے واقعہ کی یاد تازہ کرتے ہیں کہ اس سے پاک بھارت حالیہ جنگ اور اگلے شیڈول کرکٹ میچز کا مزا دوبالا ہوجائے گا۔
قریب 37 سال پرانی بات ہے،شارجہ کا گرائونڈ تھا اور پاکستان اور بھارت شارجہ کرکٹ گرائونڈ میں آسٹریلیشیا کپ فائنل کھیل رہے تھے.18 اپریل 1986 کو پاکستان اور بھارت کی ٹیمیں مدمقابل تھیں.عمران خان نے کپیل دیو کو ٹاس میں شکست دی اور پہلے فیلڈنگ کا اعلان کیا.بھارتی ٹیم 7وکٹ پر 245 رنزبناسکی .سنیل گاواسکر نے 92اور دلیپ وینگسارکر نے 50رنزکئے.وسیم اکرم نے 42رنزکے عوض 3اور عمران خان نے 40رنز دے کر 2وکٹیں لیں۔
پاکستان کی 3وکٹیں 61اور چوتھی وکٹ 110پر گر گئی تھی.محسن خان 36،مدثر نذر 5 اور رمیز راجہ 10 کرسکے تھے.سلیم ملک بھی 21 کرکے آئوٹ ہوئے تو مرحوم عبد القادر نے جاوید میاں داد کا ساتھ نبھایا 39 بالزپر 34 کی اننگ کھیلی اور ساتھ ہی 5ویں وکٹ پر 71قیمتی اسکور کا اضافہ کیا،کپتان عمران خان بھی صرف 7رنزکرسکے.206 سے 241 تک پاکستان نے 4وکٹیں گنوادیں لیکن جاوید میاں داد وکٹ پر موجود تھے۔
پھر آخری اوور کی 5ویں بال پر توصیف احمد نے تارٰیخی سنگل لیا.اب پاکستان کو آخری گیند پر 4رنز درکار تھے،سنچری بنانے والے جاوید میاں داد سامنے تھے،چیتن شرما بائولر تھے،انہوں نے دوڑنا شروع کیا ،دونوں ممالک کے کروڑوں لوگوں کی دلوں کی دھڑکنیں تیز ہوئیں اور پھر
دائیں ہاتھ کے لیجنڈری بیٹسمین جاوید میاں داد نے تاریخی اسٹروک کھیلا،گیند بائونڈری لائن سے باہر چھکے کی شکل میں گری،پاکستان نے ڈرامائی اور تاریخی جیت اپنے نام کی،یہ بنیادی طور پر کسی بھی بڑے ایونٹ کی پاکستان کی پہلی کامیابی تھی.جاوید میاں داد اس کے بعد ہیروں میں تول دیئے گئے جبکہ بھارت میں صف ماتم بچھ گئی.جاوید میاں داد 116پر ناقابل شکست رہے اور مرد بحران قرار پائے.چیتن شرما کا کیریئر تمام ہوگیا۔
پاکستان اور بھارت کی کرکٹ تاریخ ایسے بے شمار میچز سے بھری ہے لیکن یہ فتح اتنی تاریخی اور بڑی ہے کہ آج 37سال مکمل ہونے کے بعد بھی دونوں ممالک کے میڈیا میں زندہ ہے اور ہر سال اس تاریخ کو پاکستان کی شاندار فتح،میاں داد کے بڑے کارنامہ کو خراج تحسین پیش کیا جاتا ہے۔