کرک اگین رپورٹ
وسیم اکرم نے کہا ہے کہ ٹاس کا فیصلہ اکیلا کپتان نہیں کرتا،پوری ٹیم منیجمنٹ ہوتی ہے لیکن نزلہ کپتان پر گرتا ہے۔آئی سی سی ورلڈکپ 2023 کے افغانستان اور جنوبی افریقا میچ سے قبل اپنے تبصرے میں وسیم اکرم نے اس تناظر میں کہ جنوبی افریقا ہدف کے تعاقب میں مشکلات میں ہے،افغانستان کے خلاف بعد میں بیٹنگ کرکے اپنی کمزوری بہتر کرے،بتایا کہ 1999 ورلڈکپ میں ہمارا بائولنگ اٹیک اچھا تھا۔6 بائولرز تھے،اس لئے ہم بھی پہلے بیٹنگ کرتے تھے۔بنگلہ دیش کے خلاف آخری میچ میں اسی کمزوری کو دورکرنے کیلئے کہ بعد میں بیٹنگ کریں،ہم نے پہلے بالز کرنے کا فیصلہ کیا لیکن ہم ہارگئے۔ہم بنچ سٹرینتھ چیک کرنے کے چکر میں ہارگئے۔
وسیم اکرم نے مزید کہا ہے کہ ہم واپس سیمی فائنل میں اپنی لائن پر آئے اور جیتے ۔فائنل میں ہم نے پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا،یہی درست تھا لیکن ہم فلاپ ہوگئے اور 132 پر باہر ہوگئے ۔ہم ہارگئے۔آج بھی 24 برس بعد ہمیں یہاں پاکستان سے طرح طرح کی باتیں سننے کو ملتی ہیں۔دیگر ممالک سیمی فائنل ہارکر بھی پہنچے تو انہیں ویلکم کیا گیا۔ہم فائنل میں تھے لیکن جیتے نہیں۔واپس آئے،بد سے برا ہوا۔احستاب عدالت نے بلالیا،میں نے ان سے وائٹ بال،ریڈبال کرکٹ کا فرق پوچھا نہیں علم تھا لیکن ہم سے سوالات ایسے ہوئے کہ جیسے کیا تھا۔صبح 9 سے شام 5 بجے تک کھڑے ہوکر مجرموں کی طرح سوالات تھے۔