راولپنڈی،کرک اگین رپورٹ
مصروف ترین شیڈول کے باوجود رمضان جیسے ماہ میں پاک فوج کے ساتھ ٹریننگ،غیر مقبول ہونےکا امکان ۔پی سی بی چیئرمین محسن نقوی کی جانب سے پاکستان کرکٹ ٹیم کے ٹریننگ کیمپ کو پاکستان آرمی کے ساتھ منسلک کئے جانے پر کرکٹ کی معروف ویب سائٹ نے یہ عنوان دیا ہے کہ پاکستانی کھلاڑی مارچ اور اپریل میں پاکستان ملٹری کے ساتھ ٹریننگ کریں گے۔
اب یہ ٹریننگ اور فٹنس کے لئے شاید اچھا ہو،ماضی میں مصباح الحق کی قیادت میں ایسا ہوچکا تھا،پھر انگلینڈ کے دورے میں سنچری پر مصباح نے پش اپس لگائے تھے اور پاکستان نے 4 میچزکی سیریز 2-2 سے برابر کھیلی تھی۔
پاکستان کے کرکٹرز 25 مارچ سے 8 اپریل تک 10 روزہ تربیتی کیمپ میں ملک کے ایک اور مشہور ادارے کاکول اکیڈمی میں پاکستان آرمی کے ساتھ ٹیم بنانےکی تیاری کریں گے۔ یہ اعلان پی سی بی کے چیئرمین محسن نقوی نے منگل کو اسلام آباد کے ایک ہوٹل میں متعدد کھلاڑیوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ہمارے پاس نیوزی لینڈ کی سیریز ہے، پھر آئرلینڈ، انگلینڈ اورٹی 20 ورلڈ کپ ہے۔ میں نے سوچا، ‘ہم کب ٹریننگ کریں گے؟’ ہمیں ایک ونڈو ملی ہے، جہاں ہم نے 25 مارچ سے 8 اپریل تک کاکول (ملٹری اکیڈمی) میں ایک کیمپ کا انعقاد کیا ہے۔ پاک فوج آپ کی تربیت میں شامل ہو گی، اور امید ہے کہ وہ مددگار ہوگی۔
سخت تربیتی کیمپ غیر مقبول ہونے کا امکان ہے، خاص طور پر اس سے پہلے چھ ماہ کی نان اسٹاپ کرکٹ، اور اس کے بعد ٹی20 ورلڈ کپ تک کئی دوطرفہ سیریز ہیں۔ پھر ایسے میں یہ کیمپ رمضان کے مقدس مہینے کے دوسرے نصف کے ساتھ جاملتا ہے، ایک ایسا وقت جب زیادہ تر پاکستانی ثقافتی طور پر مذہبی سرگرمیوں کو ترجیح دیتے ہیں۔ اسکواڈ کے زیادہ تر کھلاڑی روزے سے ہوں گے،سخت بوٹ کیمپ میں روزے کے ساتھ سخت ٹریننگ کا شیڈول عجب لگتا ہے۔ایسا لگتا ہے کہ جیسے یہ کسی خاص مقصد کیلئے ہو،کرکٹ کا کوئی تعلق نہ ہو۔