سنگا پور۔کرک اگین رپورٹ۔انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی ) نے ٹیسٹ کرکٹ کی ہسٹری میں 133 سال کی بڑی تبدیلی کردی ہے۔کرکٹ بریکنگ نیوز یہ ہے کہ مکمل پیپر ورک فائنل کرلیا ہے۔اطلاق کیلئےایک ورکنگ گروپ کا سہارا لیا گیا ہے۔اعلان نومبر 2025 اسی سال ہوگا۔پاکستان کو دوسرے درجہ میں دھکیل دیا گیا ہے اور اس کے ساتھ باقی جو باتیں ہیں ،وہ ایسی ہیں کہ جو پہلے بھی شائع کی جاچکی ہیں۔
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے پہلی بار دو ڈویژن ٹیسٹ کرکٹ کے نظام کی طرف جانے کے لیے ایک ورکنگ گروپ تشکیل دیا ہے جو عالمی کھیل کی 133 سالہ تاریخ میں سب سے بنیادی تبدیلیوں میں سے ایک ہوگی۔ہفتے کے آخر میں سنگا پور میں منعقدہ نئی آل انڈین قیادت جے شاہ، اور چیف ایگزیکٹیو سنجوگ گپتا کی سربراہی میں پہلی آئی سی سی کی سالانہ جنرل میٹنگ میں آئی سی سی نے سال کے آخر تک بورڈ کو سفارشات کی رپورٹ کرنے کے لیے8 مضبوط ورکنگ پارٹی کا تقرر کیا۔
ٹی 20 چیمپئنز لیگ ،ٹیسٹ ممالک محدود،آئی سی سی کے فیصلے،اطلاق کا ٹائم سیٹ
اب 2027 سے 2029 چلنے والی ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ کے اگلے سائیکل کے لیے تبدیلی متعارف کرائی جائے گی،۔اس میں موجودہ 9 ٹیموں کے فارمیٹ کو 6 میں کرکے دو ڈویژن تک توسیع شامل ہے۔ گپتا ورکنگ پارٹی کی سربراہی کریں گے، جس میں انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو، رچرڈ گولڈ، اور کرکٹ آسٹریلیا کے چیف ایگزیکٹو، ٹوڈ گرینبرگ بھی شامل ہیں۔
جنوبی افریقہ، نیوزی لینڈ اور سری لنکا ڈویژن ون میں بھارت،آسٹریلیا اور انگلینڈ کے ساتھ شامل ہوں گے۔ آئرلینڈ، افغانستان اور بنگلہ دیش پاکستان، ویسٹ انڈیز اور زمبابوے ڈویژن ٹو میں شامل
چار سالوں میں دو سیریز کے موجودہ سیٹ اپ کے بجائے ہر تین سال میں دو بار آسٹریلیا، انگلینڈ اور بھارت ایک دوسرے کے خلاف کھیلنا شامل ہوں گے۔ورکنگ گروپ میں گپتا، گولڈ اور گرین برگ کی موجودگی سے پتہ چلتا ہے کہ اس بات کا قوی امکان ہے کہ دو ڈویژن ماڈل کو اپنایا جائے گا۔
بریکنگ نیوز،ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے اگلے 3 ایڈیشنز کے فائنلز کا میزبان سیٹ،بھارت کو دھچکا
آئی سی سی کے 12 مکمل ممبران کی دو تہائی اکثریت کی حمایت کی ضرورت کے ساتھدو ڈویژنوں کے درمیان ترقی اور ریلیگیشن کے نظام پر اتفاق کرنا ہو گا تاکہ چھوٹی ٹیموں کو کٹنے سے روکا جا سکے۔ ڈویژن ٹو میں شروع ہونے والے ممالک کے لیے مالی امداد کے بڑھے ہوئے پیکج کی بھی ضرورت پڑ سکتی ہے۔ موجودہ آئی سی سی ٹیسٹ رینکنگ کے تحت، عالمی ٹیسٹ چیمپئن جنوبی افریقہ، نیوزی لینڈ اور سری لنکا ڈویژن ون میں بھارت،آسٹریلیا اور انگلینڈ کے ساتھ شامل ہوں گے۔ آئرلینڈ، افغانستان اور بنگلہ دیش پاکستان، ویسٹ انڈیز اور زمبابوے ڈویژن ٹو میں شامل ہوں گے۔
یہ پیشرفت اس وقت سامنے آئی جب آئی سی سی نے سنگاپور میں اعلان کیا کہ انگلینڈ اگلے تین ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے فائنل کھیلے گا۔ آئی سی سی نے ایک نئی ٹوئنٹی 20 چیمپئنز لیگ یا ورلڈ کلب چیمپئن شپ بنانے پر بھی تبادلہ خیال کیا جس میں انڈین پریمیئر لیگ، ہنڈریڈ اور بگ بیش کی فرنچائزز شامل ہوں گی۔پہلا ایڈیشن اگلے سال ستمبر میں ہوگا۔
