راولپنڈی ،کرک اگین رپورٹ
عرب امارات کی پابندی،پاکستان کی سلیکشن،عثمان خان کا تازہ انٹرویو ،کرکٹ چھوڑنے لگے تھے
کرکٹ چھوڑنے لگا تھا،کورونا کے باعث لگا تھا کہ اب نہیں کھیل سکوں گا،فیملی کیلئے کام ضروری تھا۔دبئی اس لئے گیا کہ مجھے لگا کہ میں پاکستان کے لئے نہیں کھیل سکوں گا لیکن پھر حالات بدلے۔
پاکستان کرکٹ ٹیم میں سلیکٹ ہونے والے عثمان خان نے کہا ہے کہ شروع سے مشکلات دیکھی ہیں۔عادی ہوں۔ڈرتا نہیں ہوں۔رسک لیتا ہوں،عمل کرتا ہوں۔ڈومیسٹک کرکٹ چانس کیلئے زندگی کے 15 سال کراچی گزارے ۔
پھر دبئی گیا،ٹیکسی ڈرائیور بنا اور بہت کچھ کیا،جب کورونا آیا تو لگا کہ اب نہیں کھیل سکوں گا۔دبئی میں جس فرم میں تھا،اس نے سپورٹ کیا۔پٹرول کے پیسے نہیں ہوتے تھے۔میدان کی جانب کی سواری کی دعا کرتا تھا کہ پٹرول بھی ہو جائے اور کچھ پریکٹس بھی۔
گزشتہ سال پی ایس ایل کی تیز سنچری بنائی لیکن پاکستان کیلئے کوئی امید نہ جاگی۔پھر یو اے ای میں اہل ہوا۔ٹی 10 اور ٹی 20 لیگ کھیلا،اس سال پی ایس ایل میں ملتان سلطانز نے غیر ملکی پلیئر کے طور پر شامل کیا۔2 سنچریاں بنائیں ۔
جس وقت پاکستان ٹیم میں میرا نام آیا تو میری اہلیہ اور بھائی نے مجھے بتایا اور مبارک باد دی ۔اب ان سب کے ساتھ کھیلا ہوا ہوں۔مجھ پر کوئی دبائو نہیں ہے۔میں پرفارم کروں گا ۔
عثمان خان پر متحدہ عرب امارات نے معاہدے کی خلاف ورزی پر 5 سالہ کرکٹ پابندی عائد کردی ہے لیکن عثمان خان پاکستان کے لئے سلیکٹ ہیں۔