ایڈیلیڈ،کرک اگین رپورٹ
Getty Images
ویسٹ انڈیز جوا کمپنی کو سپانسر کرکے ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے والا پہلا ملک بن گیا۔کرکٹ کی تازہ ترین خبریئں یہ ہیں کہ پاکستان جیسے ملک میں جوا کمپنی کا اشتہار یا لوگو نہیں چلتا،گزشتہ ماہ سرکاری ٹی وی نے آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے کچھ ایام اس لئے نشر نہیں کئے تھے کہ وہاں گرائونڈز سے جوئے کی کمپنیوں کے اشتہارت نمایاں تھے لیکن یہاں تو ایک اور کام ہوگیا ہے۔
ویسٹ انڈیز دنیائے کرکٹ کا پہلا ایسا ملک بن گیا ہے جس کے کھلاڑیوں کی شرٹس پر جوا کمپنی کا لوگو سپانسر کے طور پر ہے اور آئی سی سی نے اس کی جازت دے دی ہے۔
ویسٹ انڈیز اس ہفتے آسٹریلیا کے خلاف پہلے ٹیسٹ میں فلپائن کے جوئے کا برانڈ اپنی شرٹس پر لگا کر شرٹس کو بیٹنگ کمپنیوں کی سپناسر کرکے بین الاقوامی کرکٹ کے کھلے دروازے سے فائدہ اٹھانے والا پہلا ملک بن گیا ہے۔ یونیفارم پر جوئے کی کفالت کا ظہور انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے ضوابط میں حالیہ تبدیلی کی بدولت ہے ۔ 1990 کی دہائی کی عائد پابندی ختم کر دی گئی ہے۔
اسی موسم گرما میں آئی سی سی نے آسٹریلوی اوپنر عثمان خواجہ کو اپنے جوتوں اور بلے پر انسانی حقوق کے پیغامات دکھانے سے روکنے کے لیے لباس کے قوانین کا استعمال کیا ہے۔ بین الاقوامی گورننگ باڈی کے مطابق قواعد و ضوابط میں نرمی مئی 2023 میں انفرادی ممالک کو انتخاب کرنے کا حق دینے کے لیے کی گئی تھی کہ وہ شرٹ کی کفالت کریں یا نہ کریں، اور اس سے کھیل کی سالمیت کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔
کچھ کرکٹرز نے شرٹس پر بیٹنگ سپانسرشپ کے خلاف احتجاج کیا ہے، پاکستان کے وکٹ کیپر محمد رضوان نے گزشتہ سال اپنی پاکستان سپر لیگ ٹیم کی شرٹ پر لوگو کو ٹیپ سے ڈھانپ دیا تھا۔ آئی سی سی کا فیصلہ دو طرفہ سیریز میں بیٹنگ برانڈز کو شرٹس پر پہننے کی اجازت دیتا ہے، ورلڈ کپ سے روکتا ہے۔