راولپنڈی،کرک اگین رپورٹ
پاکستان شدید طوفان میں ۔بنگلہ دیش کے خلاف دوسرے ٹیسٹ کے تیسرے روز کھیل ختم ہونے پر اس کے 2 کھلاڑی عبداللہ شفیق اور نائٹ واچ مین خرم شہزاد 9 پر پویلین لوٹ گئے۔یوں پاکستان کی برتری 21 رنز کی ہے اور 2 آئوٹ ہیں۔
خرم شہزاد کا طوفانی سپیل کیوں پانی کا بلبہ بنا،بنگلہ دیش پاکستان کے برابر ہی آگیا۔کرکٹ کی تازہ ترین خبریں یہ ہیں کہ پاکستان کی ٹیسٹ ٹیم شان مسعود کی کپتانی میں اپنی شان کھوتی جارہی ہے۔کیریئر کے 4 ٹیسٹ میں بطور کپتان ناکام رہنے والے شان مسعود کیلئے راولپنڈی میں جاری دوسرا ٹیسٹ بھی کوئی آسان نہیں رہا ہے۔لٹن داس کی سنچری اور مہدی حسن مرزا کی شاندار بیٹنگ نے بنگلہ دیش کو فی الوقت برابری پر کردیا ہےا ور کوئی بعید نہیں کہ اسے مزید برتری بھی مل جائے۔
پاکستان بنگلہ دیش کے خلاف ہسٹری میں پہلی بار شان مسعود کی کپتانی میں اسی راولپنڈی میں پہلا ٹیسٹ میچ ہارا ہے،اس شکست کے بعد شان مسعود اینڈ کمپنی نے ٹیم میں مزید اکھاڑ پچھاڑ کی۔پہلے شاہین شاہ آفریدی کو ڈراپ کیا اور 12 رکنی اسکواڈ سے میچ کے روز نسیم شاہ کو بھی باہر بٹھادیا۔اب پاکستان میر حمزہ،خرم شہزاد اور محمد علی کے ساتھ پیس اٹیک لئے کھیل رہا ہے۔ابرار احمد اور سلمان آغا سپنرز ہیں۔
راولپنڈی پچ کیسی
راولپنڈی کے دوسرے ٹیسٹ کی پچ میں بائولرز کیلئے بہت کچھ موجود ہے۔،اس کا فائدہ بنگلہ دیشی بائولرز کے بعد پاکستان کے خرم شہزاد نے بھی اٹھایا،جب میچ کے تیسرے روز اتوار یکم سمبر کو انہوں نے پہلے سیشن میں طوفان برپا کردیا۔بنگلہ دیش کے ٹاپ آرڈ فلاپ ہوگئے اور 6 بڑے بیٹرز صرف 26 رنزپر پویلین میں تھے۔یہاں پاکستان کیا خواب دیکھ سکتا تھا،فینز کیا سوچ سکتے تھے لیکن جو ہوا ،وہ کسی نے نہ سوچا تھا نہ غور کیا تھا۔
خرم شہزاد کی طوفانی بائولنگ کے باوجود پاکستان کی ناکامی
یہ اس لئے ہے کہ پیس اٹیک میں تجربہ نہیں ہے۔وائریشن کا فقدان ہے۔خرم شہزاد کی سپورٹ اگر نسیم شاہ کو آج حاصل ہوتی اور وہ کھیل رہے ہوتے تو کیا بنگلہ دیش 26 رنز 6 وکٹ سے پاکستان کے 274 رنز تک پہنچ پاتا،اس سے آگے نکل سکتا۔سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔اس لئے کہ تجربہ کار بائولرز کو کسی بھی ساتھی پلیئر کی 6 وکٹوں کی سپورٹ ایسی انرجی دیتی ہے کہ وہ وکٹ اڑادیتے۔پاکستان کی کمزور سلیکشن کا انجام یہ ہے کہ 7 ویں نمبر پر بیٹنگ کرنے والے لٹن داس سنچری کرگئے۔مہدی حسن مرزا 78 رنزکی اننگ کھیل گئے اور تو اور 191 رنز پر 8 ویں وکٹ لینے کے بعد بھی پاکستان کی راہ میں لٹن کے ساتھ حسن محمود دیوار بن گئے۔9 ویں وکٹ پر ایک لمبی شراکت داری کردی۔71 رنزکی پارٹنرشپ 262 رنزپر اس وقت ٹوٹی،جب سنچری میکر لٹن داس228 بالز پر 138 رنزکی اننگ کھیل کر آغا سلمان کی بال پر صائم ایوب کے ہاتھوں کیچ ہوگئے۔انہوں نے 228 منٹ بیٹنگ کی اور13 چوکے اور 4 چھکے لگائے۔
بنگلہ دیش ٹیم 79 ویں اوور میں 262 رنزبناکر آئوٹ ہوئی۔خرم شہزاد نے 90 رنز دے کر 6 وکٹیں لیں۔میر حمزہ اور سلمان آغا نے 2،2 وکٹیں لیں۔پاکستان کو 12 رنزکی معمولی سبقت حاصل ہے۔
لٹن داس پاکستان کے خلاف دوسری ٹیسٹ سنچری کرنے والے پہلے بنگلہ دیشی بیٹر بن گئے۔کیریئر کی چوتھی سنچری بڑا کارنامہ ہے۔پہلے لٹنن داس اور مہدی حسن نے 165 رنزکی شراکت 7 ویں وکٹ پر بنائی ہے۔یہ سب اس لئے ہوا کہ پاکستان ناتجربہ کاری کی بہترین مثال بنا تھا۔ساتھ میں کپتان شان مسعود خود بھی کیچ ڈراپ کرتے رہے۔