لندن،کرک اگین رپورٹ
وژڈن پاکستان آل ٹائم ورلڈکپ الیون،رمیزاور معین آئوٹ،سرفراز،بابرشامل،اہم سلیکشن۔ورلڈکپ کا سال ہے،چند ماہ کی دوری پر ہے۔دنیائے کرکٹ میں اس کی تیاری شروع ہے۔پاکستان کرکٹ ٹیم بھی میدان میں ہے۔ان دنوں نیوزی لینڈ کے خلاف ہوم گرائونڈز میں 5 ایک روزہ میچز کی سیریز کھیل رہی ہے۔ان میں سے 2 میچزجیتے جاچکے ہیں۔اگلے 3 میچز اب کراچی میں ہونگے،
ورلڈکپ کیلئے پاکستان اپنے اسکواڈز کے تمام پتے شو کررہا ہے اور سیٹ کررہاہے کہ کسی طرح ایک مربوط کمبی نیشن سیٹ کیا جائے۔اس کے لئے تمام میچز میں مختلف تبدیلیاں بھی ہورہی ہیں۔اسی حوالہ سے کرکٹ کی معروف ویب اور ادرے وژڈن نے پاکستان کی آل ٹائم ورلڈکپ الیون کا انتخاب کیا ہے۔اس میں ورلڈکپ 1992 کے اوپنرز رمیز راجہ،عامر سہیل جگہ بنانےمیں ناکام ہوگئے ہیں۔معین خان بھی آئوٹ ہیں۔ان کی جگہ سرفراز احمد کو بطور وکٹ کیپر منتخب کیا گیا ہے اور یہ سب اب تک کے ورلڈکپ کھیلنے اور ان میں پرفارمنس کرنے کی بنیاد پر ہوا ہے۔
ٹاپ اوپنر سعید انور ہیں
سعید انور ون ڈے ورلڈ کپ کی تاریخ میں پاکستان کے دوسرے سب سے زیادہ رنز بنانے والے اور اوپنرز میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی ہیں۔ وہ تین ایڈیشنز کھیلے – 1996، 1999 اور 2003 , اور ان میں سے ہر ایک میں پاکستان کے لیے سب سے زیادہ اسکور کرنے والے کھلاڑی تھے۔ ورلڈ کپ میں ان کی سب سے یادگار سنچری تھی جو انہوں نے 2003 کے ایڈیشن میں روایتی حریف بھارت کے خلاف بنائی تھی،انہوں نے59 کی اوسط سے ورلڈکپ تاریخ میں 915 اسکور بنائے ہیں۔
سرفراز احمد
قدرتی اوپنر نہیں، سرفراز احمد نے یہ کردار اس وقت اٹھایا جب انہیں 2015 کے ورلڈ کپ کے درمیان لایا گیا۔ انہوں نے اس میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے تین اننگز میں 160 رنز بنائے۔ اس کے بعد انہوں نے 2019 ورلڈ کپ میں پاکستان کی قیادت کی اور مڈل آرڈر میں واپس آ گئے۔ وکٹ کیپرز میں، وہ مردوں کے ون ڈے ورلڈ کپ میں پاکستان کے سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی ہیں، اس لیے وہ اس ٹیم میں سلیکٹ ہوئے ہیں۔303 اسکور بنارکھے ہیں۔44 کے قریب کی اوسط ہے۔
بابر اعظم
بابر اعظم اس الیون میں واحد کھلاڑی ہیں جو اب تک ون ڈے ورلڈ کپ کے صرف ایک ایڈیشن میں شامل ہوئے ہیں۔ لیکن 2019 میں 8 کھیلوں میں مستقل مزاجی ایسی تھی کہ اس کے باوجود وہ اسے آل ٹائم الیون میں جگہ بناتا ہے۔ 200 رنز کے کٹ آف کے ساتھ، وہ پہلے سے ہی پاکستان کے لیے ون ڈے ورلڈ کپ میں سب سے زیادہ بیٹنگ اوسط رکھتے ہیں اور اپنے کیریئر کی رفتار کو دیکھتے ہوئے، یہ اور بھی بڑھ سکتے ہیں۔68 کی اوسط ہے اور سنگل ورلڈکپ میں 467 اسکور بناچکے ہیں۔
ظہیر عباس
ظہیر عباس اور مصباح الحق میں جوڑ ہے۔ان کے اعدادوشمار حیرت انگیز طور پر ایک جیسے ہیں – دونوں 12 بار آؤٹ ہوئے۔ لیکن عباس کا اسٹرائیک ریٹ قدرے بہتر ہے، عباس نے سری لنکا کے خلاف دو نصف سنچریاں بنائیں، اور مصباح نے کینیا اور یو اے ای کے خلاف لیکن جب کہ مصباح نے 2011 کے سیمی فائنل میں 50 کے آس پاس رنزبنائے، عباس کی ویسٹ انڈیز کے ہولڈنگ، رابرٹس، کرافٹ اور گارنر کے خلاف 93 رنز کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا، جب کہ 1983 میں نیوزی لینڈ کے خلاف ان کی سنچری نے سیمی فائنل میں رسائی دی، ظہر عباس کے 50 کے قریب کی اوسط سے 597 ورلڈکپ اسکور ہیں۔
جاوید میاں داد
یہ نہیں ہوسکتا کہ مڈل آرڈر میں جاوید میاں داد کا نام نہ ہو۔جاوید میانداد مردوں کے ون ڈے ورلڈ کپ کی تاریخ میں پاکستان کے لیے سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی ہیں۔ سچن ٹنڈولکر کے ساتھ، وہ واحد کھلاڑی ہیں جو مردوں کے ون ڈے ورلڈ کپ کے 6 مختلف ایڈیشنز میں کھیل چکے ہیں، 1975 میں افتتاحی مقابلے سے لے کر 1996 میں چھٹے ایڈیشن تک۔ ان کی مستقل مزاجی کامیابی کی علامت تھی۔ انہوں نے 1992 میں اہم کردار ادا کیا، 62.60 کی اوسط سے 437 رنز بنائے۔وہ 44 کے قریب کی اوسط سے 1083 ورلڈکپ رنز بنائے ہوئے ہیں۔
عمران خان،کپتان
عمران خان کے پاس قابل رشک سی وی ہے۔ وہ مردوں کے ون ڈے ورلڈ کپ میں پاکستان کے پانچویں سب سے زیادہ رنز بنانے والے اور تیسرے سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے کھلاڑی ہیں، اور وہ اب تک مردوں کے ون ڈے ورلڈ کپ میں سب سے زیادہ پاکستان کی قیادت کرنے والے واحد کپتان ہیں۔ وہ تاریخ کے واحد دوسرے کھلاڑی ہیں جنہوں نے مردوں کے ون ڈے ورلڈ کپ میں 500 رنز بنائے اور 30 وکٹیں لیں۔ وہ 1983 کے ایڈیشن میں بلے سے اپنے بہترین کھیل میں تھے جہاں انہوں نے 70.75 کی اوسط سے 283 رنز بنائے تھے، جب کہ گیند کے ساتھ ان کی بہترین کارکردگی 1987 میں آئی تھی، جہاں انہوں نے 13.05 کی رفتار سے 17 وکٹیں حاصل کی تھیں۔ اور ان کی کپتانی 1992 میں سامنے آئی تھی،جب پاکستان ورلڈ چیمپئن بنا تھا۔35 کی اوسط سے666 اسکور بنائے۔19 کی اوسط سے 34 وکٹیں لیں۔
شاہد آفریدی
شاہد آفریدی نے 1999 سے لے کر 2015 تک ون ڈے ورلڈ کپ کے پانچ ایڈیشنز کھیلے۔ اگرچہ وہ کامیاب نہیں، جیسا کہ ون ڈے ورلڈ کپ میں ان کا 50 سے زیادہ سکور نہ ہونا اس کا ثبوت ہے۔ اپنی کلائی کے تیز گھماؤ کے ساتھ گیند کے ساتھ کلاس دکھائی۔ انہوں نے 2011 کے ورلڈ کپ کا اختتام مشترکہ طور پر سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے کھلاڑی کے طور پر آٹھ میچوں میں 12.85 کی اوسط سے 21 وکٹوں کے ساتھ کیا۔14 کی اوسط سے 325 اسکور کئے۔27 کی اوسط سے 30 وکٹیں لیں۔
وسیم اکرم
یہ حیرت کی بات نہیں ہونی چاہئے کہ سوئنگ کے سلطان – وسیم اکرم – مردوں کے ون ڈے ورلڈ کپ میں پاکستان کے سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے بائولر ہیں۔ وسیم نے 1987 سے 2003 تک ٹورنامنٹ کے پانچ ایڈیشن کھیلے۔ وہ اتنے اچھے تھے کہ ورلڈ کپ میں پاکستان کے لیے زیادہ وکٹیں لینے والے بولر نے ان سے 20 کم وکٹیں حاصل کیں۔ پاکستان کی دو سب سے کامیاب مہمات – 1992 اور 1999 تھیں- دونوں میں وسیم نے بالترتیب 18 اور 15 وکٹیں لے کر اپنا آپ منوایا۔انہوں نے 19 کی اوسط سے 426 رنزبنائے۔23 کی اوسط سے 55 وکٹیں لی ہیں۔
وہاب ریاض
وہاب ریاض ون ڈے ورلڈ کپ میں پاکستان کے لیے دوسرے سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے بولر ہیں۔ انہوں نے بڑے اسٹیج پر کئی یادگار پرفارمنس دی ہیں، جن میں 2015 میں شین واٹسن کو باؤنسر اور 2011 میں ہندوستان کے خلاف ہائی وولٹیج سیمی فائنل میں پانچ وکٹیں ۔انہوں نے26 کی اوسط سے 35 ورلڈکپ وکٹیں لی ہیں۔
شعیب اختر
شعیب اختر نے ون ڈے ورلڈ کپ کے تین ایڈیشن کھیلے – 1999، 2003، اور 2011۔ وہ پہلے دو میں شاندار رہے، انہوں نے بالترتیب 24.43 کی اوسط سے 16 اور 22.90 کی اوسط سے 11 وکٹیں حاصل کیں۔ اس نے کمزور ٹیموں کو بالکل دہشت زدہ کر دیا، اس نے بالترتیب نمیبیا، اسکاٹ لینڈ اور نیدرلینڈز کے خلاف اپنی چار تین وکٹیں حاصل کیں۔شعیب اختر نے تیز ترین ڈلیوری کی۔27 کی اوسط سے 30 وکٹیں ہیں۔
ثقلین مشتاق
ثقلین مشتاق ون ڈے ورلڈ کپ میں پاکستان کے فنگر اسپنرز میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے بائولر ہیں۔ دوسرے پر ان کی مہارت نے انہیں بین الاقوامی سطح پر فوری کامیابی دی۔ انہوں نے ورلڈ کپ کے تین ایڈیشنز – 1996، 1999، اور 2003 کھیلے، لیکن صرف 1999 میں اس کا بڑا اثر پڑا جب پاکستان فائنل میں پہنچا۔ 10 میچوں میں انہوں نے 22.29 کی اوسط سے 17 وکٹیں حاصل کیں اور وہ پاکستان کی جانب سے سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے بولر تھے۔انہوں نے21 کی اوسط سے 23 وکٹیں لی ہیں۔
پاکستان بمقابلہ نیوزی لینڈ،ہفتہ کودوسرا میچ،سکرپٹ تیار،واقعی ایسا ہوگا