عمران عثمانی
سال 2022 کا پہلا ٹیسٹ ایک اپ سیٹ نتیجہ کے ساتھ سامنے آیا۔بنگلہ دیش نیوزی لینڈ کے خلاف وہاں جاکر کامیاب ہوا،جب کہ سال 2022 کا آخری ٹیسٹ بھی کیویز کھیلے،پاکستان میں وہ ایک یقینی جیت کے قریب آکر بھی فتحیاب نہ ہوسکے۔
پاکستان کے لئے یہ سال بیک ایک نہیں،2 نہیں،3 خوشیوں کا باعث بنا،آسٹریلیا نے 24 برس،انگلینڈ نے 17 اورنیوزی لینڈ نے 20 سال بعد پاکستان کے ٹیسٹ دورے کئے۔اسی طرح اظہر علی ریٹائر ہوئے۔پی سی بی کے چیئرمین رمیز راجہ برطرف کئے گئے۔ٹیسٹ کرکٹرز میں شین وارن اور اینڈریو سائمنڈز کی اچانک اموات نے سب کو غمزدہ کیا۔شاہین آفریدی کا آدھا سال انجری میں گزرا۔
سال بھر کے سب سے زایدہ ٹیسٹ میچز انگلینڈ نے 15 کھیلے۔9 جیتے،3 ہارے،3 ڈراہوئے۔سب سے کم ٹیسٹ بھارت اورویسٹ انڈیز نے 7،7 کھیلے۔بھارت 4 جیتا اور ویسٹ انڈیز 3 میں کامیاب رہا۔پاکستان نے 9 میچزکھیلے۔صرف 1 میچ جیتا۔5 ہارے اور 3 ڈراہوئے۔پاکستان بنگلہ دیش کے برابر یوں ہوا کہ اس نے بھی 10 میچزمیں سے ایک جیتا،8 ہارے،ایک ڈرا کھیلا۔9 ممالک کو ٹیسٹ میچزملے۔زمبابوے،افغانستان اور آئر لینڈ کو کوئی ٹیسٹ میچ نہیں ملا۔سب سے کم ناکامی آسٹریلیا کے حصہ میں آئی۔11 میچزمیں سے 7 جیتے۔3 ڈرا کھیلے اور صرف ایک میں شکست ہوئی۔نیوزی لینڈ کے لئے بھی برا سال رہا۔8 میچزمیں سے اس نے2 جیتے،5 ہارے،ایک ڈرا کھیلا۔
پی سی بی کا دوسرا اجلاس،جونیئر لیگ ختم،ایک اور بڑا فیصلہ ساتھ
سال کا کم تر اسکور بنگلہ دیش کا 53 اور ہائی اسکور انگلینڈ کا پاکستان کے خلاف 657 اسکور رہا۔بابر اعظم 9 میچز میں 1184 اسکور کے ساتھ ٹاپ اسکورر بنے۔سال بھر 6 ڈبل سنچریز بنیں،پاکستان کا کوئی بیٹر نہیں۔زیادہ 6 سنچریز جونی بیئرسٹو اور زیادہ 11 ہاف سچریز بابر اعظم کی تھیں۔کاگیسورابادا 9 میچزمیں 47 وکٹ کے ساتھ نمبر ون رہے۔نیتھن لائن نے 11 میچزمیں 47 آئوٹ کئے۔پاکستان کے لئے ابرار احمد 3 میچزمیں 23 وکٹوں کے ساتھ نمایاں رہے ہیں۔