لندن،کرک اگین رپورٹ
انگلش کرکٹر کرس جارڈن نے پاکستان روانگی سے قبل اپنے کھلاڑیوں کو کیا بتایا۔کرس جارڈن ان چند کھلاڑیوں میں سے ایک ہیں جو 2017 میں اپنے ہم وطن ڈیوڈ میلان کے ساتھ غیرمعمولی دنوں میں پاکستان میں کھیلنے آگئے تھے۔یہ 2017 کے پاکستان سپرلیگ فائنل کی بات ہے،جب کئی غیرملکی پلیئرز یہاں نہیں آئے تھے۔
انگلینڈ کے کھلاڑی کرس جارڈن کا کہنا ہے کہ انگلینڈ کا پاکستان کا تاریخی دورہ کرکٹ کے دیوانے ملک میں معمول کی بحالی کے لیے ایک لازمی جزو ہے۔33 سال کے کرکٹر جارڈن اپنے دائیں ہاتھ کی درمیانی انگلی میں فریکچر کی وجہ سے سائیڈ لائن ہیں،،دورے کا حصہ نہیں ہیں۔، جارڈن 17 سال بعد انگلینڈ کے پہلے سرکاری دورہ پاکستان سے محرومی پر اداس ہیں۔
پاکستان قلعہ فتح کرنے کے لئے انگلینڈٖ کوچنگ کیمپ میں اظہر محمود کے لئے کوششیں
کرس جارڈن نے برطانوی سپورٹس ادارے ڈیلی میل کو بتایا ہے کہ میں نے پاکستان میں اپنے وقت کا بہت لطف اٹھایا تھا۔پاکستانی لوگ حیرت انگیز ہیں۔ سکیورٹی کے نقطہ نظر سے ہماری اچھی طرح دیکھ بھال کی گئی اور ہمیں محفوظ ااحساس ملا۔ آپ کو وہاں ملنے والے استقبال سے ہمیشہ خوشگوار حیرت ہوتی ہے۔ آپ دیکھ سکتے ہیں کہ کرکٹ ملک کے لیے کتنی اہمیت رکھتی ہے۔
کرس جارڈن اپنی انجری کے باوجود انگلینڈ کے 15 رکنی ورلڈ کپ اسکواڈ میں شامل ہیں جو اگلے ماہ آسٹریلیا کا دورہ کرے گا۔
آسٹریلیا بھارت اور انگلینڈ پاکستان کے لئے پرواز پکڑچکا
جمعرات کو جوس بٹلر اسکواڈ کے کراچی لینڈنگ سے قبل جارڈن نے کہا ہے کہ پاکستان عالمی کرکٹ برادری کا حصہ دار ہے اور انہیں اپنے پسندیدہ کھلاڑیوں کو دیکھنے کا حق ہے۔ کھلاڑیوں کا وقت اچھا گزرے گا۔ وکٹیں اچھی ہونی چاہئیں اور اس سے اچھی کرکٹ نظر آنی چاہیے۔