دبئی،ممبئی:کرک اگین رپورٹ
آئی سی سی گلوبل ایونٹس میڈیا رائٹس کا معاملہ لٹک گیا ہے۔ایک انتہائی سنجیدہ مسئلہ کی وجہ سے پاکستان اور بھارت آمنے سامنے آگئے ہیں۔اس کی وجہ سے آئی سی سی کےممبرز پارٹسیپیشن ایگریمنٹ(یم پی اے) کا معاملہ لٹک کررہ گیا ہے۔اکثر بلکہ تمام ممالک نے دستخط کردیئے ہیں۔پاکستان کرکٹ بورڈ اور بھارتی کرکٹ بورڈ نے تاحال اس پر سائن نہیں کئے ہیں۔
آئی سی سی کے چیئرمین جارج بارکلے جو ان دنوں ممبئی کے دورے پر ہیں،انہوں نے وہاں اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ آئی سی سی کے گلوبل ایونٹس 2024 سے 2031 کے میڈیا رائٹس کی بولی کا معاملہ تاحال اس لئے سامنے نہیں آسکا ہے کہ آئی سی سی کے رکن ممالک نے تاحال ایم پی اے پر سائن نہیں کئے ہیں۔یہ مکمل ہونے کے بعد ٹینڈر کھولا جائے گا۔انہوں نے اگرچہ واضح انداز میں نہیں بتایا کہ کون سے رکن ممالک نے سائن نہیں کئے لیکن کرکٹ کی معروف ویب سائٹ بز کے مطابق پاکستان اور بھارتی کرکٹ بورڈ نے ابھی سائن نہیں کئے ہیں۔اسکی ایک بڑی وجہ ہے۔
بنگلہ دیش اچانک ہارگیا،فرنینڈو کی 10 وکٹیں،آئی لینڈرز سیریز لے اڑے
معاملہ یہ ہے کہ ااس 8 سالہ سرکل میں آئی سی سی نے ہر سال ایک گلوبل ایونٹ رکھا ہے،اس سے پہلے کبھی بھی ہرسال آئی سی سی ایونٹ نہیں ہوا ہے۔اس میں 2025 کی چیمپئنز ٹرافی اہمیت کی حامل ہے،جو پاکستان میں ہونی ہے،اب اس کا معاملہ یہ ہے کہ اس میں شرکت کے لئے بھارتی ٹیم پاکستان آئے گی یا نہیں،اس کی تصدیق کے بعد ہی سائن کا عمل مکمل ہوسکے گا،تب ہی میڈیا رائٹس کی بولی لگے گی،اگر بھارتی ٹیم پاکستان نہیں آتی تو ٹی وی رائٹس کے معاملات کا پیمانہ بدل جاتا ہے۔
آئی سی سی کے کیوی چیئرمین بارکلے نے امید ظاہر کی ہے کہ بھارتی بورڈ پاکستان جانے کا فیصلہ کرے گا۔پاکستان بھی رکن ملک ہے،اس کی میزبانی خوش آئند ہے۔
یہ الگ بات ہے کہ بارکلے ممبئی میں موجود ہیں،براڈ کاسٹرز کے گروہ سے ہی بات کررہے تھے،یہ دعویٰ بھی کررہے تھے کہ آئی سی سی رکن ممالک کے سائن کی دی گئی مدت میں کچھ روز شاید ایک ہفتہ ابھی باقی ہے،یہ بھی امید دلارہے تھے کہ جون کے وسط تک سب کچھ سامنے آجائے گا لیکن اسی چیمپئنز ٹرافی کی پاکستانی میزبانی کو لے کر بھارت میں بہت شور مچا ہوا ہے۔براڈ کاسٹرز کو یقین ہے کہ بھارتی ٹیم پاکستان نہیں آئے گی تو پھر کیسے یہ سب مکمل ہوگا۔
بھارتی حکومت نے تاحال اپنے بورڈ کو ایسی کوئی کلیئرنس نہیں دی ہے اور وہ ایسے،اتنا وقت قبل دیتے بھی نہیں ہیں لیکن فرض کریں کہ اگر بھارت سابقہ رویہ اختیار کرتا ہے اور پاکستان نہیں آتا تو پاکستان بھی بھارت میں 2031 تک ہونے واللے 2 ایونٹس میں کھیلنے سے انکار کردے گا،یہی وجہ ہے کہ معاملہ ابھی بھی لٹکا ہوا ہے۔