کرک اگین کا خصوصی تجزیہ
پاکستان اور بھارت۔ایک تاریخ ہے۔ایک سنسنی خیزی ہے۔ٹیسٹ کرکٹ میں بہترین مقابلہ ان 2ممالک کا تھا اور آئندہ بھی ہوگا۔یہ الگ بات ہے کہ بھارت کی وجہ سے طویل فارمیٹ کے مقبلے نہیں ہوپاتے۔چنانچہ ٹیسٹ کرکٹ زبوں حالی کا شکار ہے۔ایسے میں آسٹریلیا اور انگلینڈ کی ایشز کو اہمیت زیادہ مل جاتی ہے۔یہ سیریز بھی 2 روایتی حریفوں میں لڑی جاتی ہے۔اس کا ٹائٹل بھی ایشز ہے۔
ایک بار پھر اس کا شور ہے۔وجہ سامنے ہے۔کل 8 دسمبر سے دونوں ممالک میں وسل بجنے والی ہے۔پہلے ٹیسٹ کے لئے گابا برسبین کا میدان تیار ہے۔
انگلینڈ اور آسٹریلیا کی باہمی ٹیسٹ میچزکی کارکردگی دیکھی جائے تو اب تک351 میچز کھیلے جاچکے ہیں۔انگلینڈ کو 110 میں کامیابی ملی ہے تو 146 میچز میں ناکامی مقدر بنی ہے۔95 میچز ڈرا رہے۔یہ ریکارڈ خراب ہی ہے۔اسی طرح آسٹریلین سر زمین پر بھی انگلینڈ پیچھے ہے۔180 ٹیسٹ میچز کی کتاب میں اس کے حصہ کے صفحات 57 ہیں جہاں کامیابیاں رقم ہیں۔ناکامی کی تاریخ بڑی ہے اور 95 شکست کے باب لکھ چکی ہے۔صرف 28 میچز ہی ڈرا ہوسکے ہیں۔
عثمان خواجہ نسل پرستی کا شکار؟زیادہ اسکور کے باوجود ایشز کے پہلے میچ سے ڈراپ،کم رنز والا سلیکٹ
دونوں ممالک کے درمیان آسٹریلیا کی سر زمین پر جو 42 سیریز ہوئی ہیں،ان میں سے انگلینڈ آخری بار 2011 میں جیتا تھا۔اس کے بعد سے 2 بار وہاں دورے کئے۔دونوں بار سیریز تو کیا سنگل ٹیسٹ میچ بھی جیتا نہیں جاسکا ہے۔انگلینڈ کے لئے رواں سی بھیانک رہی ہے۔2000 سے اب تک کھیلے گئے 25 ٹیسٹ میچزمیں سے وہ صرف 4 ہی جیت سکا،دوسری افسوسناک بات یہ ہے کہ ڈرا میچز بھی نہ کرسکا،صرف 2 ہی برابر ہوسکے،19 میں اسے ناکامی ہوئی ہے۔
آخری عشرے میں کھیلے گئے 10 میچزمیں سے 9 میں ناکامی ہوئی ہے۔ایک میچ ڈرا کھیل سکا ہے۔
پہلا ٹیسٹ میچ گابا برسبین میں ہے،انگلینڈ اب تک یہاں سنگل میچ بھی جیت نہیں سکا ہے۔5 میں سے 4 میں ناکامی مقدر بنی۔ایک میچ ڈرا کیا جاسکا ہے۔
برسبین میں اس بار موسم بھی آڑے آئے گا،ابتدائی 3 روز بارش کی پیش گوئی ہے۔اس کے ابوجود اس دوران کھیل ممکن ہوسکے گا۔پاکستانی وقت کے مطابق میچ بدھ کی صبح 4 بجے شروع ہوگا۔آسٹریلیا اپنی 11 رکنی ٹیم فائنل کرچکا ہے۔انگلینڈ کا بھی فل اسکواڈ ایکشن میں ہوگا۔جمی اینڈرسن کے ساتھ سٹورٹ براڈ ہونگے۔جیک لیچ کا فیصلہ میچ سے قبل ہوگا۔