دبئی،کرک اگین رپورٹ
ملکہ الزبتھ دوم کی وفات کے اگلے روز پاکستان اور سری لنکا نے آج میچ کھیلنا ہے۔یہ میچ ایشیا کپ 2022 فائنل سے قبل ایک ریہر سل کا درجہ اختیار کرگیا ہے۔کیا ممکن کہ میچ ختم کیا جائے۔دونوں ممالک معیشت کی تباہی کے دھانے پر ہیں اور دونوں ہی اس سے نکلنے کے لئے قرضوں پر ہیں۔ایسے میں کوئی بعید نہیں ،لیکن یہ میچ تاحال شیڈول ہے۔یہ میچ فائنل کی بحث سے ہٹ کر بھی اہم ہے،اس نے یہ طے کرنا ہے کہ سپر 4 کے اختتام تک کون سی ٹیم سپر 4 کی ٹاپ یا چیمپئن ہے اور کون دوسرے نمبر پر ہے،اس وقت تک دونوں ٹیموں کے 4،4 پوائنٹس ہیں لیکن سری لنکا کو نیٹ رن ریٹ میں سبقت حاصل ہے۔
پاکستانی کپتان بابر اعظم کے بارے میں سوچا جاسکتا ہے کہ وہ اپنی فارم بحال کرسکتے ہیں۔ان کے پاس بھرپور موقع ہے کہ وہ اس ایکشن سے بھرپور ایکشن لیں۔فائنل سے قبل فارم بحال کرکے فائنل میں یادگار اننگ کھیلیں۔ایک بات اہم ہے۔دونوں ٹیموں نے ٹاس جیتنے ،بعد میں بیٹنگ کرنے کے بعد بڑے اہداف حاصل کئے ہیں۔سری لنکا نے افغانستان کے خلاف 176 اسکور بنائے ۔پاکستان نے تو اس سے بھی بڑھ کر 183 اسکور کئے۔وہ بھی بھارت کے خلاف۔اس لئے زبردست مقابلہ ممکن ہے۔
بائولرز کے بعد بیٹرز بھی بیٹھ گئے،افغانستان کی بھارت سے پرامن شکست
دیکھنا ہوگا کہ ٹاس کا کردار اہم ہوتا ہے یا کوئی ٹیم ٹاس والے معاملہ کو الٹ ثابت کرکے فائنل کے لئے نئی راہیں کھول سکتا ہے،جہاں ٹاس کی اہمیت زیادہ نہ رہے۔
پاکستان کرکٹ ٹیم میں 2 تبدیلیاں ہوسکتی ہیں۔حسن علی نسیم شاہ کی جگہ آسکتے ہیں اور عثمان قادر شاداب خان کی جگہ لے سکتے ہیں۔گزشتہ 19 میچز میں سے 16 میچز میں دبئی میں بعد میں بیٹنگ کرنے والی ٹیم جیتی ہے۔صرف 3 میچزمیں پہلے بلے بازی کرنے والی ٹیم جیتی ہے۔
آئی سی سی کا فیصلہ آگیا،آصف علی اور فرید خان بڑی سزا سے محفوظ
باہمی میچزمیں پاکستانی ٹیم کو 13 فتوحات کے ساتھ برتری ہے۔سری لنکا 8 میچ جیت سکا لیکن پاکستان 2019 کے آخری 3 ٹی 20 میچز ہارا ہے۔میچ پاکستانی وقت کے مطابق شام 7 بجے شروع ہوگا۔ایک بات طے ہے کہ جو ٹیم آج جیتے گی،وہ شاید اتوار کو فائنل نہ جیت سکے۔
دبئی میں بیٹنگ پچ ہوگی۔موسم گرم ہوگا۔میچ اپنی دلچسپی میں آگے جائے تو جائے لیکن فائنل کے حوالہ سے کوئی اہمیت نہیں ہوگی۔