لاہور،ڈھاکا،کرک اگین رپورٹ
Image by Twitter
پاکستان اور بنگلہ دیش کے تیسرے ٹی20 انٹر نیشنل میچ کا نتیجہ توقع کے عین مطابق تھا،پاکستان ورلڈ ٹی20 کپ کے 5میچز جیت اور بنگلہ دیش اتنے ہی ہارکر یہ سیریز کھیل رہے تھے،پھر بھی اضافی توقعات کیا تھیں،کیا ہوسکتا تھا۔
اس پر پاکستان کے سابق کپتان انضمام الحق نے اپنے آفیشل یو ٹیوب چینل پر کہا ہے کہ میں سوچ رہا تھا کہ بنگلہ دیش شاید کچھ تبدیل کرے،پچز اچھی کرے تاکہ ٹیم بہتر ہوجائے،ایسا نہیں ہوا۔بنگلہ دیش کے پرانے پلیئرز بھی نہیں تھے،پچز بھی اچھی نہیں کیں تو ان کے پاس پلیئرز آنے بند ہوگئے ہیں،یہ سب 5 سے 6 سال پرانے ہیں،بنگلہ دیش کو اپنی کرکٹ کا سوچنا چاہئے۔
پاکستان کے خلاف ٹیسٹ سیریز،بنگلہ دیش بھی راجہ کو لے آیا،ٹیم کا اعلان
انضمام کہتے ہیں کہ پاکستان کے لئے ٹف کنڈیشنز تھیں،ٹیم کے بیٹرز نے بہتر پرفارم کیا۔پاکستانی ٹیم منیجمنٹ کی بھی تعریف کرنی چاہئے،انہوں نے سب کو موقع دیا۔دھانی اور محمد وسیم کو مواقع ملے۔فیلڈ اور بنچ کے پلیئرز کو لانا اچھی بات ہے۔
بابر اعظم بڑے کپتان کیسے بن سکتے،انضمام الحق نے آسان سا فارمولہ بتادیا۔بابر اعظم نے سرفراز کا سال کا 17 ٹی 20 فتوحات کا ریکارڈ برابر کردیا ہے،ایسا لگتا ہے کہ ہم اسے بہتر کپتان مان نہیں رہے ہیں۔میں یہ کہوں گا کہ سرفراز کو چیمپئنز ٹرافی کی جیت سے بوسٹ ملا تھا۔اسی طرح ٹی 20 ورلڈ کپ میں پاکستان اچھا کھیلا۔بابر کو اپنے آپ کو بہتر کپتان منوانے کے لئے ایک ٹورنامنٹ جیتنا ہوگا۔اس بار سیمی فائنل میں ہار گئے،جس وقت آپ ایونٹ جیتتے ہیں تو دنیا تب تسلیم کرتی ہے کہ یہ کوئی کپتان کام کررہا ہے۔
انضمام الحق نے پیر کو کھیلے گئے پاک بنگلہ دیش میچ پر تبصرہ کیا ہے،پاکستان سخت مقابلہ کے بعد 5 وکٹ سے جیت کر سیریز میں کلین سویپ کرگیا ہے۔