ڈربن،کرک اگین رپورٹ
بنگلہ دیشی بورڈ،کرکٹر اور سلیکٹر امپائرز پر برس پڑے،آئی سی سی سے مطالبہ۔بنگلہ دیش نے بھی امپائرز پر انگلیاں اٹھادی ہیں،ڈربن ٹیسٹ میں کھلاڑی تو کھلاڑی،بورڈ آفیشل اور سلیکٹر بھی کود پڑے ہیں۔دونوں ٹیموں کے مابین پہلا کرکٹ ٹیسٹ ڈربن میں جاری ہے،کھیل کے 4 روز مکمل ہوچکے ہیں،تاحال فیصلہ نہ ہوا۔
چوتھے روز کے کھیل میں ایک موقع پر بنگلہ دیش ٹیم چھائی تھی۔اس نے پروٹیز کی آدھی ٹیم 150 کے آس پاس شکار کرلی تھی،اس کے باوجود وہ کامیاب رہے ہیں کہ انہوں نے پروٹیز کو 204 رنزتک محدود کیا،اس اننگ میں امپائرز کے متعدد فیصلے بنگلہ دیش کے خلاف گئے۔
بورڈ ڈائریکٹر خالد محمود کا موقف تھا کہ امپائرز نے نہایت متضاد رویہ اپنایا،الٹے فیصلے کئے۔اگر انصاف ہوا تو بنگلہ دیش 274 کی بجائے 180 کے تعاقب میں ہوتا۔
اسی طرح شکیب الحسن نے بھی زبردست تنقید کی اور ٹوئٹ میں ناقص امپائرنگ کو نشانہ بنایا ہے۔سلیکٹر حبیب البشر نے بھی سخت الفاظ استعمال کئے۔
ہوا یہ تھا کہ جنوبی افریقا نے 204 اسکور تو کرلئے لیکن ابتدائی 20 اوورز میں امپائرز کے 2 فیصلے غلط تھے،ایک پر تو امپائر کال رہی لیکن دوسرے کو تبدیل ہی نہ کیا گیا۔بنگلہ دیش نے آئی سی سی سے کہا ہے کہ کووڈ اب ختم ہوگیا ہے،نیوٹرل امپائرز بحال کریں۔
بنگلہ دیش جو اپنی پہلی اننگ میں جنوبی افریقا کے367 رنزکے جواب میں 298 رنزبنانے میں کامیاب ہوا تھا۔69 رنزکے خسارے کی وجہ سے دوسری اننگ میں بنائے گئے 204 رنزکے باعث اب 274 کے ہدف کے تعاقب میں تھا،اس کی 3 وکٹیں صرف 11 پر گر گئی تھیں۔
ادھر آسٹریلیا کے کپتان ایرون فنچ نے اعتراف کرلیا ہے کہ پاکستان کے خلاف ایک روزہ سیریز میں کچھ خامیاں تھیں،ہم سے غلطیاں ہوئیں،کچھ کام کی ضرورت تھی۔